تعلیمی بورڈ کی کارکردگی جانچنے کیلیے بیرونی کمیٹی کی تجویز مسترد

سندھ تعلیمی بورڈز ایکٹ میں کسی بیرونی یاتھرڈ پارٹی جائزے کی قطعی گنجائش نہیں، سیکریٹری یونیورسٹیزاینڈبورڈزکوخط

حیدرآبادتعلیمی بورڈکے چیئرمین نے سندھ بھرکے تعلیمی بورڈزکی کارکردگی پر تنقیدکرتے ہوئے ریویوٹیم بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔ فوٹو : فائل

کراچی سمیت سندھ کے سرکاری تعلیمی بورڈزکے سربراہوں نے حیدرآباد تعلیمی بورڈ کی انتظامیہ کی جانب سے صوبے کے تعلیمی بورڈزکی کارکردگی پر''ایکسٹرنل ریویو''کے نام پر کمیٹی بنانے کی تجویز کی شدیدمخالفت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیاہے اورکہاہے کہ تعلیمی بورڈزکے منظورشدہ ایکٹ میں کسی بیرونی یاتھرڈپارٹی جائزے کی قطعی گنجائش موجودنہیں ہے۔

تعلیمی بورڈزکے سربراہوں نے ایکسٹرنل ریویوکے کسی بھی امکان کو مسترد کرتے ہوئے ایک خط کے ذریعے سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈزریاض الدین کوآگاہ بھی کردیا ہے۔ اس سلسلے میں سندھ کے تعلیمی بورڈزکا ایک اجلاس لاڑکانہ تعلیمی بورڈمیں منعقدہوا جس میں ثانوی واعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ حیدر آباد کے چیئرمین ڈاکٹرمحمد میمن کے سوا دیگرتمام تعلیمی بورڈکے سربراہوں نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو لکھے گئے مکتوب میں سندھ کے تعلیمی بورڈزکے چیئرمینز نے موقف اختیارکیاہے کہ سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز ایکٹ کے تحت خودمختارحیثیت رکھتے اور معاشرے کے لیے بہترخدمات کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں تعلیمی بورڈزکے ایکٹ میں اس بات کی گنجائش موجودہی نہیں ہے کہ ان کے اوپرکسی قسم کی ریویوٹیم تشکیل دی جائے جبکہ محکمہ یونیورسٹیز اینڈبورڈزمتعلقہ تعلیمی انتظامی اداروں کی انتظامی سطح پر دیکھ بھال اوروزیراعلیٰ سندھ و تعلیمی بورڈزکے مابین تعلق کا کردار ادا کر رہاہے جبکہ تعلیمی بورڈزکے سربراہوں کی سطح پر سندھ بی سی سی ایک ایسافورم ہے جس میں مختلف اوقات میں سامنے آنے والے معاملات ومسائل زیربحث آتے ہیں جبکہ خود چیئرمین حیدرآبادتعلیمی بورڈ پروفیسر ڈاکٹرمحمد میمن اس فورم کے ایک رکن ہیں جوہمیشہ اس فورم پر اپنی قیمتی آرا پیش کرتے ہیں۔


سکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ریاض الدین کو بھجوائے گئے خط میں چیئرمین میٹرک بورڈ پروفیسرسعیدالدین، سکھر بورڈ کے چیئرمین غلام مجتبیٰ شاہ، انٹربورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسرانعام احمد، لاڑکانہ تعلیمی بورڈکے چیئرمین ڈاکٹرعلی بروہی، میرپورخاص بورڈ کے چیئرمین پروفیسربرکات حیدری اورسندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے چیئرمین ڈاکٹر مسرور احمد شیخ کے دستخط موجود ہیں۔

یادرہے کہ کچھ عرصے قبل ثانوی واعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین ڈاکٹرمحمد میمن نے سیکریٹری ''ایمپلی مینٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن ''سروسز ،جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈکوآرڈینیشن''(ایس اینڈجی ڈی اے) کو3 صفحات پر مشتمل لکھے گئے ایک نوٹ میں تعلیمی بورڈزکی کارکردگی کوجانچے کے لیے ''ایکسٹرنل انسٹی ٹیوشنل ریویو ٹیم'' بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے موقف اختیارکیاتھاکہ گزشتہ 2 دہائیوں سے نقل، امتحانی کاپیوں کی غیرمصدقہ جانچ؍ مارکنگ، امتحانی نتائج میں عدم شفافیت، بورڈزپربیرونی و اندرونی دباؤ، ضرورت سے زائد عملہ اوراسٹاف یونین کی جانب سے مداخلت سمیت دیگر معاملات سے تعلیمی بورڈز متاثر ہو رہے ہیں جس کے سبب طلبا کا اے اوراولیول امتحانات میں شمولیت کارجحان مسلسل بڑھ رہاہے۔

آغاخان تعلیمی بورڈسے فارغ التحصل طلبا کی مختلف اداروں کے انٹری ٹیسٹ میں کارکردگی سرکاری تعلیمی بورڈزسے کہیں زیادہ بہتر ہے لہٰذا تعلیمی بورڈکی کارکردگی کوجانچے اوراسے بہتربنانے کے لیے ایک ''ایکسٹرنل انسٹی ٹیوشنل ریویوٹیم''بنائی جائے اس ٹیم کے لیے آئی بی اے سکھریونیورسٹی کے وائس چانسلرنثاراحمد صدیقی کانام بطورٹیم لیڈرپیش کیاگیاتھا جبکہ دیگراراکین میں ڈاکٹرقاضی مسعودچیئرمین سینٹرآف ایگزیکیٹووایجوکیشن آئی بی اے کراچی، سابق چیئرمین سکھربورڈ ڈاکٹرمحبوب شیخ، ڈاکٹر شہزادجیواڈائریکٹرآغاخان یونیورسٹی، انڈس ریسورس سینٹرکی ڈائریکٹرصادقہ صلاح الدین اورمحمد علی جناح یونیورسٹی کے صدرڈاکٹرزبیراحمد شیخ کے نام تجویز کیے گئے تھے۔

 
Load Next Story