محکمہ صحت کی2 حصوں میں تقسیم کا حکم واپس لینے کا فیصلہ

محکمے کی تقسیم سے انتظامی پیچیدگیاں جنم لیتیں،سیکریٹریز اور ڈی جیز سمیت عملہ بڑھانے سے اخراجات کئی گنا بڑھ جاتے

ماہرین کا کہنا تھا کہ اس طرح محکمے کا انتظامی ڈھانچہ متاثر ہوکر رہ جائیگا جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑسکتا ہے. فوٹو: فائل

JUBAIL, SAUDI ARABIA:
حکومت سندھ نے صوبائی محکمہ صحت کو2 حصوں میں تقسیم کیے جانے کے نوٹیفکیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ کو 2 حصوں پرائمری اور سکینڈری ہیلتھ میں تقسیم کیا گیا تھا جس میں 2 سیکریٹریز 2 ڈائریکٹرجنرل تعینات کرنا تھے جس کا نوٹیفکیشن گزشتہ ہفتے جاری کیاگیا تھا،پرائمری ہیلتھ میں صحت کے بنیادی مراکز، رورل ہیلتھ سینٹر اورتمام قومی پروگرامزجبکہ سیکنڈری ہیلتھ میں صوبے کے پانچوں ٹیچنگ اسپتال، ضلعی اور تعلقہ اسپتال شامل تھے،نوٹیفکیشن کے جائزہ لینے کے بعد ماہرین کا کہنا تھا کہ اس طرح محکمے کا انتظامی ڈھانچہ متاثر ہوکر رہ جائیگا جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑسکتا ہے، معلوم ہوا ہے کہ محکمہ کی تقسیم کے حوالے سے عجلت میں نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اورجاری کرنے سے قبل جائزہ لیاگیا اورنہ ہی کوئی ورکنگ کی جا سکی۔




ماہرین نے بتایاکہ محکمے کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بعد محکمے کے2 سیکریٹریز 2 ڈائریکٹرزہیلتھ مقرر کیے جانے سے عملے کی تعداد کے ساتھ اخراجات میں بھی اضافہ ہوجاتا، فرنیچر سمیت دفاتر بھی نئے قائم کرنا پڑتے، معلوم ہوا ہے کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت سندھ نے نوٹیفکیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم معلوم ہوا ہے کہ محکمہ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلیے مختلف ونگزتشکیل دیے جائیں لیکن محکمے کا وزیر اور سیکریٹری ایک ہوگا۔
Load Next Story