صدارتی انتخابات پہلاووٹ عباس آفریدی آخری نوازشریف نے ڈالا
وزیراعظم ووٹنگ ختم ہونے سے صرف10 منٹ پرقبل 2بجکر 50 منٹ آئے ووٹنگ کے دوران وزیراعظم اورممنون حسین دونوںساتھ ساتھ بیٹھے
صدارتی انتخاب کیلیے اجلاس کااغاز10 بجکر12 منٹ پرتلاوت قران پاک سے ہوا۔
جبکہ پولنگ کا آغاز 10بجکر25 منٹ پرہوا،پہلاووٹ سنیٹرعباس آفریدی جبکہ آخری ووٹ وزیراعظم نوازشریف نے ڈالا۔ ووٹنگ سے قبل پولنگ باکس ارکان پارلیمنٹ کودکھایاگیا،مسلم لیگ ن کے صدارتی امیدوارممنون حسین ایک بجکر5 منٹ پرایوان میں آئے جبکہ وزیراعظم نوازشریف 2بجکر50 منٹ پراپنا ووٹ ڈالنے آئے۔ وزیرریلوے سعدرفیق نے ممنون حسین کوایوان میں آنے پربوسہ دیاجبکہ متعددارکان اسمبلی ممنون حسین کے ساتھ تصویریں بنواتے رہے۔سنیٹرمشاہداللہ صدارتی امیدوار ممنوںحسین کاارکان اسمبلی سے تعارف کراتے رہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان دو بجے ووٹ ڈالنے آئے اسپیکرنے ان کی نشست پرجاکر ملاقات کی اورانکاحال دریافت کیا ۔ اسپیکرتحریک انصاف کے اراکان اسمبلی سے ایوان کے اندرگپ شپ کرتے رہے۔ سابق وزیراعظم ظفر اللہ جمالی لاٹھی کے سہارالیکرجب ایوان میںپہنچے توارکان باری باری آکران سے ملتے رہے ،بعض ارکان نے سلام کرنے سے قبل ظفراللہ جمالی کے گھٹنے چھوئے ایم کیوایم کے شیخ صلاح الدین 3 بجے تک اسمبلی ہال میںموجودرہے وزیراعظم نوازشریف اسمبلی ہال میںانے کے بعدفرداً فرداً تمام ارکان پارلیمنٹ سے مصافحہ کیا،نوازشریف کی آمدپر(ن) لیگی ارکان کی طرف سے ڈیسک بجاکران کااستقبال کیاگیا ارکان پارلیمنٹ گنتی سے قبل ہی ممنون حسین کومبارکبادیںدیتے رہے۔
ووٹوں کی گنتی کے دوران مسلم لیگ ن کے شیخ آفتاب پولنگ عملے کے ہمراہ رہے ۔پولنگ کیلیے3 بوتھ قائم کیے گئے تھے،انگریزی حروف تہجی کے اعتبارسے اے تاایل سے شروع ہونے والے ناموں کے حامل اراکین قومی اسمبلی کیلیے ایک بوتھ جبکہ ایم سے زیڈ تک کے اراکین کے لیے دوسرابوتھ قائم کیاگیاتھابعدازاںاراکین قومی اسمبلی والے بوتھ پررش ہونے کے باعث سینیٹرز والے بوتھ کوبھی ارکان اسمبلی کیلیے استمعال میںلایاگیا۔ اسپیکرسردارایاز صادق، راجہ ظفرالحق، پرویزرشیداورسعدرفیق اہم سیاسی امور مشاورت کرتے رہے۔بعدازاںمتحدہ قومی موومنٹ کے رہنماڈاکٹر فاروق ستار، سینیٹربابرغوری اورنبیل گبول بھی گفتگو میں شریک ہوئے پولنگ کے دوران مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی حمزہ شہبازمتحرک رہے۔
جبکہ وزیرمملکت انوشہ رحمن نے انھیں ووٹنگ کے دوران اراکین کی حاضری سے متعلق بریفنگ دی۔صدارتی انتخاب کی پولنگ کے دوران ایک بجکر25 منٹ پرنمازظہرکاوقفہ کیاگیاچوہدری نثارعلی خان پونے تین بجے اپنے ووٹ کاحق استعمال کیاوزیرداخلہ اسمبلی ہال میںآنے کے بعد محمودخان اچکزئی سمیت دیگراراکین سے ملے۔ قائم مقام صدروچیئرمین سینٹ وڈپٹی چیئرمین نے صدارتی الیکشن کابائیکاٹ کیا ووٹ کاسٹ کرنے نہ آئے وزیراطلاعات پرویزرشیدنے ڈاکٹر شیریںمزاری، خواجہ شفقت محمود،راجہ عامرزمان،عارف علوی سمیت دیگر اراکین سے ملاقات کی۔
وہ کافی دیرتک ان کے ہمراہ تبادلہ خیال کرتے رہے۔سب سے پہلے تہمینہ دولتانہ ،خاقان عباسی،مشاہداللہ وغیرہ نے ممنون حسین کے ساتھ گروپ فوٹوبنوائی۔وقفہ نمازظہرسے قبل288ووٹ ڈالے گئے جس کے بعداختتام تک314ووٹ پڑے۔وزیراعظم کی آمدسے قبل ہی عمران خان اوران کے ارکان ہال سے چلے گئے۔ وزیراعظم ووٹنگ ختم ہونے سے صرف10 منٹ پرقبل 2بجکر 50 منٹ آئے ووٹنگ کے دوران وزیراعظم اورممنون حسین دونوںساتھ ساتھ بیٹھے۔پولنگ پورے تین بجے ختم ہوئی جبکہ گنتی کاعمل ساڑھے تین بجے مکمل ہوا۔
جبکہ پولنگ کا آغاز 10بجکر25 منٹ پرہوا،پہلاووٹ سنیٹرعباس آفریدی جبکہ آخری ووٹ وزیراعظم نوازشریف نے ڈالا۔ ووٹنگ سے قبل پولنگ باکس ارکان پارلیمنٹ کودکھایاگیا،مسلم لیگ ن کے صدارتی امیدوارممنون حسین ایک بجکر5 منٹ پرایوان میں آئے جبکہ وزیراعظم نوازشریف 2بجکر50 منٹ پراپنا ووٹ ڈالنے آئے۔ وزیرریلوے سعدرفیق نے ممنون حسین کوایوان میں آنے پربوسہ دیاجبکہ متعددارکان اسمبلی ممنون حسین کے ساتھ تصویریں بنواتے رہے۔سنیٹرمشاہداللہ صدارتی امیدوار ممنوںحسین کاارکان اسمبلی سے تعارف کراتے رہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان دو بجے ووٹ ڈالنے آئے اسپیکرنے ان کی نشست پرجاکر ملاقات کی اورانکاحال دریافت کیا ۔ اسپیکرتحریک انصاف کے اراکان اسمبلی سے ایوان کے اندرگپ شپ کرتے رہے۔ سابق وزیراعظم ظفر اللہ جمالی لاٹھی کے سہارالیکرجب ایوان میںپہنچے توارکان باری باری آکران سے ملتے رہے ،بعض ارکان نے سلام کرنے سے قبل ظفراللہ جمالی کے گھٹنے چھوئے ایم کیوایم کے شیخ صلاح الدین 3 بجے تک اسمبلی ہال میںموجودرہے وزیراعظم نوازشریف اسمبلی ہال میںانے کے بعدفرداً فرداً تمام ارکان پارلیمنٹ سے مصافحہ کیا،نوازشریف کی آمدپر(ن) لیگی ارکان کی طرف سے ڈیسک بجاکران کااستقبال کیاگیا ارکان پارلیمنٹ گنتی سے قبل ہی ممنون حسین کومبارکبادیںدیتے رہے۔
ووٹوں کی گنتی کے دوران مسلم لیگ ن کے شیخ آفتاب پولنگ عملے کے ہمراہ رہے ۔پولنگ کیلیے3 بوتھ قائم کیے گئے تھے،انگریزی حروف تہجی کے اعتبارسے اے تاایل سے شروع ہونے والے ناموں کے حامل اراکین قومی اسمبلی کیلیے ایک بوتھ جبکہ ایم سے زیڈ تک کے اراکین کے لیے دوسرابوتھ قائم کیاگیاتھابعدازاںاراکین قومی اسمبلی والے بوتھ پررش ہونے کے باعث سینیٹرز والے بوتھ کوبھی ارکان اسمبلی کیلیے استمعال میںلایاگیا۔ اسپیکرسردارایاز صادق، راجہ ظفرالحق، پرویزرشیداورسعدرفیق اہم سیاسی امور مشاورت کرتے رہے۔بعدازاںمتحدہ قومی موومنٹ کے رہنماڈاکٹر فاروق ستار، سینیٹربابرغوری اورنبیل گبول بھی گفتگو میں شریک ہوئے پولنگ کے دوران مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی حمزہ شہبازمتحرک رہے۔
جبکہ وزیرمملکت انوشہ رحمن نے انھیں ووٹنگ کے دوران اراکین کی حاضری سے متعلق بریفنگ دی۔صدارتی انتخاب کی پولنگ کے دوران ایک بجکر25 منٹ پرنمازظہرکاوقفہ کیاگیاچوہدری نثارعلی خان پونے تین بجے اپنے ووٹ کاحق استعمال کیاوزیرداخلہ اسمبلی ہال میںآنے کے بعد محمودخان اچکزئی سمیت دیگراراکین سے ملے۔ قائم مقام صدروچیئرمین سینٹ وڈپٹی چیئرمین نے صدارتی الیکشن کابائیکاٹ کیا ووٹ کاسٹ کرنے نہ آئے وزیراطلاعات پرویزرشیدنے ڈاکٹر شیریںمزاری، خواجہ شفقت محمود،راجہ عامرزمان،عارف علوی سمیت دیگر اراکین سے ملاقات کی۔
وہ کافی دیرتک ان کے ہمراہ تبادلہ خیال کرتے رہے۔سب سے پہلے تہمینہ دولتانہ ،خاقان عباسی،مشاہداللہ وغیرہ نے ممنون حسین کے ساتھ گروپ فوٹوبنوائی۔وقفہ نمازظہرسے قبل288ووٹ ڈالے گئے جس کے بعداختتام تک314ووٹ پڑے۔وزیراعظم کی آمدسے قبل ہی عمران خان اوران کے ارکان ہال سے چلے گئے۔ وزیراعظم ووٹنگ ختم ہونے سے صرف10 منٹ پرقبل 2بجکر 50 منٹ آئے ووٹنگ کے دوران وزیراعظم اورممنون حسین دونوںساتھ ساتھ بیٹھے۔پولنگ پورے تین بجے ختم ہوئی جبکہ گنتی کاعمل ساڑھے تین بجے مکمل ہوا۔