میانداد کا بھارتی چوہدراہٹ کے زعم میں مبتلا گنگولی کوبھرپورجواب
آئی سی سی کبھی بھارت کی بچگانہ اور بے وقوفانہ باتوں کا نوٹس نہیں لے گا، جاوید میانداد
RIYADH:
لیجنڈ کرکٹرجاوید میانداد نے سارو گنگولی کی جانب سے ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ نہ کھیلنے کی بات کو بچگانہ اور بے وقوفانہ قرار دے دیا ہے۔
پلوامہ حملے کے بعد جہاں بھارتی سیاستدان کسی ثبوت کے بغیر سارا ملبہ پاکستان پرڈال رہے ہیں وہیں بھارتی کرکٹربھی کسی سے پیچھے نہیں، پاکستان کے خلاف زہرافشانی کرنے والوں میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی بھی شامل ہیں جنہوں نے ورلڈ کپ میں پاک بھارت مقابلے ہی نہ کرانے کا مطالبہ کرڈالا ہے۔
گزشتہ روز سارو گنگولی نے آئی سی سی میں بھارتی چوہدراہٹ کے زعم میں کہا تھا کہ ورلڈ کپ میں 10 ٹیمیں حصہ لیتی ہیں، تمام ٹیمیں ہی ایک دوسرے کے مدمقابل آتی ہیں، اگر بھارت ایک ٹیم کے ساتھ نہ کھیلے تو اس سے میگا ایونٹ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن اگر بھارت ورلڈ کپ میں حصہ نہ لے تو آئی سی سی کو ضرور دھچکا لگے گا۔ ذاتی طور پر میں یہ سمجھتا ہوں کہ پاکستان کو ایک بھرپور پیغام ضرور جانا چاہیے۔
جاوید میانداد کا بھرپور جواب
سارو گنگولی کی زہریلی باتوں پر لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد نے بھی بھرپور جواب دیا ہے، ایک انٹرویو کے دوران جاوید میانداد نے کہا کہ شائد گنگولی بھارت میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لے کر وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں، اسی لیے وہ اپنے ہم وطنوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ایسے بیانات دے رہے ہیں، ہم بھارت کے بزدلانہ ہتھکنڈوں سے ڈرنے کے بجائے خود کو مضبوط بنانے پر توجہ دے دیں گے، پاکستان کئی مرتبہ بھارت کو حل طلب معاملات کے تصفیے کے مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے لیکن بھارت ہی نے ہمیشہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔
سابق قومی کپتان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ نہ کھیلنے کی باتیں بےکار ہیں، آئی سی سی کبھی بھی بھارت کی ایسی بچگانہ اور بےوقوفانہ بات کو تسلیم نہیں کرے گا۔ آئی سی سی کے آئین کے مطابق اس کے ہر رکن ملک کو اس کے ایونٹ میں حصہ لینے کا پورا حق حاصل ہے۔
لیجنڈ کرکٹرجاوید میانداد نے سارو گنگولی کی جانب سے ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ نہ کھیلنے کی بات کو بچگانہ اور بے وقوفانہ قرار دے دیا ہے۔
پلوامہ حملے کے بعد جہاں بھارتی سیاستدان کسی ثبوت کے بغیر سارا ملبہ پاکستان پرڈال رہے ہیں وہیں بھارتی کرکٹربھی کسی سے پیچھے نہیں، پاکستان کے خلاف زہرافشانی کرنے والوں میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سارو گنگولی بھی شامل ہیں جنہوں نے ورلڈ کپ میں پاک بھارت مقابلے ہی نہ کرانے کا مطالبہ کرڈالا ہے۔
گزشتہ روز سارو گنگولی نے آئی سی سی میں بھارتی چوہدراہٹ کے زعم میں کہا تھا کہ ورلڈ کپ میں 10 ٹیمیں حصہ لیتی ہیں، تمام ٹیمیں ہی ایک دوسرے کے مدمقابل آتی ہیں، اگر بھارت ایک ٹیم کے ساتھ نہ کھیلے تو اس سے میگا ایونٹ پر کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن اگر بھارت ورلڈ کپ میں حصہ نہ لے تو آئی سی سی کو ضرور دھچکا لگے گا۔ ذاتی طور پر میں یہ سمجھتا ہوں کہ پاکستان کو ایک بھرپور پیغام ضرور جانا چاہیے۔
جاوید میانداد کا بھرپور جواب
سارو گنگولی کی زہریلی باتوں پر لیجنڈ کرکٹر جاوید میانداد نے بھی بھرپور جواب دیا ہے، ایک انٹرویو کے دوران جاوید میانداد نے کہا کہ شائد گنگولی بھارت میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لے کر وزیر اعلیٰ بننا چاہتے ہیں، اسی لیے وہ اپنے ہم وطنوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے ایسے بیانات دے رہے ہیں، ہم بھارت کے بزدلانہ ہتھکنڈوں سے ڈرنے کے بجائے خود کو مضبوط بنانے پر توجہ دے دیں گے، پاکستان کئی مرتبہ بھارت کو حل طلب معاملات کے تصفیے کے مذاکرات کی دعوت دے چکا ہے لیکن بھارت ہی نے ہمیشہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔
سابق قومی کپتان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کے ساتھ نہ کھیلنے کی باتیں بےکار ہیں، آئی سی سی کبھی بھی بھارت کی ایسی بچگانہ اور بےوقوفانہ بات کو تسلیم نہیں کرے گا۔ آئی سی سی کے آئین کے مطابق اس کے ہر رکن ملک کو اس کے ایونٹ میں حصہ لینے کا پورا حق حاصل ہے۔