بلوچستان کابینہ کے نام فائنلعید سے قبل حلف کی تیاری
کابینہ کا سائز 14 ہوگا جبکہ 5مشیر بھی لیے جائینگے جن کا عہدہ اور مراعات وزیر کے برابر ہونگی
SHEFFIELD:
بلوچستان کی کابینہ کا دوسرا مرحلہ عید سے قبل مکمل کیے جانے کا قوی امکان ہے۔
صدارتی انتخاب کے مکمل ہوجانے کے بعد بلوچستان کابینہ کیلیے مخلوط حکومت میں شامل تینوں اتحادی جماعتوں نے اپنے اپنے نام فائنل کرلیے ہیں، انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق کابینہ کا سائز14ہوگا جبکہ5مشیر بھی لیے جائیں گے جن کا عہدہ اور مراعات وزیر کے برابر ہونگی۔ مری معاہدے کے تحت مسلم لیگ(ن) کو8وزارتیں3مشیر، پشتونخواملی عوامی پارٹی کو4وزارتیں اور ایک مشیر جبکہ نیشنل پارٹی کو دو وزارتیں اور ایک مشیر ملے گا، ایک ایک وزیر لیے جانے کے بعد اب مزید 11 وزیر اور 5 مشیر لیے جانے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نیشنل پارٹی کی کوشش ہے کہ اس کی وزارت کے کوٹے میں اضافہ کیاجائے کیونکہ پارٹی کے اندر وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو کافی دبائو کا سامنا ہے اوراب تک تاخیر کی وجہ بھی یہ ہی بتائی جاتی ہے، ذرائع کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے سربراہ اور وزیراعظم میاں نوازشریف نے پارٹی کی صوبائی قیادت اورکابینہ کی تشکیل کے حوالے سے قائم5 رکنی کمیٹی کو یہ ہدایت بھی جاری کی ہے کہ وہ کابینہ کی تشکیل میں اس بات کا مسلم لیگ ن کے حوالے سے خاص خیال رکھیں کہ کابینہ میں پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز کو فوقیت دی جائے۔
بلوچستان کی کابینہ کا دوسرا مرحلہ عید سے قبل مکمل کیے جانے کا قوی امکان ہے۔
صدارتی انتخاب کے مکمل ہوجانے کے بعد بلوچستان کابینہ کیلیے مخلوط حکومت میں شامل تینوں اتحادی جماعتوں نے اپنے اپنے نام فائنل کرلیے ہیں، انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق کابینہ کا سائز14ہوگا جبکہ5مشیر بھی لیے جائیں گے جن کا عہدہ اور مراعات وزیر کے برابر ہونگی۔ مری معاہدے کے تحت مسلم لیگ(ن) کو8وزارتیں3مشیر، پشتونخواملی عوامی پارٹی کو4وزارتیں اور ایک مشیر جبکہ نیشنل پارٹی کو دو وزارتیں اور ایک مشیر ملے گا، ایک ایک وزیر لیے جانے کے بعد اب مزید 11 وزیر اور 5 مشیر لیے جانے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نیشنل پارٹی کی کوشش ہے کہ اس کی وزارت کے کوٹے میں اضافہ کیاجائے کیونکہ پارٹی کے اندر وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو کافی دبائو کا سامنا ہے اوراب تک تاخیر کی وجہ بھی یہ ہی بتائی جاتی ہے، ذرائع کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے سربراہ اور وزیراعظم میاں نوازشریف نے پارٹی کی صوبائی قیادت اورکابینہ کی تشکیل کے حوالے سے قائم5 رکنی کمیٹی کو یہ ہدایت بھی جاری کی ہے کہ وہ کابینہ کی تشکیل میں اس بات کا مسلم لیگ ن کے حوالے سے خاص خیال رکھیں کہ کابینہ میں پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز کو فوقیت دی جائے۔