رائلی روسو پی ایس ایل کے میچز پاکستان میں کھیلنے کے لئے بے تاب
اس بار لیگ کے مقابلے پاکستان میں پہلے سے بھی زیادہ جاندار اور سنسنی خیز ہوں گے، رائلی روسو
جنوبی افریقن بیٹسمین رائلی روسو پی ایس ایل کے میچز پاکستان میں کھیلنے کے لئے بے تاب ہیں۔
اپنے بیان میں رائلی روسو کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لوگ کرکٹ کے دلدادہ ہیں اور وہ اس کھیل کو جنون کی حد تک پسند کرتے ہیں، یہ خوش آئند ہے کہ پاکستان میں اب کرکٹ باقاعدگی سے ہو رہی ہے، امید کرتا ہوں اس بار لیگ کے مقابلے پاکستان میں پہلے سے بھی زیادہ جاندار اور سنسنی خیز ہوں گے۔
روسو کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں پی ایس ایل کے چرچے ہیں، اگر یہ دنیا کی اولین نہیں تو دوسری بہترین لیگ ضرور ہے، لیگ کے مقابلے بڑے جاندار اور شاندار ہیں۔ لیگ کا مسلسل حصہ بننا میرے لئے خوشی کی بات ہے، میں پی ایس ایل میچز کے دوران پاکستان میں پہلے بھی کھیل چکا، ایک بار پھر وہاں کھیلنے کے لئے پرجوش ہوں، مجھے پوری امید ہے کہ میری ٹیم لیگ کے آگے جائے گی اور ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے گی۔
جنوبی افریقی بلے باز کا کہنا تھا کہ اگر ہماری ٹیم کا جائزہ لیا جائے تو اس بار ہماری ٹیم زیادہ متوازن ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ ماضی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ بننے والے پلیئرز نے اچھا کھیل پیش نہیں کیا بلکہ وہ ٹرافی جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتے تھے اور اس بار ہمارے پاس جیت کے زیادہ مواقع ہیں۔
یاد رہے رواں سال پی ایل کے فائنل سمیت 8 میچز لاہور اور کراچی میں شیڈول ہیں۔
اپنے بیان میں رائلی روسو کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لوگ کرکٹ کے دلدادہ ہیں اور وہ اس کھیل کو جنون کی حد تک پسند کرتے ہیں، یہ خوش آئند ہے کہ پاکستان میں اب کرکٹ باقاعدگی سے ہو رہی ہے، امید کرتا ہوں اس بار لیگ کے مقابلے پاکستان میں پہلے سے بھی زیادہ جاندار اور سنسنی خیز ہوں گے۔
روسو کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں پی ایس ایل کے چرچے ہیں، اگر یہ دنیا کی اولین نہیں تو دوسری بہترین لیگ ضرور ہے، لیگ کے مقابلے بڑے جاندار اور شاندار ہیں۔ لیگ کا مسلسل حصہ بننا میرے لئے خوشی کی بات ہے، میں پی ایس ایل میچز کے دوران پاکستان میں پہلے بھی کھیل چکا، ایک بار پھر وہاں کھیلنے کے لئے پرجوش ہوں، مجھے پوری امید ہے کہ میری ٹیم لیگ کے آگے جائے گی اور ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے گی۔
جنوبی افریقی بلے باز کا کہنا تھا کہ اگر ہماری ٹیم کا جائزہ لیا جائے تو اس بار ہماری ٹیم زیادہ متوازن ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ ماضی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ بننے والے پلیئرز نے اچھا کھیل پیش نہیں کیا بلکہ وہ ٹرافی جیتنے کی پوری صلاحیت رکھتے تھے اور اس بار ہمارے پاس جیت کے زیادہ مواقع ہیں۔
یاد رہے رواں سال پی ایل کے فائنل سمیت 8 میچز لاہور اور کراچی میں شیڈول ہیں۔