میڈیکل کی طالبہ نمرہ کو ڈاکٹر کی اعزازی ڈگری دینے کی قرارداد منظور
سندھ اسمبلی میں بحث،نمرہ کے نام پر پولیس اسٹیشن قائم کیا جائے،فردوس شمیم
کراچی میں فائرنگ کے ایک واقعے کے دوران گولی کا نشانہ بن کر اپنی زندگی کی بازی ہار جانے والی میڈیکل کی طالبہ نمرہ سے متعلق پیپلزپارٹی کی خاتون رکن ہیر اسماعیل سوہو اور ایم کیو ایم کے رکن وسیم قریشی کی ایک جیسی قرارداد پیر کو سندھ اسمبلی نے اتفاق رائے سے منظور کرلی۔
سندھ اسمبلی میں ایوان کی کارروائی کے دوران میڈیکل کی طالبہ نمرہ کا معاملہ بھی قرارداد کی شکل میں زیر بحث آیا جس پر ایوان میں خاصی گرما گرم بحث بھی ہوئی۔ ایم کیو ایم کے وسیم قریشی نے کہا کہ نمرہ ڈاکٹر بن کر اپنے گھر والوں کا مستقبل بننا چاہتی تھی، وہ انسانیت کی خدمت کرنا چاہتی تھی۔ نمرہ اب دنیا میں نہیں اس کی والدہ کو ایک تقریب میں نمرا کو ڈاکٹر بننے کی اعزازی ڈگری دی جائے۔
قرارداد پر تقریر کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہاکہ پولیس عوام کیلیے خوف کی علامت بن گئی ہے، نمرہ بیگ کے نام پر پولیس اسٹیشن قائم کیا جائے۔
ایم کیو ایم کی رعنا انصار نمرہ کا ذکر کرتے ہوئے آب دیدہ ہوگئیں اورکہاکہ میری بھابھی کو بھی بس میں بیٹھے اندھی گولی لگی تھی ،میں یہ درد سمجھ سکتی ہوں کہ اچانک موت سے کتنی تکلیف ہوتی ہے۔
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے مثبت بات کی ہے انھوں نے جو تجاویز دی ہیں وہ قابل عمل ہیں، نمرہ کی والدہ اور ماموں سے ملاقات ہوئی ،نمرہ نے میرٹ پر میڈیکل کالج میں داخلہ لیا تھا ،نمرہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ڈگری کے حوالے سے ڈاؤ یونیورسٹی سے خود بات کروں گا۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہاکہ کراچی میں امل عمر کے بعد نمرا بیگ کی ہلاکت دوسرا واقعہ ہے ، یہ پولیس کی غفلت کا واقعہ ہے۔
سندھ اسمبلی میں ایوان کی کارروائی کے دوران میڈیکل کی طالبہ نمرہ کا معاملہ بھی قرارداد کی شکل میں زیر بحث آیا جس پر ایوان میں خاصی گرما گرم بحث بھی ہوئی۔ ایم کیو ایم کے وسیم قریشی نے کہا کہ نمرہ ڈاکٹر بن کر اپنے گھر والوں کا مستقبل بننا چاہتی تھی، وہ انسانیت کی خدمت کرنا چاہتی تھی۔ نمرہ اب دنیا میں نہیں اس کی والدہ کو ایک تقریب میں نمرا کو ڈاکٹر بننے کی اعزازی ڈگری دی جائے۔
قرارداد پر تقریر کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہاکہ پولیس عوام کیلیے خوف کی علامت بن گئی ہے، نمرہ بیگ کے نام پر پولیس اسٹیشن قائم کیا جائے۔
ایم کیو ایم کی رعنا انصار نمرہ کا ذکر کرتے ہوئے آب دیدہ ہوگئیں اورکہاکہ میری بھابھی کو بھی بس میں بیٹھے اندھی گولی لگی تھی ،میں یہ درد سمجھ سکتی ہوں کہ اچانک موت سے کتنی تکلیف ہوتی ہے۔
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے مثبت بات کی ہے انھوں نے جو تجاویز دی ہیں وہ قابل عمل ہیں، نمرہ کی والدہ اور ماموں سے ملاقات ہوئی ،نمرہ نے میرٹ پر میڈیکل کالج میں داخلہ لیا تھا ،نمرہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ڈگری کے حوالے سے ڈاؤ یونیورسٹی سے خود بات کروں گا۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہاکہ کراچی میں امل عمر کے بعد نمرا بیگ کی ہلاکت دوسرا واقعہ ہے ، یہ پولیس کی غفلت کا واقعہ ہے۔