بھارتی حربہ ناکام چین نے پاکستان کی حمایت کردی
پاکستان دہشت گردی کی مخالفت کرنے والا ملک ہے جو خود دہشت گردی کا شکار رہا ہے، چین
MULTAN:
چین نے سہہ ملکی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بھارت کی تمام کاوشوں پر پانی پھیرتے ہوئے پاکستان کی حمایت کردی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کو ایک اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جب چین نے تمام تر بھارتی حربوں کے باوجود پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے پاک وطن کو امن پسند ملک قرار دے دیا۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے روس، چین اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی ہے، پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ملک رہا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کی جانب سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور صورت حال کو مزید کشیدہ ہونے سے روکنے کی یقین دہانیوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ چین خطے میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
دوسری جانب چینی دفتر خارجہ کے ترجمان لُو کنگ نے پریس بریفنگ میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کشیدہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور فریقین کی جانب سے تحمل کے مظاہرے اور مذاکرات کی امید ظاہر کی ہے۔
ترجمان لُو کنگ نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کے لیے کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک جنوبی ایشیا کے اہم ممالک ہیں اور آپس میں برادرانہ و دوستانہ تعلقات قائم کرسکتے ہیں۔
چین نے سہہ ملکی وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بھارت کی تمام کاوشوں پر پانی پھیرتے ہوئے پاکستان کی حمایت کردی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کو ایک اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جب چین نے تمام تر بھارتی حربوں کے باوجود پاکستان کی حمایت کرتے ہوئے پاک وطن کو امن پسند ملک قرار دے دیا۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے روس، چین اور بھارت کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی ہے، پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ملک رہا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کی جانب سے تحمل کا مظاہرہ کرنے اور صورت حال کو مزید کشیدہ ہونے سے روکنے کی یقین دہانیوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ چین خطے میں امن و سلامتی کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
دوسری جانب چینی دفتر خارجہ کے ترجمان لُو کنگ نے پریس بریفنگ میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کشیدہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور فریقین کی جانب سے تحمل کے مظاہرے اور مذاکرات کی امید ظاہر کی ہے۔
ترجمان لُو کنگ نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام کے لیے کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک جنوبی ایشیا کے اہم ممالک ہیں اور آپس میں برادرانہ و دوستانہ تعلقات قائم کرسکتے ہیں۔