بھارت اب حقیقت پسندی سے کام لے

اس وقت مودی خود اپنے بپھرے ہوئے میڈیا کی زد پر ہیں۔

اس وقت مودی خود اپنے بپھرے ہوئے میڈیا کی زد پر ہیں۔ فوٹو : فائل

بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو سخت سیکیورٹی میں واہگہ بارڈر پہنچانے کے بعد بھارتی حکام کے حوالے کردیا گیا جہاں سے وہ بھارت پہنچ گئے ۔اس موقع پر ملکی و غیر ملکی میڈیا نمایندوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

یوں وزیراعظم عمران خان نے اپنے امن مشن میں تاریخ ساز سفارتی و اخلاقی بریک تھرو کیا ہے اور بھارت کو دہشتگردی اور مسئلہ کشمیر پر بات چیت کے لیے اپنی پیشکش کا اعادہ کیا ہے، عالمی قوتوں اور سیاسی و سفارتی مبصرین نے پاکستان کے غیر معمولی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اب دونوں ایٹمی طاقتوں کے مابین امن ، ترقی ، غربت کے خاتمہ اور عوام کی خوشحالی کے لیے خیرسگالی پر مبنی مذاکرات ناگزیر ہوگئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان سارا تنازعہ کشمیرکی وجہ سے ہے، نریندر مودی اورہندوستان کوہمارا پیغام ہے کہ وہ انتہا کی طرف معاملات کو نہ لے جائیں ، ہندوستان جو بھی کرے گا پاکستان اس کا جواب دینے کے لیے مجبور ہوگا، کشیدگی کم کرنے کی ہماری خواہش کوکمزوری نہ سمجھا جائے ۔

تاہم بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ادراک حقیقت سے عاری ہیں۔ انھوں نے بھارتی پائلٹ کی رہائی کے اعلان پر کہا کہ ابھی ''پائلٹ پروجیکٹ '' ہوا ہے، اصل پروجیکٹ پر اب کام ہوگا۔ طرفہ تماشا یہ ہو رہا ہے کہ ابھی نندن کی رہائی بھارتی حکومت اپنی سفارتی فتح قراردے رہی ہے، بھارت کا اردو اخبار ''ڈیلی انقلاب'' دور کی یہ کوڑی لایا کہ پائلٹ نندن کی رہائی بھارت کو بارگیننگ چپ یا سودے بازی کے لیے ہرگز منظور نہیں۔

در حقیقت یہ ہے وہ منجمد مائنڈ سیٹ جس سے پاکستان کو اعصاب شکن سفارتی ، عسکری اور سیاسی معرکہ سر کرنا ہوگا۔ مودی کی سیاسی ہزیمت کا فال آؤٹ بھی چانکیائی سیاست کا بھانڈہ پھوڑ چکا ہے، مودی نے پاکستان کی طرف سے جنگی جنون کے خاتمہ de escalation کی ضرورت کا ادراک کرنے کے بجائے بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی کہ دشمن ہماری ترقی روکنا چاہتے ہیں، میڈیا کے مطابق وہ عوامی دباؤ کو کم کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کے حوصلے پست ہونے کی دہائی دینے لگے، خود کو تنقید سے بچانے کی ناکام کوشش کرتے رہے، وزیراعظم نریندر مودی نے یہ تاثر دینے کی کوشش بھی کی کہ سرحد پار سے حملے بھارت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ہیں جب کہ واقعہ یہ ہے کہ رات کے اندھیرے میں پاکستان کی جغرافیائی حدود میں داخل ہوکر بھارتی جنگی طیاروں نے بالاکوٹ پر بزدلانہ حملہ کیا اور پاک فضائیہ کے جوابی وار سے گھبرا کر فرار ہوگئے۔

اس وقت مودی خود اپنے بپھرے ہوئے میڈیا کی زد پر ہیں اور پاکستان کی امن پیشکش پر بھارتی جمہوریت اور سیکولرازم منافقت کی افسوسناک مثالیں پیش کررہی ہے، برطانوی صحافی رابرٹ فسک نے بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں جو بم گرائے گئے وہ اسرائیلی ساختہ تھے۔

برطانوی صحافی رابرٹ فسک نے اپنے آرٹیکل میں بتایا ہے کہ اسرائیل اور بھارتی حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) مسلم مخالف اتحادی ہیں۔ بھارت اسرائیلی ہتھیاروں کی سب سے بڑی منڈی بن چکا ہے' رابرٹ فسک نے لکھا کہ 300 سے 400 دہشت گرد بعد میں پتھر اور درخت ثابت ہوئے۔انھوں نے کہا کہ جو ہتھیار فلسطین اور شام میں استعمال ہو رہے ہیں، وہی بھارت پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔

ادھر وزیراعظم عمران خان کی سفارتی اور اخلاقی فتح پر دنیا پاکستان کی امن پسندی کی قائل ہوگئی اور اسے ایک طویل عرصہ کے تغافل کے بعد بھارتی سفاکی، رعونت اور مقبوضہ کشمیر میں بربریت پر پاکستانی موقف کی معروضی سچائی کا اعتراف کرنا پڑا ہے۔

واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ویت نام میں شمالی کوریا کے مرد آہن کم ال جنگ سے بے نتیجہ مذاکرات کے بعد بھی پاک بھارت کشیدگی کے خاتمہ کی نوید دیتے رہے، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اوربھارت سے اچھی خبریں آرہی ہیں ، پاکستان اور بھارت کے درمیان دہائیوں سے جاری تنازع کے حل کی راہ ہموار ہوتی نظر آرہی ہے۔ ہم اس کے لیے مدد کرنے اور دونوں ملکوں کے درمیان پْل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیلینا وہائٹ نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاک بھارت وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا ہے جس کے دوران انھوں نے دونوں ممالک سے خطے میں امن و سلامتی برقرار رکھنے پر زور دیا ہے۔ قائم مقام امریکی وزیر دفاع پیٹرک شناہان نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت مزید فوجی کارروائی سے گریز کریں۔ دریں اثناء روس نے پاکستان اور بھارت میں کشیدگی ختم کرانے اور مذاکرات کے لیے میزبانی کی پیشکش کی ہے ۔


روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میںاخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت آمادگی ظاہر کریں تو روس تصفیے کے لیے دونوں ملکوں کے مابین مذاکرات کی میزبانی کے لیے تیار ہے، برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ، جرمن وزارت خارجہ، کینیڈین وزارت خارجہ، جاپان، چین نے دونوں ملکوں میں کشیدگی کم کرنے اور انھیں مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششوں کا ذکر کیا اور اس میں مدد دینے کی پیشکش کی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے بھی پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کے لیے ثالثی کی پھر پیشکش کی ہے۔ جمعرات کوترجمان سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فون پر بات چیت اور بھارت سے بھی مختلف سطح پر رابطے کیے ہیں۔دونوں ملکوں میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔

ترک صدررجب طیب اردوان اور متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زاید النیہان نے وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون کرکے خطے میں جاری کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے ۔ ترک صدر طیب اردوان نے 25 منٹ کی ٹیلی فونک گفتگو میں وزیراعظم عمران خان کو پارلیمنٹ میں تقریر کرنے اور بھارت کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے امن کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔

وزیراعظم عمران خان نے صدر اردوان، حکومت ترکی اور ترک عوام کا پاکستان اور کشمیر کے ساتھ مکمل یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے دوران ترکی پاکستان اعلیٰ سطح کے اسٹرٹیجک کوآپریشن کونسل کے اجلاس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے بارے میں مذاکرات کرنے کا موقع میسر آئے گا۔

متحدہ عرب امارات کے ولی عہد محمد بن زاید النیہان نے بھی وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کی گئی تاریخی تقریر پر انھیں مبارکباد دی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بھارتی رد عمل کیا سامنے آتا ہے، بادی النظر میں بھارت بیک فٹ پر چلاگیا ہے،اسے شدید عسکری ، سیاسی، اخلاقی اور سفارتی تنہائی کا سامنا ہے، مودی اپنے موجودہ اور سابقہ سیاسی رفقا ، حریفوں اور میڈیا پنڈتوں ، معتبر سابق ججز کی تنقید سے بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، مگر اب بھی ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے امن کو ایک موقع دینے کی عمران خان کی دعوت کا جواب مکروفریب سے دینے کے جتن کررہے ہیں، اس کام میں دیگر ادارے اور وزارتیں بھی پیچھے نہیں، مثلاً بھارت کے خلائی تحقیق کے ادارے ''سپرو''' نے مضحکہ خیز دعوی کیا ہے کہ ہمارے سیٹیلائٹ کی نظریں 87 فیصد پاکستان پر جمی ہوئی ہیں اور بھارتی سیٹیلائٹ پاکستان کے 7.7 لاکھ اسکوائر کلومیٹر علاقے کی میپنگ کرکے نہایت واضح تصاویر لے سکتے ہیں جو سیکیورٹی فورسز کو سرجیکل اسٹرائیک میں مدد دیتے ہیں۔

کوئی مودی سے پوچھے کہ کہاں گئے آپ کے سیٹیلائٹ کے نتائج۔ادھر بین الاقوامی تحقیقاتی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ پاک بھارت جنگ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے گی جس کی وجہ سے دنیا کی آبادی کا بڑا حصہ بھوک سے مرجائے گا۔بین الاقوامی تحقیقاتی اداروں کے مطابق اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان جارحیت مزید بڑھی اور جنگ چھڑ گئی تو اس سے صرف خطہ نہیں بلکہ پوری دنیا برے طریقے سے متاثر ہوگی۔امریکی ادارے نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کے پاس صرف 60 روز کے استعمال کی غذائی اجناس موجود ہیں، حملے کی صورت میں 2 ارب لوگوں کی موت واقع ہوسکتی ہے۔

پاکستان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم کشمیر دونوں ملکوں کے مابین بنیادی تنازع ہے، پاکستان اس سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے جمعرات کو صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے بہانے ٹھوس شواہد کے بغیر اس طرح کی دراندازی پورے خطے کو تباہی سے دو چار کر سکتی ہے۔

پاکستان اپنے دفاع کے لیے کسی کی طرف نہیں دیکھے گا۔ ہمیں اپنی مسلح افواج اور عوام پر مکمل بھروسہ ہے۔البتہ ہم کشیدگی کم کرنے کے لیے بھارتی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ پلوامہ حملے سے متعلق بھارت نے ڈوزیئرز پاکستان کے حوالے کیے ہیں۔دستاویزات کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ٹھوس شواہد پر پاکستان بھرپور تعاون کریگا۔ سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ امور عادل الجبیر جمعہ کو پاکستان کے دورہ پر پہنچ رہے ہیں ، سفارتی ذرایع کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بھارتی جنگی جنون کے باعث اہم ممالک ثالثی کے خواہش مند ہیں ، سعودی وزیر خارجہ کی وزیر اعظم عمران خان آرمی چیف اور وزیر خارجہ سے ملاقاتیں طے تھیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیرکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے ہیں تو خوش آیند ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دھیرے دھیرے دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ بھی پاکستان آئیں گے۔

دریں اثنا بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر ملک بھر کی سیاسی ، سماجی اور مذہبی جماعتوں اور فلاحی ادارے اور تنظیمیں پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی اور انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں ، شہر شہر گلی گلی پاک فوج زندہ باد اور بھارت مردہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی، سیاسی اور نظریاتی اختلافات کو پس پشت ڈال کر پوری قوم نے دشمن کو قومی یکجہتی کا ناقابل فراموش پیغام دے کر ثابت کردیا کہ وہ قومی سلامتی اور ملکی دفاع کے لیے متحد اور ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔بھارت آنکھیں کھولے اور امن کی پاکستانی پیشکش کے مثبت اور نتیجہ خیز امکانات اور مقاصد کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے بڑھے۔
Load Next Story