نیب لاہور کا علیم خان کے دفتر پر چھاپہ ریکارڈ قبضہ میں لے لیا
نیب اہلکاروں نے پی ٹی آئی رہنما کے فارن بینک اکاؤنٹس، دبئی میں فلیٹس اور چیکس کی معلومات اکٹھی کرلیں
قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کے گلبرگ کے علاقے میں واقع دفتر پر چھاپہ مار کر ریکارڈ تحویل میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق دفتر پر چھاپہ کے دوران نیب اہلکاروں نے فارن بینک اکاؤنٹس، دبئی میں فلیٹس اور چیکس کی معلومات اکٹھی کرلیں جبکہ ایک درجن سے زائد جائیدادوں کا ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا گیا۔
نیب نے علیم خان کے پرسنل اسسٹنٹ طارق شبیر کے دفتر سے بھی اہم دستاویزات قبضہ میں لی ہیں جبکہ ان کے مبینہ فرنٹ مین عمر فاروق منان اور نمیر حمید خان سے متعلق ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے۔
نیب لاہور نے پراپرٹی کا ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد علیم خان کے خلاف تحقیقات مزید تیز کرتے ہوئے احتساب عدالت کو بھی ریکارڈ فراہم کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز نے علیم خان کی چھپائی گئی پراپرٹیوں کا ریکارڈ حاصل کرلیا جس کے مطابق انہوں نے 2002 میں اپنی جائیدادوں میں صرف ایک پلاٹ ظاہر کیا جو انہیں والدہ کی جانب سے ملا تھا، اور انہوں نے اپنی باقی پراپرٹی کو ظاہر ہی نہیں کیا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق علیم خان نے نیب کے چھاپے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دفتر پر چھاپہ کے دوران نیب اہلکاروں نے فارن بینک اکاؤنٹس، دبئی میں فلیٹس اور چیکس کی معلومات اکٹھی کرلیں جبکہ ایک درجن سے زائد جائیدادوں کا ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا گیا۔
نیب نے علیم خان کے پرسنل اسسٹنٹ طارق شبیر کے دفتر سے بھی اہم دستاویزات قبضہ میں لی ہیں جبکہ ان کے مبینہ فرنٹ مین عمر فاروق منان اور نمیر حمید خان سے متعلق ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا ہے۔
نیب لاہور نے پراپرٹی کا ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد علیم خان کے خلاف تحقیقات مزید تیز کرتے ہوئے احتساب عدالت کو بھی ریکارڈ فراہم کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز نے علیم خان کی چھپائی گئی پراپرٹیوں کا ریکارڈ حاصل کرلیا جس کے مطابق انہوں نے 2002 میں اپنی جائیدادوں میں صرف ایک پلاٹ ظاہر کیا جو انہیں والدہ کی جانب سے ملا تھا، اور انہوں نے اپنی باقی پراپرٹی کو ظاہر ہی نہیں کیا۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق علیم خان نے نیب کے چھاپے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔