ترمیمی کسٹمزایکٹ اور پاکستان کسٹمز ٹیرف201314 جاری

کسٹم اسٹاف کی بندرگاہوںپررہائش اورسیکیورٹی کے حوالے سے بھی شق شامل

ڈیوٹی چوری اوراشیا کی اسمگلنگ پکڑنے پرعملے کو انعامات بھی دیے جائیں گے. فوٹو: فائل

ایف بی آر نے ترمیم شدہ کسٹمز ایکٹ اور پاکستان کسٹمز ٹیرف 2013-14 جاری کردیے ہیں۔

اس ضمن میں ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ روز جاری کردہ ترمیم شدہ کسٹمز ایکٹ میں بتایا گیا ہے کہ یکم جولائی سے لاگو کیے جانیوالے ترمیم شدہ کسٹمز ایکٹ کے تحت ڈائریکٹریٹ جنرل ان پٹ، آئوٹ پٹ کو آفیشینٹ (آئی او سی او) کا اسٹرکچر بھی متعارف کرادیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ادارے کاسربراہ ڈائریکٹر جنرل آئی او سی او ہوگا، ادارے میں متعدد ڈائریکٹرز، ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز سمیت دیگر معاون اسٹاف تعینات کیا جائیگا۔ ترمیمی نوٹیفکیشن کے مطابق ڈائریکٹریٹ جنرل ان پٹ آئوٹ پٹ کو آفیشینٹ (آئی او سی او) اور ان کے افسران و عملے کے اختیارات کا تعین ایف بی آر کریگا۔ ترمیمی کسٹمز ایکٹ میں کسٹمزکی بندرگاہوں پر رہائش اور سیکیورٹی کی فراہمی کے حوالے سے بھی شق شامل کی گئی ہے ۔




جس میں کہا گیا ہے کہ بندر گاہوں، ایئرپورٹس، لینڈ کسٹمز اسٹیشنز اور کنٹینر فریٹ اسٹیشنز پر تعینات کسٹمز افسران و حکام کو سیکیورٹی اور رہائش کی فراہمی پر آنے والے اخراجات برداشت کرنا پورٹ اتھارٹیز اور ان لوگوں و اداروں کی ذمے داری ہوگی جو بندر گاہوں، ایئر پورٹس، لینڈ کسٹمز اسٹیشنز اور کنٹینر فریٹ اسٹیشنز چلارہے ہونگے اور ان اخراجات کا تعین متعلقہ کلکٹر کسٹمز کرے اور وہ ہی کسٹمز افسران و حکام کی رہائش کیلیے یوٹیلٹی بلوں،کرائے اور ٹیکسوں کی مد میں ادائیگیاں کرینگے۔

ترمیمی کسٹمز ایکٹ کے مطابق کسٹمز حکام کی طرف سے ڈیوٹی چوری کے جو کیس پکڑی جائیں گے یا جو اسمگل کرنے کی کوشش کے دوران اشیا پکڑی جائیں گی ان پر پاکستان کسٹمز سروس کے افسران و حکام کو انعامات دیے جائیں گے، اس کے علاوہ ایف بی آر نے پاکستان کسٹمز ٹیرف 2013-14 بھی جاری کردیا ہے جس میں تمام اشیا کی درآمد پر عائد کسٹمز ڈیوٹی کی شرح اور پی سی ٹی ہیڈنگ کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔
Load Next Story