جنگ دہشت گردی کے خلاف ہونی چاہیے کسی ملک کے خلاف نہیں جان ابراہم
جنگ سے ایک ریاست کو نہیں بلکہ دونوں ریاستوں کو نقصان ہوتا ہے، بھارتی اداکار
بالی ووڈ کے معروف اداکار جان ابراہم نے کہا ہے کہ جنگ دہشت گردی کے خلاف ہونی چاہیے لیکن کسی ملک کے خلاف نہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جان ابراہم نے کہا کہ 'میرے خیال میں جنگ کسی مخصوص ملک اور مذہب کے خلاف نہیں ہونی چاہیے بلکہ دہشت گردی کے خلاف لڑنا چاہیے اس معاملے میں میرا موقف واضح ہے کیوں کہ میں اُن اداکاروں کی طرح نہیں ہوں جو کہتے ہیں کہ پتا نہیں یہ بیان عوام کو اچھا لگے گا یا بُرا۔
جان ابراہم نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اس معاملے کو یہی ختم کرنے کی ضرورت ہے ہمیں روایتی لوگوں میں ڈھل کر دوسرے ملک سے لڑائی مول نہیں لینی چاہیے، مسئلہ یہ ہے کہ پوری دنیا میں یہی ہورہا ہے، ہم شدت پسندی کی جانب جارہے ہیں۔
یہ پڑھیں: سونو نگم کی شرانگیزی پھیلانے پر اپنے ہی میڈیا کی چھترول
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جنگ کرنا نہیں چاہے گا کیوں کہ سب جانتے ہیں کہ اس کا یک طرفہ نقصان نہیں ہوتا بلکہ دونوں فریق اس سے متاثر ہوتے ہیں اسی لیے میں بھی جنگ کرنا نہیں چاہوں گا تاہم پلوامہ میں جو کچھ ہوا وہ غلط تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جان ابراہم نے کہا کہ 'میرے خیال میں جنگ کسی مخصوص ملک اور مذہب کے خلاف نہیں ہونی چاہیے بلکہ دہشت گردی کے خلاف لڑنا چاہیے اس معاملے میں میرا موقف واضح ہے کیوں کہ میں اُن اداکاروں کی طرح نہیں ہوں جو کہتے ہیں کہ پتا نہیں یہ بیان عوام کو اچھا لگے گا یا بُرا۔
جان ابراہم نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اس معاملے کو یہی ختم کرنے کی ضرورت ہے ہمیں روایتی لوگوں میں ڈھل کر دوسرے ملک سے لڑائی مول نہیں لینی چاہیے، مسئلہ یہ ہے کہ پوری دنیا میں یہی ہورہا ہے، ہم شدت پسندی کی جانب جارہے ہیں۔
یہ پڑھیں: سونو نگم کی شرانگیزی پھیلانے پر اپنے ہی میڈیا کی چھترول
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی جنگ کرنا نہیں چاہے گا کیوں کہ سب جانتے ہیں کہ اس کا یک طرفہ نقصان نہیں ہوتا بلکہ دونوں فریق اس سے متاثر ہوتے ہیں اسی لیے میں بھی جنگ کرنا نہیں چاہوں گا تاہم پلوامہ میں جو کچھ ہوا وہ غلط تھا۔