گیس کمپنیوں کوعوام سے اضافی بل وصول کرنے نہیں دیا جائے گا وزیراعظم
اضافی بل اگر واپس نہ ہوئے تو گیس کمپنیوں سے پوچھ گچھ کی جائے گی، عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گیس کمپنیوں کو عوام سے اضافی بل وصول کرنے نہیں دیا جائے گا اور اضافی گیس بل اگر واپس نہ ہوئے تو گیس کمپنیوں سے دوبارہ پوچھ گچھ کی جائے گی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خبیر پختون خوا محمود خان نے ملاقات کی جس میں انہوں نے بی آر ٹی پشاور منصوبے، اضافی گیس بلوں اور قبائلی اضلاع کے حوالے سے جاری اقدامات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی اور انہیں قومی دھارے میں لانا ہماری اولین ترجیح ہے اس لیے وزیراعلیٰ خود اس کی نگرانی کریں جب کہ صوبائی وزرا قبائلی اضلاع میں اپنے محکموں کی نگرانی کریں تاکہ ان کے محکموں کے ساتوں قبائلی اضلاع میں دفاتر کا قیام ممکن ہوسکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں عدالتی اور پولیس کا نظام فوری طور پر قائم کیا جائے اور پولیس نظام میں آپریشنل اور تحقیقاتی شعبوں دونوں کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ عوام کو سہولت ہوسکے۔
وزیراعظم نے بی آر ٹی منصوبے میں تاخیر پر کہا کہ بی آرٹی منصوبے کا مقصد عوام کو سفری سہولت کی فراہمی ہے جس میں تاخیر تشویش ناک ہے یہ منصوبہ بروقت مکمل ہونا چاہیے تھا لیکن اب مکمل نہیں ہوسکا اس لیے وزیراعلیٰ اس کی نگرانی کریں تاکہ منصوبہ فوری طور پر مکمل ہو جس پر وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ وہ خود اس منصوبے کی نگرانی کررہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو گیس کے اضافی بلوں سے متعلق بھی آگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے کہا کہ یہ معاملہ گیس فراہم کرنے والی دونوں کمپنیوں کے ساتھ اٹھایا گیا ہے تاہم اگر اب بھی مسئلہ موجود ہے تو گیس کمپنیوں سے اس پر پوچھ گچھ کی جائے گی اور عوام سے اضافی بل لینے سے روک دیا جائے گا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خبیر پختون خوا محمود خان نے ملاقات کی جس میں انہوں نے بی آر ٹی پشاور منصوبے، اضافی گیس بلوں اور قبائلی اضلاع کے حوالے سے جاری اقدامات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی اور انہیں قومی دھارے میں لانا ہماری اولین ترجیح ہے اس لیے وزیراعلیٰ خود اس کی نگرانی کریں جب کہ صوبائی وزرا قبائلی اضلاع میں اپنے محکموں کی نگرانی کریں تاکہ ان کے محکموں کے ساتوں قبائلی اضلاع میں دفاتر کا قیام ممکن ہوسکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں عدالتی اور پولیس کا نظام فوری طور پر قائم کیا جائے اور پولیس نظام میں آپریشنل اور تحقیقاتی شعبوں دونوں کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ عوام کو سہولت ہوسکے۔
وزیراعظم نے بی آر ٹی منصوبے میں تاخیر پر کہا کہ بی آرٹی منصوبے کا مقصد عوام کو سفری سہولت کی فراہمی ہے جس میں تاخیر تشویش ناک ہے یہ منصوبہ بروقت مکمل ہونا چاہیے تھا لیکن اب مکمل نہیں ہوسکا اس لیے وزیراعلیٰ اس کی نگرانی کریں تاکہ منصوبہ فوری طور پر مکمل ہو جس پر وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ وہ خود اس منصوبے کی نگرانی کررہے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو گیس کے اضافی بلوں سے متعلق بھی آگاہ کیا جس پر وزیراعظم نے کہا کہ یہ معاملہ گیس فراہم کرنے والی دونوں کمپنیوں کے ساتھ اٹھایا گیا ہے تاہم اگر اب بھی مسئلہ موجود ہے تو گیس کمپنیوں سے اس پر پوچھ گچھ کی جائے گی اور عوام سے اضافی بل لینے سے روک دیا جائے گا۔