بھارت سے کشیدگی طالبان امن مذاکرات پراثراندازہوسکتی ہے پاکستان
پاک بھارت کشیدگی طالبان مذاکرات پراثرانداز ہوسکتی ہے، اسد مجید خان
امریکا میں پاکستانی سفیر ڈاکٹراسد مجید خان کا کہنا ہے کہ بغیرثبوت کے بھارت نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پرلگایا جب کہ بھارتی طیارے پاکستان نے اپنے دفاع میں گرائے۔
امریکا میں پاکستانی سفیرڈاکٹراسد مجید خان نے امریکی تھنک ٹینک سے خطاب کے دوران کہا کہ بغیرثبوت کے بھارت نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پرلگایا، بھارت ثبوت دے توپاکستان اقدام اٹھائے گا جب کہ پاک بھارت کشیدگی طالبان مذاکرات پراثرانداز ہوسکتی ہے، پاکستان چاہتا ہے افغانستان میں امن کے حوالے سے امریکا کامیاب ہو۔
پاکستانی سفیرڈاکٹراسد مجید خان نے کہا کہ بھارتی طیارے پاکستان نے اپنے دفاع میں گرائے جب کہ وزیراعظم عمران خان کشیدگی کے باوجود بات چیت کا پیغام دے رہے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیرحل کیے بغیربرصغیرمیں دیرپا امن کا حصول ممکن نہیں ہے۔ پاک بھارت کشیدگی خطے کے وسیع ترمفاد میں نہیں ہے۔ ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کی بحالی دیکھنا چاہتا ہے جب کہ بھارت کے ساتھ تناؤسے افغان امن کی کوششوں پر اثرات پڑسکتے ہیں۔
امریکا میں پاکستانی سفیرڈاکٹراسد مجید خان نے امریکی تھنک ٹینک سے خطاب کے دوران کہا کہ بغیرثبوت کے بھارت نے پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پرلگایا، بھارت ثبوت دے توپاکستان اقدام اٹھائے گا جب کہ پاک بھارت کشیدگی طالبان مذاکرات پراثرانداز ہوسکتی ہے، پاکستان چاہتا ہے افغانستان میں امن کے حوالے سے امریکا کامیاب ہو۔
پاکستانی سفیرڈاکٹراسد مجید خان نے کہا کہ بھارتی طیارے پاکستان نے اپنے دفاع میں گرائے جب کہ وزیراعظم عمران خان کشیدگی کے باوجود بات چیت کا پیغام دے رہے ہیں۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیرحل کیے بغیربرصغیرمیں دیرپا امن کا حصول ممکن نہیں ہے۔ پاک بھارت کشیدگی خطے کے وسیع ترمفاد میں نہیں ہے۔ ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کی بحالی دیکھنا چاہتا ہے جب کہ بھارت کے ساتھ تناؤسے افغان امن کی کوششوں پر اثرات پڑسکتے ہیں۔