میلسی زہر خورانی کیس کھانے میں زہر ملانے والا باورچی اپنے بیان سے مکر گیا
پولیس نے مجھ پرتشدد کرکے آٹے میں زہرملانے کا بیان لیا اور10ہزارروپے اورزہر کی بوتل کی فرضی برآمدگی ڈالی،ملزم محمد رفیق
زہر خورانی کے کیس میں آٹے میں زہر ملانے کا اعتراف کرنے والے ملزم باورچی محمد رفیق نے اپنے بیان سے مکرتے ہوئے خود کو بے گناہ قرار دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت میں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزم محمد رفیق نے کہا کہ اس نے اس سے قبل پولیس کے تشدد سے آٹے میں زہر ملانے کا بیان دیا تھا جبکہ دراصل اس نے کھانے میں کوئی زہر نہیں ملایا اور وہ بے گناہ ہے، پولیس نے اس پر تشدد کرکے آٹے میں زہر ملانے کا بیان لیا اور اس پر 10 ہزار روپے اور زہر کی بوتل کی فرضی برآمدگی ڈالی۔
واضح رہے کہ محمد رفیق تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی جہانزیب کھچی کا بارچی ہے جس نے مخالف ارسل خان کی جانب سے پیسوں کی پیشکش پر 9 جون کو ایک تقریب میں آٹے میں زہر ملانے کا اعتراف کیا تھا جس سے 23 قیمتی جانیں ضائع ہوگئی تھیں جبکہ واقعے کا مرکزی ملزم ارسل خان دبئی فرار ہوگیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت میں کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزم محمد رفیق نے کہا کہ اس نے اس سے قبل پولیس کے تشدد سے آٹے میں زہر ملانے کا بیان دیا تھا جبکہ دراصل اس نے کھانے میں کوئی زہر نہیں ملایا اور وہ بے گناہ ہے، پولیس نے اس پر تشدد کرکے آٹے میں زہر ملانے کا بیان لیا اور اس پر 10 ہزار روپے اور زہر کی بوتل کی فرضی برآمدگی ڈالی۔
واضح رہے کہ محمد رفیق تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی جہانزیب کھچی کا بارچی ہے جس نے مخالف ارسل خان کی جانب سے پیسوں کی پیشکش پر 9 جون کو ایک تقریب میں آٹے میں زہر ملانے کا اعتراف کیا تھا جس سے 23 قیمتی جانیں ضائع ہوگئی تھیں جبکہ واقعے کا مرکزی ملزم ارسل خان دبئی فرار ہوگیا تھا۔