انسدادپولیوٹیم کیخلاف شکایت ملی توسخت کارروائی کرینگےشاہ نواز
آیندہ کہیں بھی انسداد پولیوٹیم کےنہ پہنچنےکی شکایت ملی توملوث افسران اورعملے کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی، شاہ نواز۔
MUZAFFARGARH:
ڈپٹی کمشنر حیدرآباد آغا شاہ نواز بابرنے انسدادپولیوکی گذشتہ مہم کے دوران ضلع حیدرآبادکے چندعلاقوں میں پولیو سے بچاؤکے قطرے پلانیوالی ٹیموںکے نہ پہنچنے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسران کو متنبہ کیا ہے کہ آیندہ کہیں بھی انسداد پولیو ٹیم کے نہ پہنچنے کی شکایت ملی توملوث افسران اور عملے کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے دفتر میں 10 ستمبر سے شروع ہونیوالی سہ روزہ انسدادپولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر حیدرآباد ڈاکٹر محمد اسلم پیچو ہو، انسداد پولیو مہم کے ضلعی فوکل پرسن ڈاکٹر محمد اشرف میمن، ڈبلیو ایچ او کے ڈسٹرکٹ پولیو ایری ڈیکیشن آفیسر حیدرآباد سنتوش کمار کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
ڈی سی حیدرآباد نے منتظمین کو ہدایت کی کہ وہ انسدادپولیومہم کیلیے تشکیل دی جانے والی ٹیموںکی ضروریات کو فوری طور پر پورا کریں جبکہ پولیو کی ویکسین کو محفوظ بنانے کیلیے بھی موثر اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ 10 ستمبر سے 12 ستمبر تک پولیو کیخلاف شروع ہونے والی مہم کے دوران 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد 5 سال تک کی عمر والے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، جس کیلیے مجموعی طور پر 208 گشتی اور مقررہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
انھوں نے انسداد پولیو مہم کے متعلق شعور پیدا کرنے کیلیے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں میں شعور بیدار کرنے اورسول سوسائٹی کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے موثر حکمت عملی تیار کریں۔ انھوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ پولیو کے خلاف عوام میں شعور بیدارکرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اجلاس سے ڈسٹرکٹ فوکل پرسن ڈاکٹر محمد اشرف نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس مرتبہ شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم میں ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مقرر کی جانے والی نگراں کمیٹیوں سمیت دیگر اقدامات بھی کیے گئے ہیں جبکہ پولیو کی ٹیموں نہ پہنچنے کی شکایات کے ازالہ کیلیے دو شکایتی سیل بھی قائم کیے گئے ہیں، جن فون نمبر 080012012 اور 9200956 ہیں۔
ڈپٹی کمشنر حیدرآباد آغا شاہ نواز بابرنے انسدادپولیوکی گذشتہ مہم کے دوران ضلع حیدرآبادکے چندعلاقوں میں پولیو سے بچاؤکے قطرے پلانیوالی ٹیموںکے نہ پہنچنے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسران کو متنبہ کیا ہے کہ آیندہ کہیں بھی انسداد پولیو ٹیم کے نہ پہنچنے کی شکایت ملی توملوث افسران اور عملے کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے دفتر میں 10 ستمبر سے شروع ہونیوالی سہ روزہ انسدادپولیو مہم کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر حیدرآباد ڈاکٹر محمد اسلم پیچو ہو، انسداد پولیو مہم کے ضلعی فوکل پرسن ڈاکٹر محمد اشرف میمن، ڈبلیو ایچ او کے ڈسٹرکٹ پولیو ایری ڈیکیشن آفیسر حیدرآباد سنتوش کمار کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
ڈی سی حیدرآباد نے منتظمین کو ہدایت کی کہ وہ انسدادپولیومہم کیلیے تشکیل دی جانے والی ٹیموںکی ضروریات کو فوری طور پر پورا کریں جبکہ پولیو کی ویکسین کو محفوظ بنانے کیلیے بھی موثر اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ 10 ستمبر سے 12 ستمبر تک پولیو کیخلاف شروع ہونے والی مہم کے دوران 2 لاکھ 80 ہزار سے زائد 5 سال تک کی عمر والے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، جس کیلیے مجموعی طور پر 208 گشتی اور مقررہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
انھوں نے انسداد پولیو مہم کے متعلق شعور پیدا کرنے کیلیے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں میں شعور بیدار کرنے اورسول سوسائٹی کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے موثر حکمت عملی تیار کریں۔ انھوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ پولیو کے خلاف عوام میں شعور بیدارکرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔ اجلاس سے ڈسٹرکٹ فوکل پرسن ڈاکٹر محمد اشرف نے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس مرتبہ شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم میں ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مقرر کی جانے والی نگراں کمیٹیوں سمیت دیگر اقدامات بھی کیے گئے ہیں جبکہ پولیو کی ٹیموں نہ پہنچنے کی شکایات کے ازالہ کیلیے دو شکایتی سیل بھی قائم کیے گئے ہیں، جن فون نمبر 080012012 اور 9200956 ہیں۔