کرتارپورکوریڈور پاک بھارت حکام کی پہلی میٹنگ واہگہ اٹاری سرحد پر ہوگی
پاکستان نے کرتارپور کوریڈور پر بات چیت کے لیے اپنا وفد 14 مارچ کوبھارت بھیجنے کا عندیہ دیا ہے
کرتارپور کوریڈور سے متعلق پاک بھارت حکام کی پہلی میٹنگ اب نئی دہلی کے بجائے واہگہ اٹاری سرحد پر ہوگی۔
پاکستان نے کرتارپور کوریڈور پر بات چیت کے لیے اپنا وفد 14 مارچ کوبھارت بھیجنے کا عندیہ دیا ہے تو دوسری طرف بھارت نے کرتارپور کوریڈور پر پہلی میٹنگ دہلی کی بجائے واہگہ اٹاری بارڈرپر بھارتی سائیڈ پر منعقد کرنے کی تجویز پاکستان کو بھیج دی ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق نئی دہلی کی طرف سے بھیجی گئی تجویز میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت گورونانک دیو جی کے 550 ویں جنم دن سے پہلے کرتارپور کوریڈر کو کھولنا چاہتی ہے ، اس حوالے سے دونوں ملکوں کے حکام کی میٹنگ واہگہ اٹاری بارڈر پر 14 اپریل کوہونی چاہیے، بھارت کی طرف سے یہ تجویز دی گئی ہے کہ میٹنگ بھارتی ایریا میں منعقد ہوگی۔
بھارت کی طرف سے یہ تجویز بھی بھیجی گئی ہے کہ کرتارپور کوریڈور سے متعلق تکنیکی معاملات پر دونوں ملکوں کے ماہرین کی ایک میٹنگ بھی الگ سے اسی روزہونی چاہیے۔
واضع رہے کہ پاکستان نے گزشتہ روز اپنا وفد 14 مارچ کوبھارت بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان نے کرتارپور کوریڈور پر بات چیت کے لیے اپنا وفد 14 مارچ کوبھارت بھیجنے کا عندیہ دیا ہے تو دوسری طرف بھارت نے کرتارپور کوریڈور پر پہلی میٹنگ دہلی کی بجائے واہگہ اٹاری بارڈرپر بھارتی سائیڈ پر منعقد کرنے کی تجویز پاکستان کو بھیج دی ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق نئی دہلی کی طرف سے بھیجی گئی تجویز میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت گورونانک دیو جی کے 550 ویں جنم دن سے پہلے کرتارپور کوریڈر کو کھولنا چاہتی ہے ، اس حوالے سے دونوں ملکوں کے حکام کی میٹنگ واہگہ اٹاری بارڈر پر 14 اپریل کوہونی چاہیے، بھارت کی طرف سے یہ تجویز دی گئی ہے کہ میٹنگ بھارتی ایریا میں منعقد ہوگی۔
بھارت کی طرف سے یہ تجویز بھی بھیجی گئی ہے کہ کرتارپور کوریڈور سے متعلق تکنیکی معاملات پر دونوں ملکوں کے ماہرین کی ایک میٹنگ بھی الگ سے اسی روزہونی چاہیے۔
واضع رہے کہ پاکستان نے گزشتہ روز اپنا وفد 14 مارچ کوبھارت بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔