روپے کی قدر تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی

اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر20 پیسے کے اضافے سے 94.90 روپے کی سطح تک پہنچ گیا

انٹربینک میںڈالر10پیسے کے اضافے سے94.90 روپے کی سطح تک پہنچ گیا، مقامی کرنسی پرآئندہ ہفتے بھی دبائوکاخدشہ۔ فوٹو: رائٹرز

زرمبادلہ کے ذخائر پر دبائو بڑھنے سے پاکستانی روپے کی قدر میں مزید کمی واقع ہوئی ہے، روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح کو چھو رہی ہے۔ جمعہ کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 10پیسے کے اضافے سے ریکارڈ94.90 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر20 پیسے کے اضافے سے 94.90 روپے کی سطح تک پہنچ گیا۔

ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کو 40کروڑ ڈالر قرض کی قسط ادا کیے جانے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دبائو بڑھ گیا ہے جس سے روپے کی قدر میں مزید کمی واقع ہوئی ہے، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافے کے باعث پہلے ہی پاکستان کے درآمدی بل بڑھنے سے زرمبادلہ ذخائر میں کمی آ رہی ہے، پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 17اگست کو 15.18ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی جس میں سے 39کروڑ72لاکھ ڈالر کی قسط جمعہ کو آئی ایم ایف کو ادا کردی گئی، پاکستان اس سے قبل 3 اقساط میں آئی ایم ایف کو 90کروڑ14 لاکھ ڈالر ادا کرچکا ہے، موجودہ حکومت کے دور میں (مارچ 2008 سے اب تک) ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 33فیصد تک کم ہوچکی ہے۔


ماہرین کے مطابق انٹرنیشنل مارکیٹ میں کماڈٹیز اور خام تیل کی قیمت میں استحکام نہ آیا تو روپے کی قدر کو مزید دبائو کا سامنا ہوگا۔ دریں اثناء فرانسیسی خبر ایجنسی نے تجزیہ کار محمدسہیل کے حوالے سے کہاکہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور آئی ایم ایف کو ادائیگیوں نے کرنسی مارکیٹ میں گھبراہٹ میں اضافہ کیا، یہ صورتحال خام تیل واجناس کی عالمی قیمتوں میں قابل اطمینان حد تک استحکام نہ آنے پر آئندہ ہفتے بھی جاری رہ سکتی ہے۔

آن لائن کے مطابق اسٹیٹ بینک کے اہلکار نے بتایا کہ پاکستان نے ابترمالی حالات کے باوجود جمعہ کے روز آئی ایم ایف کو 39کروڑ72 لاکھ ڈالر کی چوتھی قسط ادا کردی جس کے بعد پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو مجموعی طور پر 1ارب 29 کروڑ ڈالر واپس کیے جاچکے ہیں، اتحادی سپورٹ فنڈ کی مد میں حال ہی میں ملنے والے 1ارب 18 کروڑ ڈالر کے فنڈز ملنے سے پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کوماہانہ بنیادوں پرقرض ادائیگی کی گنجائش پیدا ہوگئی ہے تاہم مالیاتی ادارے کو پورے قرضہ واپس کرنے تک روپے کی قدر میں کمی سے ادائیگیاں اصل واجبات سے 3سے 5فیصد زیادہ رہنے کا خدشہ ہے، ان قرض ادائیگیوں کے باعث پاکستان کے بیرونی زرمبادلہ ذخائر پر دبائو برقرار رہے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے 11.3ارب ڈالر پروگرام میں سے مجموعی طور پر 7.6 ارب ڈالر کا قرض لیا تھا جبکہ شرائط پوری نہ کرنے پر 3.7 ارب ڈالر روک لیے گئے تھے اور پھر پروگرام ختم کردیا گیا، رواں مالی سال پاکستان کو مجموعی طور پر 2.9ارب ڈالر اور آئندہ سال 3.43 ارب ڈالر جبکہ مالی سال 2014-15 میں 1.35 ارب ڈالر واپس کرنا ہونگے۔
Load Next Story