ای بینکاری لین دین44فیصد کمی سے66 ٹریلین روپے رہ گیا
مجموعی ای بینکاری سودوں میں اے ٹی ایمز کا حصہ بھی بڑھ کر 60.6 فیصد تک پہنچ گیا ہے
پاکستان میں بینکوں کی 93 فیصد شاخیں اب ریئل ٹائم آن لائن بینکنگ کی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔ یہ بات مالی سال2011-12کی چوتھی سہ ماہی (اپریل تاجون) کیلیے ادائیگی کے نظام سے متعلق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے سہ ماہی جائزے میں کہی گئی جو جمعہ کو جاری کیا گیا۔
جائزے میں کہا گیا ہے کہ 30 جون 2012 کو ختم ہونے والے مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کے دوران مزید 192 بینک برانچوں کو اپ گریڈ کر کے ریئل ٹائم آن لائن برانچز (آرٹی اوبی) کا درجہ دیا گیا اور اس وقت ملک بھر میں قائم بینکوں کی کل10ہزار17 شاخوں میں سے 9ہزار291 یا 92.8 فیصد شاخیں آر ٹی او بی کی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔
جائزے کے مطابق پاکستان میں ادائیگی کے نظام کے انفرااسٹرکچر میں مسلسل نمو کا رجحان ہے اور چوتھی سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 197 آٹومیٹڈ ٹیلر مشینوں (اے ٹی ایمز) کا اضافہ ہوا جس سے ملک میں اے ٹی ایمز کی تعداد بڑھ کر 5ہزار745 تک پہنچ گئی ہے۔ جائزے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں اے ٹی ایم سودوں کی مالیت اور حجم میں 5.9فیصد اور 7.4 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ بڑھ کر بالترتیب 438 ارب روپے اور 45 ملین سے زائد تک پہنچ گیا۔
جائزے کے مطابق مجموعی ای بینکاری سودوں میں اے ٹی ایمز کا حصہ بھی بڑھ کر 60.6 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ جائزے کے مطابق فی اے ٹی ایم سودے کی اوسط قدر 9ہزار693 روپے رہی اور پوائنٹ آف سیل (پی اوایس) ٹرمینلز کے ذریعے سودوں کا حجم 4.7 ملین اور مالیت 21.49 ارب روپے رہی جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں بالترتیب 4.5 فیصد اور 2.1 فیصد زیادہ ہے۔ جائزے میں کہا گیا ہے کہ پلاسٹک کارڈز کی تعداد میں بھی گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 8.03 فیصد اضافہ ہوا اور چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر ملک میں زیر گردش پلاسٹک کارڈز کی تعداد 17.95 ملین ہوگئی۔
جائزے کے مطابق چوتھی سہ ماہی کے دوران ای بینکاری کے سودوں کا مجموعی حجم 5.6 فیصد اضافے کے ساتھ 74.6 ملین تک جا پہنچا جبکہ اس سے پچھلی سہ ماہی میں سودوں کا مجموعی حجم 70.6 ملین تھا تاہم ریئل ٹائم آن لائن برانچز (آرٹی اوبی) کے سودوں کی مالیت میں 5.4 فیصد کمی کے باعث ای بینکاری کے سودوں کی مجموعی مالیت زیر غور سہ ماہی میں 4.4 فیصد کمی کے ساتھ 6.6 ٹریلین روپے ہو گئی جو اس سے پچھلی سہ ماہی میں 6.9 ٹریلین روپے تھی، ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ (آرٹی جی ایس) کے ذریعے بڑی مالیت کی ادائیگیوں کا حجم ایک لاکھ سے زائد اور ان کی مجموعی مالیت 28.97 ٹریلین روپے ہو گئی۔
اسی طرح گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں زیر غور سہ ماہی کے دوران اس حجم میں 4.8 فیصد اور مالیت میں 3.6 فیصد اضافہ ہوا، نیز آر ٹی جی ایس سودوں کا بڑا حصہ (53.6 فیصد) حسب سابق سیکیورٹیز کی سیٹلمنٹ کا ہے جس کے بعد انٹربینک فنڈز ٹرانسفر کا حصہ 34.2 فیصد اور ملٹی لیٹرل کلیئرنگ کے ذریعے ریٹیل چیک کی سیٹلمنٹ کا حصہ 12.1 فیصد رہا۔
جائزے میں کہا گیا ہے کہ 30 جون 2012 کو ختم ہونے والے مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کے دوران مزید 192 بینک برانچوں کو اپ گریڈ کر کے ریئل ٹائم آن لائن برانچز (آرٹی اوبی) کا درجہ دیا گیا اور اس وقت ملک بھر میں قائم بینکوں کی کل10ہزار17 شاخوں میں سے 9ہزار291 یا 92.8 فیصد شاخیں آر ٹی او بی کی خدمات فراہم کر رہی ہیں۔
جائزے کے مطابق پاکستان میں ادائیگی کے نظام کے انفرااسٹرکچر میں مسلسل نمو کا رجحان ہے اور چوتھی سہ ماہی کے دوران مجموعی طور پر 197 آٹومیٹڈ ٹیلر مشینوں (اے ٹی ایمز) کا اضافہ ہوا جس سے ملک میں اے ٹی ایمز کی تعداد بڑھ کر 5ہزار745 تک پہنچ گئی ہے۔ جائزے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ مالی سال کی چوتھی سہ ماہی میں اے ٹی ایم سودوں کی مالیت اور حجم میں 5.9فیصد اور 7.4 فیصد کا اضافہ ہوا اور یہ بڑھ کر بالترتیب 438 ارب روپے اور 45 ملین سے زائد تک پہنچ گیا۔
جائزے کے مطابق مجموعی ای بینکاری سودوں میں اے ٹی ایمز کا حصہ بھی بڑھ کر 60.6 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ جائزے کے مطابق فی اے ٹی ایم سودے کی اوسط قدر 9ہزار693 روپے رہی اور پوائنٹ آف سیل (پی اوایس) ٹرمینلز کے ذریعے سودوں کا حجم 4.7 ملین اور مالیت 21.49 ارب روپے رہی جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں بالترتیب 4.5 فیصد اور 2.1 فیصد زیادہ ہے۔ جائزے میں کہا گیا ہے کہ پلاسٹک کارڈز کی تعداد میں بھی گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں 8.03 فیصد اضافہ ہوا اور چوتھی سہ ماہی کے اختتام پر ملک میں زیر گردش پلاسٹک کارڈز کی تعداد 17.95 ملین ہوگئی۔
جائزے کے مطابق چوتھی سہ ماہی کے دوران ای بینکاری کے سودوں کا مجموعی حجم 5.6 فیصد اضافے کے ساتھ 74.6 ملین تک جا پہنچا جبکہ اس سے پچھلی سہ ماہی میں سودوں کا مجموعی حجم 70.6 ملین تھا تاہم ریئل ٹائم آن لائن برانچز (آرٹی اوبی) کے سودوں کی مالیت میں 5.4 فیصد کمی کے باعث ای بینکاری کے سودوں کی مجموعی مالیت زیر غور سہ ماہی میں 4.4 فیصد کمی کے ساتھ 6.6 ٹریلین روپے ہو گئی جو اس سے پچھلی سہ ماہی میں 6.9 ٹریلین روپے تھی، ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ (آرٹی جی ایس) کے ذریعے بڑی مالیت کی ادائیگیوں کا حجم ایک لاکھ سے زائد اور ان کی مجموعی مالیت 28.97 ٹریلین روپے ہو گئی۔
اسی طرح گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں زیر غور سہ ماہی کے دوران اس حجم میں 4.8 فیصد اور مالیت میں 3.6 فیصد اضافہ ہوا، نیز آر ٹی جی ایس سودوں کا بڑا حصہ (53.6 فیصد) حسب سابق سیکیورٹیز کی سیٹلمنٹ کا ہے جس کے بعد انٹربینک فنڈز ٹرانسفر کا حصہ 34.2 فیصد اور ملٹی لیٹرل کلیئرنگ کے ذریعے ریٹیل چیک کی سیٹلمنٹ کا حصہ 12.1 فیصد رہا۔