بلاول اور اسد عمر کے ایک دوسرے پر ذاتی حملے
پیپلز پارٹی کے چیرمین اور تحریک انصاف کے رہنما کی ایک دوسرے لفظی گولہ باری
KARACHI:
پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر خزانہ اسد عمر آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے پر ذاتی حملے کیے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے انگریزی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن نہیں کیا جارہا جبکہ اپوزیشن کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید اور بلاول بھٹو کی ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری
اس پر اسد عمر نے انہیں جواب دیا کہ پتہ نہیں کیوں بلاول کو اپنے زرداری ہونے پر شرمندگی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ کوئی انہیں یاد نہ دلائے کہ وہ زرداری ہیں، لیکن ہم تو انہیں زرداری ہی کہیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بلاول بھٹو نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے دشمن کا بیانیہ قومی اسمبلی میں بیان کیا۔
اس پر آج پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسد عمر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ میں میری تقریر کو ملک دشمن قرار دیا اور میری انگلش میں تقریر پر اعتراض کیا، حالانکہ خود وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی انگلش میں تقریر کی۔
بلاول بھٹو نے اسد عمر کے والد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنرل عمر کی اولاد کیسے غیرت پر لیکچر دے سکتی ہے۔
بلاول نے عمران خان کی ذات پر بھی انگلی اٹھاتے ہوئے سرکاری حکم نامہ کی تصویر ٹوئٹ کی جس میں سرکاری خط و کتابت میں وزیراعظم کا نام عمران احمد خان نیازی کی بجائے صرف عمران خان استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر خزانہ اسد عمر آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے پر ذاتی حملے کیے۔
گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے انگریزی میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کریک ڈاؤن نہیں کیا جارہا جبکہ اپوزیشن کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید اور بلاول بھٹو کی ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری
اس پر اسد عمر نے انہیں جواب دیا کہ پتہ نہیں کیوں بلاول کو اپنے زرداری ہونے پر شرمندگی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ کوئی انہیں یاد نہ دلائے کہ وہ زرداری ہیں، لیکن ہم تو انہیں زرداری ہی کہیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بلاول بھٹو نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے دشمن کا بیانیہ قومی اسمبلی میں بیان کیا۔
اس پر آج پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسد عمر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ میں میری تقریر کو ملک دشمن قرار دیا اور میری انگلش میں تقریر پر اعتراض کیا، حالانکہ خود وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی انگلش میں تقریر کی۔
بلاول بھٹو نے اسد عمر کے والد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنرل عمر کی اولاد کیسے غیرت پر لیکچر دے سکتی ہے۔
بلاول نے عمران خان کی ذات پر بھی انگلی اٹھاتے ہوئے سرکاری حکم نامہ کی تصویر ٹوئٹ کی جس میں سرکاری خط و کتابت میں وزیراعظم کا نام عمران احمد خان نیازی کی بجائے صرف عمران خان استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔