خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلابی ریلے سے تباہی مختلف واقعات میں 13 افراد جاں بحق
بارشوں کے باعث پشاور کے علاقے حیات آباد، ریگی، ورسک روڈ، بابو گڑھی، بشیر آباد، بڈھنی نہراوردیگرعلاقوں میں طغیانی آ گئی
KARACHI:
صوبہ خيبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلابی ریلے نے تباہی مچادی اورمختلف واقعات میں 13 افراد جاں بحق جبکہ کئی کچے مکانات بھی پانی میں بہہ گئے۔
پشاور اور دیگر مضافاتی علاقوں میں ہونے والی بارشوں سے حیات آباد، ریگی، ورسک روڈ، بابو گڑھی، بشیر آباد، بڈھنی نہر اور دیگر علاقوں میں طغیانی آ گئی جبکہ نشیبی علاقوں میں برساتی نالوں کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا جس سے لوگوں کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوگیا۔
پشاور میں اس وقت دریائے کابل میں ورسک کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 4 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جبکہ دریائے ادیزئی میں بھی 70 ہزار 700 کیوسک بہاؤ کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام 88 ہزار 700 کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بعد کئی افراد کھلے اسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں، حکومتی وزیر کا کہنا ہے کہ لوگوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر انہیں پہلے اطلاع دی جاتی تو وہ خود کو نقصان سے کسی حد تک بچا سکتے تھے۔
صوبہ خيبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلابی ریلے نے تباہی مچادی اورمختلف واقعات میں 13 افراد جاں بحق جبکہ کئی کچے مکانات بھی پانی میں بہہ گئے۔
پشاور اور دیگر مضافاتی علاقوں میں ہونے والی بارشوں سے حیات آباد، ریگی، ورسک روڈ، بابو گڑھی، بشیر آباد، بڈھنی نہر اور دیگر علاقوں میں طغیانی آ گئی جبکہ نشیبی علاقوں میں برساتی نالوں کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا جس سے لوگوں کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوگیا۔
پشاور میں اس وقت دریائے کابل میں ورسک کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 4 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے جبکہ دریائے ادیزئی میں بھی 70 ہزار 700 کیوسک بہاؤ کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام 88 ہزار 700 کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخوا کے متعدد اضلاع میں سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بعد کئی افراد کھلے اسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے ہیں، حکومتی وزیر کا کہنا ہے کہ لوگوں کے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا جبکہ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر انہیں پہلے اطلاع دی جاتی تو وہ خود کو نقصان سے کسی حد تک بچا سکتے تھے۔