کراچی میں پی ایس پی رہنما کے قتل میں سوتیلی ماں ملوث نکلی
پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کرلیا تاہم قتل میں ملوث ملزمہ کا بھائی سعید ولی ملک سے فرار ہوگیا
ISLAMABAD:
تیموریہ کے علاقے سخی حسن کے قریب ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے والے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما عبدالحبیب خلجی کو قتل کرانے میں سوتیلی ماں ملوث نکلی جس نے اپنے جرائم پیشہ بھائی کی مدد سے یہ قتل کرایا۔
ڈی آئی جی ویسٹ امین یوسفزئی نے گلبرگ میں واقع اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ 18 فروری کو رات ساڑھے 8 بجے کے قریب تیموریہ کے علاقے سخی حسن سرینہ موبائل مارکیٹ کے سامنے موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم ملزمان نے سیاہ رنگ کی لینڈ کروز BH-9899 پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں عبدالحبیب خلجی ولد عبدالحمید موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، مقتول کا تعلق پاک سر زمین پارٹی سے تھا اور گزشتہ عام انتخابات میں حلقہ پی ایس 122 کا امیدوار بھی تھا۔
ڈی آئی جی ویسٹ نے بتایا کہ جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے خول ملے تھے، تیموریہ پولیس نے واردات کا مقدمہ درج کر کے تمام پہلوؤں پر باریک بینی سے تحقیقات شروع کیں تو اس دوران مقتول کی خاندانی دشمنی اور تنازعات بھی سامنے آئے، تحقیقات کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ مقتول کے والد عبدالحمید نے 4 شادیاں کی تھیں اور مقتول کے والد کی تیسری بیوی حاجرہ سے پولیس نے شک کی بنیاد پر تفتیش کی تو یہ مزید انکشاف سامنے آیا کہ حاجرہ نے اپنے بھائی سعید ولی کے ذریعے عبدالحبیب خلجی کا قتل کرایا جس کی وجہ مقتول کی جائیداد اور گھر پر قبضہ کرنا تھا اور تمام گھریلو معاملات مقتول کے ہاتھ سے لینے تھے۔
ڈی آئی جی کے مطابق ملزمہ حاجرہ نے قتل کے عوض اپنے بھائی سعید ولی کو 12 لاکھ روپے ادا کیے جس نے اپنے ایک نامعلوم ساتھی کے ہمراہ عبدالحبیب خلجی کو جیپ پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا جبکہ واردات کے بعد ملزم سعید ولی نے جو آڈیو پیغام دیئے تھے وہ بھی فارنزک انالائسز (Forensic Anlysis) کے ذریعے حاصل کرلیے گئے۔
ڈی آئی جی ویسٹ نے کہا کہ ملزم نے واردات میں جو موٹر سائیکل استعمال کی تھی وہ یکم فروری کو خریدی گئی تھی جو کہ برآمد کرلی گئی ہے، پولیس نے جب ملزم سعید ولی کا کرائم ریکارڈ چیک کرایا تو انکشاف ہوا کہ وہ عادی جرائم پیشہ ہے اور یکم اگست کو جیل سے رہا ہو کر آیا تھا جبکہ اس کے خلاف مومن آباد اور پیر آباد تھانے میں مجموعی طور پر 4 مقدمات درج ہیں جس میں 2 مقدمات قتل کے درج ہیں اس کے علاوہ منشیات اور غیر قانونی اسلحے کے بھی مقدمات درج ہیں۔
دریں اثنا پولیس ملزم سعید ولی کے ساتھی کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے جبکہ دوران تفتیش یہ بھی پتا چلا ہے کہ سعید ولی ملک سے فرار ہو چکا ہے پولیس نے ملزمہ حاجرہ کو حراست میں لے لیا ہے۔
تیموریہ کے علاقے سخی حسن کے قریب ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنائے جانے والے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما عبدالحبیب خلجی کو قتل کرانے میں سوتیلی ماں ملوث نکلی جس نے اپنے جرائم پیشہ بھائی کی مدد سے یہ قتل کرایا۔
ڈی آئی جی ویسٹ امین یوسفزئی نے گلبرگ میں واقع اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ماہ 18 فروری کو رات ساڑھے 8 بجے کے قریب تیموریہ کے علاقے سخی حسن سرینہ موبائل مارکیٹ کے سامنے موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم ملزمان نے سیاہ رنگ کی لینڈ کروز BH-9899 پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں عبدالحبیب خلجی ولد عبدالحمید موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا، مقتول کا تعلق پاک سر زمین پارٹی سے تھا اور گزشتہ عام انتخابات میں حلقہ پی ایس 122 کا امیدوار بھی تھا۔
ڈی آئی جی ویسٹ نے بتایا کہ جائے وقوع سے نائن ایم ایم پستول کے خول ملے تھے، تیموریہ پولیس نے واردات کا مقدمہ درج کر کے تمام پہلوؤں پر باریک بینی سے تحقیقات شروع کیں تو اس دوران مقتول کی خاندانی دشمنی اور تنازعات بھی سامنے آئے، تحقیقات کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ مقتول کے والد عبدالحمید نے 4 شادیاں کی تھیں اور مقتول کے والد کی تیسری بیوی حاجرہ سے پولیس نے شک کی بنیاد پر تفتیش کی تو یہ مزید انکشاف سامنے آیا کہ حاجرہ نے اپنے بھائی سعید ولی کے ذریعے عبدالحبیب خلجی کا قتل کرایا جس کی وجہ مقتول کی جائیداد اور گھر پر قبضہ کرنا تھا اور تمام گھریلو معاملات مقتول کے ہاتھ سے لینے تھے۔
ڈی آئی جی کے مطابق ملزمہ حاجرہ نے قتل کے عوض اپنے بھائی سعید ولی کو 12 لاکھ روپے ادا کیے جس نے اپنے ایک نامعلوم ساتھی کے ہمراہ عبدالحبیب خلجی کو جیپ پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا جبکہ واردات کے بعد ملزم سعید ولی نے جو آڈیو پیغام دیئے تھے وہ بھی فارنزک انالائسز (Forensic Anlysis) کے ذریعے حاصل کرلیے گئے۔
ڈی آئی جی ویسٹ نے کہا کہ ملزم نے واردات میں جو موٹر سائیکل استعمال کی تھی وہ یکم فروری کو خریدی گئی تھی جو کہ برآمد کرلی گئی ہے، پولیس نے جب ملزم سعید ولی کا کرائم ریکارڈ چیک کرایا تو انکشاف ہوا کہ وہ عادی جرائم پیشہ ہے اور یکم اگست کو جیل سے رہا ہو کر آیا تھا جبکہ اس کے خلاف مومن آباد اور پیر آباد تھانے میں مجموعی طور پر 4 مقدمات درج ہیں جس میں 2 مقدمات قتل کے درج ہیں اس کے علاوہ منشیات اور غیر قانونی اسلحے کے بھی مقدمات درج ہیں۔
دریں اثنا پولیس ملزم سعید ولی کے ساتھی کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے جبکہ دوران تفتیش یہ بھی پتا چلا ہے کہ سعید ولی ملک سے فرار ہو چکا ہے پولیس نے ملزمہ حاجرہ کو حراست میں لے لیا ہے۔