کیا سرفراز کیخلاف سازش ہو رہی ہے
کپتان بھی آرام کے فیصلے سے ناخوش،کوئٹہ کی پریس کانفرنس میں نہیں آئے۔
کیا قومی کپتان سرفراز احمد کیخلاف کوئی سازش تیار کی جا رہی ہے؟
نیشنل اسٹیڈیم میں گزشتہ روز کرکٹ حلقوں میں اسی حوالے سے چہ مگوئیاں ہوتی رہیں، ورلڈکپ سے قبل آسٹریلیا کیخلاف اہم سیریز میں کپتان کوہی آرام کرانے کے فیصلے کو شکوک کی نگاہوں سے دیکھا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پریس کانفرنس میں بھی وہ نہیں آئے، کوچ معین خان سے جب اس حوالے سے سوال ہوا تو انھوں نے اعتراف کیا کہ کسی غیرضروری تنازع سے بچنے کیلیے کپتان کو میڈیا سے بات چیت کرنے کیلیے نہیں بھیجا گیا۔
معین خان نے گوکہ قومی سلیکشن کمیٹی کے فیصلے کی تو حمایت کردی البتہ کوئٹہ کے میچز میں سرفراز کو ریسٹ کرانے سے گریز کا عندیہ دیا،ساتھ انھوں نے یہ مشورہ دیا کہ چاہے سرفراز کو کوئی میچ نہ کھلائیں مگر ٹیم کے ساتھ یو اے ای میں ہی رکھنا چاہیے۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ سرفراز چیف سلیکٹر انضمام الحق کے فیصلے سے خوش نہیں مگر ان کا مزاج کسی کے ساتھ محاذ آرائی والا نہیں اس لیے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، ان کو پی سی بی کی جانب سے بیان تیار کر کے دیا جائے گا جس کی ویڈیو بنا کر میڈیا کو جاری کی جائے گی۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ دورئہ یو اے ای کے لیے عین وقت پر قومی سلیکشن کمیٹی نے وہاب ریاض کی جگہ محمد حسنین کو اسکواڈ کا حصہ بنایا، پی ایس ایل میں بہتر پرفارم کرنے والے لیفٹ آرم پیسر کی واپسی پر تقریباً سب کا اتفاق ہو گیا تھا کہ اچانک نوجوان پیسرکوموقع دینے کا فیصلہ کرلیا گیا جس پر وہاب بھی مایوسی کا شکار ہیں، سلیکٹرز نے سرفراز سمیت تمام اہم کھلاڑیوں کو پہلے ہی بتا دیا تھا کہ سیریز میں انھیں آرام کا موقع دیا جائے گا۔
سرفراز کو ٹیم کے ساتھ یو اے ای بھیجنے کی تجویز، کوئی میچ نہیں کھیلیں گے
آرام کے نام پر قومی ٹیم سے باہر ہونے والے کپتان سرفراز احمد کو ٹیم کے ساتھ یو اے ای بھیجنے کی تجویز زیرغور ہے تاہم وہ کوئی میچ نہیں کھیلیں گے، اس کی وجہ انھیں ورلڈکپ کی پلاننگ میں مدد فراہم کرنا ہے، البتہ چیف سلیکٹر انضمام الحق اس کی مخالفت کررہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سرفرازکی موجودگی میں قائم مقام کپتان شعیب ملک اور ٹیم مینجمنٹ سیریز کے حوالے سے آزادنہ فیصلے نہیں کر سکیں گے، ان کا گھر پر آرام کرنا ہی مناسب ہوگا۔
نیشنل اسٹیڈیم میں گزشتہ روز کرکٹ حلقوں میں اسی حوالے سے چہ مگوئیاں ہوتی رہیں، ورلڈکپ سے قبل آسٹریلیا کیخلاف اہم سیریز میں کپتان کوہی آرام کرانے کے فیصلے کو شکوک کی نگاہوں سے دیکھا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پریس کانفرنس میں بھی وہ نہیں آئے، کوچ معین خان سے جب اس حوالے سے سوال ہوا تو انھوں نے اعتراف کیا کہ کسی غیرضروری تنازع سے بچنے کیلیے کپتان کو میڈیا سے بات چیت کرنے کیلیے نہیں بھیجا گیا۔
معین خان نے گوکہ قومی سلیکشن کمیٹی کے فیصلے کی تو حمایت کردی البتہ کوئٹہ کے میچز میں سرفراز کو ریسٹ کرانے سے گریز کا عندیہ دیا،ساتھ انھوں نے یہ مشورہ دیا کہ چاہے سرفراز کو کوئی میچ نہ کھلائیں مگر ٹیم کے ساتھ یو اے ای میں ہی رکھنا چاہیے۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ سرفراز چیف سلیکٹر انضمام الحق کے فیصلے سے خوش نہیں مگر ان کا مزاج کسی کے ساتھ محاذ آرائی والا نہیں اس لیے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، ان کو پی سی بی کی جانب سے بیان تیار کر کے دیا جائے گا جس کی ویڈیو بنا کر میڈیا کو جاری کی جائے گی۔
دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ دورئہ یو اے ای کے لیے عین وقت پر قومی سلیکشن کمیٹی نے وہاب ریاض کی جگہ محمد حسنین کو اسکواڈ کا حصہ بنایا، پی ایس ایل میں بہتر پرفارم کرنے والے لیفٹ آرم پیسر کی واپسی پر تقریباً سب کا اتفاق ہو گیا تھا کہ اچانک نوجوان پیسرکوموقع دینے کا فیصلہ کرلیا گیا جس پر وہاب بھی مایوسی کا شکار ہیں، سلیکٹرز نے سرفراز سمیت تمام اہم کھلاڑیوں کو پہلے ہی بتا دیا تھا کہ سیریز میں انھیں آرام کا موقع دیا جائے گا۔
سرفراز کو ٹیم کے ساتھ یو اے ای بھیجنے کی تجویز، کوئی میچ نہیں کھیلیں گے
آرام کے نام پر قومی ٹیم سے باہر ہونے والے کپتان سرفراز احمد کو ٹیم کے ساتھ یو اے ای بھیجنے کی تجویز زیرغور ہے تاہم وہ کوئی میچ نہیں کھیلیں گے، اس کی وجہ انھیں ورلڈکپ کی پلاننگ میں مدد فراہم کرنا ہے، البتہ چیف سلیکٹر انضمام الحق اس کی مخالفت کررہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سرفرازکی موجودگی میں قائم مقام کپتان شعیب ملک اور ٹیم مینجمنٹ سیریز کے حوالے سے آزادنہ فیصلے نہیں کر سکیں گے، ان کا گھر پر آرام کرنا ہی مناسب ہوگا۔