عمران کے ایجنڈے کے پیچھے یہودی لابی ہے فضل الرحمن
انھیں اسلام اور پاکستان کا کچھ پتہ نہیں، اب اے پی سی کی ضرورت نہیں، سربراہ جے یوآئی
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمران خان کے ایجنڈے کے پیچھے یہودی لابی ہے، ان کو اسلام اور پاکستان کے بارے میں کچھ پتہ نہیں۔
وفاقی حکومت نے وزاراتیں دینے سے انکار نہیں کیا ، الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ نے حصے بانٹے۔ موجودہ مینڈیٹ عوام کا نہیں ، بلوچستان میں حکومت سازی پر ہم سے مشاورت کی جانی چاہیے تھی۔ اپنے ایک انٹرویو میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ ترجیحات کی بنیاد پر کیا ۔ خیبرپختونخوا میں ن لیگ سے مل کر حکومت بنانا چاہتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ ہیں مگر اب آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی ضرورت نہیں ۔ مولانافضل الرحمن نے کہا کہ امریکا اور افغانستان سے جاری مذاکرات میں سنجیدگی ہے نہ گہرائی تاہم امن کے لیے افغان دھڑوں کی آپس میں مفاہمت ضروری ہے ۔
اس کے بغیر میرا نہیں خیال کہ 2014ء تک بھی افغانستان میں امن کو یقینی بنایا جاسکے ۔دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکریٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ عمران خان مولانا فضل الرحمن کے خلاف عدالت میں جا کر اپنے پائوں پر کلہاڑی ماریں گے، انھیں لینے کے دینے پڑ جائیں گے' آئین کا آرٹیکل 62,63اور عمران خان کے اپنی کتاب میں لکھے گئے اپنے کرتوت سب کے سامنے ہیں، انھیں خود کو بچانا مشکل ہو جائے گا۔ اتوار کو ''آئی این پی'' سے خصوصی گفتگو میں انھوں نے کہا کہ عمران خان کو شیشے کے گھر میں بیٹھ کر دوسروں کو پتھر نہیں مارنے چاہئیں۔ عمران خان عوامی عدالت میں ہمارا سامنا کریں۔مولانا فضل الرحمن کو جب نوٹس ملے گا تو ہم اس پر بھی اپنا موقف سامنے لائیں گے۔
وفاقی حکومت نے وزاراتیں دینے سے انکار نہیں کیا ، الیکشن میں اسٹیبلشمنٹ نے حصے بانٹے۔ موجودہ مینڈیٹ عوام کا نہیں ، بلوچستان میں حکومت سازی پر ہم سے مشاورت کی جانی چاہیے تھی۔ اپنے ایک انٹرویو میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ ترجیحات کی بنیاد پر کیا ۔ خیبرپختونخوا میں ن لیگ سے مل کر حکومت بنانا چاہتے تھے۔ انھوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ ہیں مگر اب آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی ضرورت نہیں ۔ مولانافضل الرحمن نے کہا کہ امریکا اور افغانستان سے جاری مذاکرات میں سنجیدگی ہے نہ گہرائی تاہم امن کے لیے افغان دھڑوں کی آپس میں مفاہمت ضروری ہے ۔
اس کے بغیر میرا نہیں خیال کہ 2014ء تک بھی افغانستان میں امن کو یقینی بنایا جاسکے ۔دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکریٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ عمران خان مولانا فضل الرحمن کے خلاف عدالت میں جا کر اپنے پائوں پر کلہاڑی ماریں گے، انھیں لینے کے دینے پڑ جائیں گے' آئین کا آرٹیکل 62,63اور عمران خان کے اپنی کتاب میں لکھے گئے اپنے کرتوت سب کے سامنے ہیں، انھیں خود کو بچانا مشکل ہو جائے گا۔ اتوار کو ''آئی این پی'' سے خصوصی گفتگو میں انھوں نے کہا کہ عمران خان کو شیشے کے گھر میں بیٹھ کر دوسروں کو پتھر نہیں مارنے چاہئیں۔ عمران خان عوامی عدالت میں ہمارا سامنا کریں۔مولانا فضل الرحمن کو جب نوٹس ملے گا تو ہم اس پر بھی اپنا موقف سامنے لائیں گے۔