پاکستان میں یوٹیوب بحالی کی کوششیں جاری ہیں وفاقی وزیرمملکت برائے ٹیکنالوجی
پاکستان میں یو ٹیوب سپریم کورٹ کے حکم پر بلاک کی گئی، وفاقی وزیر مملکت برائے ٹیکنالوجی انوشہ رحمان
وفاقی وزیر مملکت برائے ٹیکنا لوجی انوشہ رحمان خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں یو ٹیوب کی سروس کو بحال کرنے کے لئے ایک ایسا سافٹ ویئر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کی جس کی مدد سے انٹر نیٹ پر سے تما م غیر ضروری مواد ہٹایا جا سکے لیکن اس حوالے سے کسی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا جا سکتا۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ماہرین پر مشتمل لوگوں ایک ٹیم گستاخانہ مواد کو انٹر نیٹ سے ہٹانے کے حوالے سے کام کر رہی ہےاور اس سلسلے میں 2700 ویب سائٹس بند بھی کی جا چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یو ٹیوب سپریم کورٹ کے حکم پر بند کی گئی تھی کیونکہ اس پر گستاخانہ مواد موجود تھا۔
انوشہ رحمان نے کہا کہ اس حوالے سے وزرا پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی جسے وزارت اطلاعات و ٹیکنالوجی کی مدد حاصل تھی تاکہ یو ٹیوب کی پاکستان مبں بحالی کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل کام ہے کیونکہ ہر سائٹ پر گستاخانہ مواد موجود ہے اور ہر سائٹ کو ایک ایک کر کے بند کیا جائے،اس کام کے لئے ایک آٹو میٹک سافٹ ویئر کی ضرورت ہے کہ جو خود سے گستاخانہ مواد کوتلاش کرکے اسے روک سکے۔
وفاقی وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں یو ٹیوب تمام غیر ضروری اور گستاخانہ مواد ہٹانے کے بعد کھول دی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گوگل بھی اس حوالے سے تعاون نہیں کررہا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ماہرین پر مشتمل لوگوں ایک ٹیم گستاخانہ مواد کو انٹر نیٹ سے ہٹانے کے حوالے سے کام کر رہی ہےاور اس سلسلے میں 2700 ویب سائٹس بند بھی کی جا چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یو ٹیوب سپریم کورٹ کے حکم پر بند کی گئی تھی کیونکہ اس پر گستاخانہ مواد موجود تھا۔
انوشہ رحمان نے کہا کہ اس حوالے سے وزرا پر مشتمل ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی جسے وزارت اطلاعات و ٹیکنالوجی کی مدد حاصل تھی تاکہ یو ٹیوب کی پاکستان مبں بحالی کو ممکن بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت مشکل کام ہے کیونکہ ہر سائٹ پر گستاخانہ مواد موجود ہے اور ہر سائٹ کو ایک ایک کر کے بند کیا جائے،اس کام کے لئے ایک آٹو میٹک سافٹ ویئر کی ضرورت ہے کہ جو خود سے گستاخانہ مواد کوتلاش کرکے اسے روک سکے۔
وفاقی وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں یو ٹیوب تمام غیر ضروری اور گستاخانہ مواد ہٹانے کے بعد کھول دی جائے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گوگل بھی اس حوالے سے تعاون نہیں کررہا ہے۔