میرے لیے کون سا شعبہ بہتر رہے گا
اپنی قابلیت، وسائل کے ساتھ اپنے شوق کے مطابق شعبے کا انتخاب کریں
ابتدائی تعلیمی مدارج طے کرنے کے بعد ہر طالبِ علم کی زندگی میں وہ مرحلہ بھی آتا ہے جب وہ ان مضامین کا انتخاب کرتا ہے جو اس کے مستقبل کا تعین کرتے ہیں اور کسی شعبے میں کیریئر بنانے کے لیے ناگزیر ہوتے ہیں۔ یہ یقیناً وہ مرحلہ ہوتا ہے جب طلباء اپنے شوق، لگن اور برسوں کی محنت اور خوابوں کو تعبیر کا روپ دیتے ہیں، لیکن دیکھا گیا ہے کہ ڈگری کے حصول کے بعد جب ملازمت کا مرحلہ آتا ہے تو ان کے لیے فیصلہ کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اسی طرح شادی کے بعد اگر خواتین معاشی طور پر مستحکم ہونا چاہتی ہیں اور کچھ کرنا چاہتی ہیں تو کسی شعبے انتخاب کرنے میں تذبذب کا شکار نظر آتی ہیں اور اس حوالے سے فیصلہ ان کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن جاتا ہے۔ وہ یہ سوچ کر بھی پریشان ہوتی ہیں کہ جو کام وہ کرنا چاہتی ہیں، کیا معاشی لحاظ سے نفع بخش اور سود مند ثابت ہو گا؟
بہت سی لڑکیاں شادی سے قبل یا شادی کے بعد اپنی قابلیت کی بنیاد پر ملازمت، کاروبار یا گھر بیٹھے ایسے کئی کام کرتی ہیں جو ان کے لیے آمدن بڑھانے اور معاشی استحکام کا باعث تو بنتے ہیں، مگر شاید وہ ان کے لیے خوشی کا باعث نہیں ہوتے۔ وہ کام جو شوق اور آپ کی دل چسپی سے خالی ہو خوشی کا باعث نہیں بنتا۔ اگر خوش گوار اور معاشی لحاظ سے بھی مستحکم ہونا چاہتی ہیں تو اپنی قابلیت، وسائل کے ساتھ اپنے شوق اور دل چسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے شعبے کا انتخاب کریں۔
تعلیم مکمل کرنے کے بعد یا شادی کے بعد جب آپ معاشی میدان میں سرگرم ہونا چاہیں تو بھی یہ سوال ذہن میں آئے کہ''کیا کیا جائے؟''
''کس شعبے میں ملازمت یا کون سا کاروبار کرنا بہتر ہے؟''
''پیسہ کمانے کے لیے بہتر اور موزوں طریقہ کیا ہے؟''
تو خوب سوچ بچار کریں۔ اپنی قابلیت، مشاغل کو مدنظر رکھیں اور اپنی ذات سے کچھ سوال کریں اور ان کے جواب تحریر کرلیں۔
٭ زندگی میں وہ کون سا کام ہے جس کو آپ بہت شوق سے کرتی ہیں؟
٭اس سوال کا پوری دیانت داری سے جواب تحریر کریں۔ صرف کیریئر نہیں۔ ہر شعبۂ زندگی میں سوچیں، مثلاً کئی لڑکیوں کو کیک بیک کرنے کا بہت شوق ہوتا ہے، کسی کو کپڑوں کی ڈیزائننگ کا شوق ہوتا ہے، کسی کو گھر کی سجاوٹ یا آرٹ اینڈ کرافٹ سے دل چسپی ہوتی ہے، کسی کو سوشل ورک یا فلاح و بہبود کے کاموں میں خاصی دل چسپی ہوتی ہے، الغرض جو بھی آپ کا جواب ہو اسے تحریر کرلیں۔
دنیا کو کس چیز کی ضرورت ہے؟ یہ دوسرا سوال بھی بے حد اہم ہے۔ آپ کے خیال میں دنیا کو کس چیز کی ضرورت ہے۔ مثلاً کھانا پکانے کی شوقین خاتون شاید یہ سوچیں کہ گھر کے بنے لذیذ کھانے سب کی ضرورت ہیں۔ نفسیات کی طالبہ یہ سوچ سکتی ہے کہ اظہارِ خیال اور اظہارِ رائے کی آزادی سب سے اہم ہے وغیرہ وغیرہ۔ کوئی طالبہ یہ سوچ سکتی ہے کہ دنیا کو مثبت سوچ اور مثبت طرز عمل کی ضرورت ہے اور اس کے لیے عملی طور پر کچھ کرنا ہو گا۔ کمپیوٹر کی فیلڈ سے تعلق رکھنے والی لڑکی یہ سوچ سکتی ہے کہ اس انڈسٹری کو سوفٹ ویئر ڈیولپرز کی بہت ضرورت ہے۔
الغرض، ہم زیادہ تر یہی سوچتے ہیں کہ جس کام میں ہم اچھے ہیں دنیا کو اسی کی ضرورت ہے۔ لہٰذا آپ اپنی سوچ کے مطابق اس سوال کا جواب بھی تحریر کرلیں۔
٭ وہ کونسا ایسا شعبہ ہے جس سے میں معاشی طور پر مستحکم ہوسکتی ہوں/ پیسہ کماسکتی ہوں؟
عموماً خواتین/ لڑکیاں ان شعبوں کے متعلق سوچتی ہیں جن میں ان کی دل چسپی ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ اپنی ذات کے حصار سے باہر نکل کر دنیا کا مشاہدہ کریں کہ وہ کون سے شعبے ہیں جن کو اس وقت معاشی لحاظ سے مضبوط سمجھا جاتا ہے۔ مثلاً چند دہائیوں قبل تک کمپیوٹر خصوصاً ''مصنوعی ذہانت '' یا ''آرٹیفیشل انٹیلیجینس'' کا کوئی تصور بھی نہ تھا مگر اس وقت یہ شعبہ ترقی کی معراج پر ہے۔ کئی والدین بھی بچوں خصوصاً لڑکوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے وقت ایسے کیریئر کا انتخاب کرنے پر زور دیتے ہیں جو اسے زبردست مالی فائدہ پہنچا سکتا ہو۔ چاہے وہ کسی شعبے میں ملازمت اور بھاری تنخواہ کی صورت ہو یا پھر کاروبار کی صورت میں زبردست اور فوری منافع کی شکل میں ہو۔ الغرض آپ کیا سوچتی ہیں۔ اپنے جوابات تحریر کرتی جائیں۔
آپ کس شعبے میں ماہر ہیں؟ ہو سکتا ہے کسی لڑکی نے بزنس ایڈمنسٹریشن کی تعلیم حاصل کی ہو، لیکن اس کو فیبرک پینٹنگ کرنے میں مزہ آتا ہو اور اس کے خیال میں وہ فیبرک پینٹنگ یعنی کپڑوں پر پینٹ کرنے میں ماہر ہے تو اپنے آپ سے یہ سوال کریں، تصور میں اپنی مہارت کو جانچیں اور اسے تحریر کریں۔
اب ان چاروں سوالوں کے جوابات کی روشنی میں فیصلہ کریں۔ کیوں کہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ جو لوگ مقصدِ حیات کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کرتے ہیں یا کسی شعبے کا انتخاب کرتے ہیں وہ خوش و خرم اور صحت مند رہنے کے ساتھ طویل عمر پاتے ہیں، اور درج بالا چاروں نکات ہمیں اسی طرف مائل کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر کسی لڑکی کو اگر سوفٹ ویئر ڈیولپمنٹ کا شوق ہے، ساتھ ہی اسے کپڑوں کی ڈیزائننگ کا بھی شوق ہے اور ٹیبل ٹینس کھیلنے کا بھی شوق ہے تو ان تینوں میں سے یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ان میں سے کس کے ذریعے زیادہ رقم کمائی جاسکتی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ ٹیبل ٹینس کے علاوہ دونوں شعبوں کا انتخاب کرلے۔ اب یہ دیکھنا ہوگا کہ دنیا کو ان دونوں میں سے کس شعبے کے ماہر افراد کی زیادہ ضرورت ہے۔ اس کا بھی جواب تحریر کرنے کے بعد یہ دیکھیں کہ کس شعبے میں آپ ماہر ہیں، جس کام کو کرنے میں آپ کو مزہ آتا ہے، اب ان جوابات میں مشترکہ جواب تلاش کریں۔
یہی وہ نکتہ ہے جہاں آپ کو اپنے شعبے کا انتخاب کرنا آسان ہوگا۔ بسا اوقات یہ بھی ہوتا ہے کہ ایسے شعبے کا انتخاب کرلیا جاتا ہے جو آپ کے لیے خوشی کا باعث نہیں ہوتا۔ مثلاً کوئی ٹیچر ہے جب کہ اسے پینٹنگ کا شوق ہے تو مایوس نہ ہوں۔ وقت کی صحیح تقسیم سیکھیں۔ اگر چھے گھنٹے اسکول میں گزارتی ہیں تو باقی اٹھارہ گھنٹوں میں اپنے شوق کے لیے وقت نکالیں اور اس کام کا بھی آغاز کریں جو آپ کی اصل دل چسپی کا باعث ہے۔
بہت سی لڑکیاں شادی سے قبل یا شادی کے بعد اپنی قابلیت کی بنیاد پر ملازمت، کاروبار یا گھر بیٹھے ایسے کئی کام کرتی ہیں جو ان کے لیے آمدن بڑھانے اور معاشی استحکام کا باعث تو بنتے ہیں، مگر شاید وہ ان کے لیے خوشی کا باعث نہیں ہوتے۔ وہ کام جو شوق اور آپ کی دل چسپی سے خالی ہو خوشی کا باعث نہیں بنتا۔ اگر خوش گوار اور معاشی لحاظ سے بھی مستحکم ہونا چاہتی ہیں تو اپنی قابلیت، وسائل کے ساتھ اپنے شوق اور دل چسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے شعبے کا انتخاب کریں۔
تعلیم مکمل کرنے کے بعد یا شادی کے بعد جب آپ معاشی میدان میں سرگرم ہونا چاہیں تو بھی یہ سوال ذہن میں آئے کہ''کیا کیا جائے؟''
''کس شعبے میں ملازمت یا کون سا کاروبار کرنا بہتر ہے؟''
''پیسہ کمانے کے لیے بہتر اور موزوں طریقہ کیا ہے؟''
تو خوب سوچ بچار کریں۔ اپنی قابلیت، مشاغل کو مدنظر رکھیں اور اپنی ذات سے کچھ سوال کریں اور ان کے جواب تحریر کرلیں۔
٭ زندگی میں وہ کون سا کام ہے جس کو آپ بہت شوق سے کرتی ہیں؟
٭اس سوال کا پوری دیانت داری سے جواب تحریر کریں۔ صرف کیریئر نہیں۔ ہر شعبۂ زندگی میں سوچیں، مثلاً کئی لڑکیوں کو کیک بیک کرنے کا بہت شوق ہوتا ہے، کسی کو کپڑوں کی ڈیزائننگ کا شوق ہوتا ہے، کسی کو گھر کی سجاوٹ یا آرٹ اینڈ کرافٹ سے دل چسپی ہوتی ہے، کسی کو سوشل ورک یا فلاح و بہبود کے کاموں میں خاصی دل چسپی ہوتی ہے، الغرض جو بھی آپ کا جواب ہو اسے تحریر کرلیں۔
دنیا کو کس چیز کی ضرورت ہے؟ یہ دوسرا سوال بھی بے حد اہم ہے۔ آپ کے خیال میں دنیا کو کس چیز کی ضرورت ہے۔ مثلاً کھانا پکانے کی شوقین خاتون شاید یہ سوچیں کہ گھر کے بنے لذیذ کھانے سب کی ضرورت ہیں۔ نفسیات کی طالبہ یہ سوچ سکتی ہے کہ اظہارِ خیال اور اظہارِ رائے کی آزادی سب سے اہم ہے وغیرہ وغیرہ۔ کوئی طالبہ یہ سوچ سکتی ہے کہ دنیا کو مثبت سوچ اور مثبت طرز عمل کی ضرورت ہے اور اس کے لیے عملی طور پر کچھ کرنا ہو گا۔ کمپیوٹر کی فیلڈ سے تعلق رکھنے والی لڑکی یہ سوچ سکتی ہے کہ اس انڈسٹری کو سوفٹ ویئر ڈیولپرز کی بہت ضرورت ہے۔
الغرض، ہم زیادہ تر یہی سوچتے ہیں کہ جس کام میں ہم اچھے ہیں دنیا کو اسی کی ضرورت ہے۔ لہٰذا آپ اپنی سوچ کے مطابق اس سوال کا جواب بھی تحریر کرلیں۔
٭ وہ کونسا ایسا شعبہ ہے جس سے میں معاشی طور پر مستحکم ہوسکتی ہوں/ پیسہ کماسکتی ہوں؟
عموماً خواتین/ لڑکیاں ان شعبوں کے متعلق سوچتی ہیں جن میں ان کی دل چسپی ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ اپنی ذات کے حصار سے باہر نکل کر دنیا کا مشاہدہ کریں کہ وہ کون سے شعبے ہیں جن کو اس وقت معاشی لحاظ سے مضبوط سمجھا جاتا ہے۔ مثلاً چند دہائیوں قبل تک کمپیوٹر خصوصاً ''مصنوعی ذہانت '' یا ''آرٹیفیشل انٹیلیجینس'' کا کوئی تصور بھی نہ تھا مگر اس وقت یہ شعبہ ترقی کی معراج پر ہے۔ کئی والدین بھی بچوں خصوصاً لڑکوں کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے وقت ایسے کیریئر کا انتخاب کرنے پر زور دیتے ہیں جو اسے زبردست مالی فائدہ پہنچا سکتا ہو۔ چاہے وہ کسی شعبے میں ملازمت اور بھاری تنخواہ کی صورت ہو یا پھر کاروبار کی صورت میں زبردست اور فوری منافع کی شکل میں ہو۔ الغرض آپ کیا سوچتی ہیں۔ اپنے جوابات تحریر کرتی جائیں۔
آپ کس شعبے میں ماہر ہیں؟ ہو سکتا ہے کسی لڑکی نے بزنس ایڈمنسٹریشن کی تعلیم حاصل کی ہو، لیکن اس کو فیبرک پینٹنگ کرنے میں مزہ آتا ہو اور اس کے خیال میں وہ فیبرک پینٹنگ یعنی کپڑوں پر پینٹ کرنے میں ماہر ہے تو اپنے آپ سے یہ سوال کریں، تصور میں اپنی مہارت کو جانچیں اور اسے تحریر کریں۔
اب ان چاروں سوالوں کے جوابات کی روشنی میں فیصلہ کریں۔ کیوں کہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ جو لوگ مقصدِ حیات کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کرتے ہیں یا کسی شعبے کا انتخاب کرتے ہیں وہ خوش و خرم اور صحت مند رہنے کے ساتھ طویل عمر پاتے ہیں، اور درج بالا چاروں نکات ہمیں اسی طرف مائل کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر کسی لڑکی کو اگر سوفٹ ویئر ڈیولپمنٹ کا شوق ہے، ساتھ ہی اسے کپڑوں کی ڈیزائننگ کا بھی شوق ہے اور ٹیبل ٹینس کھیلنے کا بھی شوق ہے تو ان تینوں میں سے یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ان میں سے کس کے ذریعے زیادہ رقم کمائی جاسکتی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ وہ ٹیبل ٹینس کے علاوہ دونوں شعبوں کا انتخاب کرلے۔ اب یہ دیکھنا ہوگا کہ دنیا کو ان دونوں میں سے کس شعبے کے ماہر افراد کی زیادہ ضرورت ہے۔ اس کا بھی جواب تحریر کرنے کے بعد یہ دیکھیں کہ کس شعبے میں آپ ماہر ہیں، جس کام کو کرنے میں آپ کو مزہ آتا ہے، اب ان جوابات میں مشترکہ جواب تلاش کریں۔
یہی وہ نکتہ ہے جہاں آپ کو اپنے شعبے کا انتخاب کرنا آسان ہوگا۔ بسا اوقات یہ بھی ہوتا ہے کہ ایسے شعبے کا انتخاب کرلیا جاتا ہے جو آپ کے لیے خوشی کا باعث نہیں ہوتا۔ مثلاً کوئی ٹیچر ہے جب کہ اسے پینٹنگ کا شوق ہے تو مایوس نہ ہوں۔ وقت کی صحیح تقسیم سیکھیں۔ اگر چھے گھنٹے اسکول میں گزارتی ہیں تو باقی اٹھارہ گھنٹوں میں اپنے شوق کے لیے وقت نکالیں اور اس کام کا بھی آغاز کریں جو آپ کی اصل دل چسپی کا باعث ہے۔