دیہاتی کو اغوا اور تشدد کرنے پر7پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج

ملزمان میں 2 تھانیدار بھی شامل ہیں، میرے بیٹے کو ڈھائی ماہ تک حبس بیجا میں رکھ کر تشدد کیا جاتا رہا

ماتلی پولیس نے مذکورہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ فوٹو: فائل

ٹنڈوغلام علی اور گلاب لغاری کے سابق ایس ایچ اوز سب انسپکٹر محمد امین قریشی اور عبدالغفور خاصخیلی، اے ایس آئی خالق جروار، گاؤں کے معزز ساجن خاصخیلی کے2 بیٹوں شاہنواز خاصخیلی اور مختیار خاصخیلی سمیت 7 پولیس اہلکاروں پر دیہاتی کو اغوا کرکے حبس بیجا میں رکھنے اور تشدد کرنے کا عدالتی حکم پر ماتلی تھانے پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

تعلقہ ماتلی کے گاؤں دائم خاصخیلی کے رہائشی خیر محمد خاصخیلی نے عدالتی حکم پر ماتلی تھانے پر ایف آئی آر درج کراتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ٹنڈو غلام علی تھانے کے اس وقت کی ایس ایچ او سب انسپکٹر محمد امین قریشی اور ٹنڈو غلام علی کے سابقہ ایس ایچ او سب انسپکٹر عبدالغفور خاصخیلی، اے ایس آئی الق جروار اور سپاہیوں جاوید فیاض اور دیگر نے اسے ماتلی سے گاؤںجاتے ہوئے گوٹھ سونہارو خاصخیلی کے قریب پکڑلیا اور مسلسل ڈھائی ماہ تک شکارپور میں ایک جگہ پر غیر قانونی حراست میں رکھ کر تشدد کیا۔




جبکہ بعدازاں سول جج ماتلی عبدالستار خاصخیلی نے دمبالو پولیس چوکی پر چھاپہ مار کر اسے بازیاب کروایا۔ ماتلی پولیس نے مذکورہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
Load Next Story