امروہہ سوسائٹی سیلابی ریلے میں ڈوبنے والا شخص سپردخاک

ہفتے کو سیلابی ریلے میں 6 افراد ڈوب گئے تھے، 4 کو بچا لیا گیا تھا ایک شخص لاپتہ ہے

لاپتہ ہونے والے حیدر عباس نقوی / سیلابی ریلے میں جاں بحق سید امیر علی نقوی فوٹو : فائل

اسکیم 33 سادات امروہہ سوسائٹی میں آنے والے سیلابی ریلے میں ڈوب کر ہلاک ہونے شخص کو بہشت زہرہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔

متوفی 6 بچوں کا باپ اور اسٹیٹ ایجنٹ تھا، ہفتے کو سیلابی ریلے میں 6 افراد ڈوب گئے تھے جن میں سے 4 افراد کو اپنی مدد آپ کے تحت بچا لیا گیا تھا کہ جبکہ ایک شخص جاں بحق ہوگیا تھا، ایک شخص تاحال لاپتہ ہے، تفصیلات کے مطابق ہفتے کو طوفانی بارشوں کے بعد اسکیم 33 میں واقع سادات امروہہ سوسائٹی میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد جن میں ظفر عباسی نقوی، قمر عباس نقوی، حیدر عباس نقوی، ظہیر عباس نقوی اور مناظر رضا ڈوب گئے تھے جنھیں طویل جدوجہد کے بعد رسیوں کی مدد سے علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بچایا گیا تھا۔

سیلابی ریلے میں سیکٹر A مکان نمبر R-52 کے رہائشی امیر علی نقوی ولد سید وزیر علی نقوی جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ تین روز گزر جانے کے باوجود حیدر عباس نقوی تاحال لاپتہ ہے جن کی تلاش کی جارہی ہے،سیلابی ریلے میں ڈوب کرجاں بحق ہونے والے امیر علی نقوی کی نمازجنازہ بعد نماز ظہر انچولی میں واقع خیر العمل امام بارگاہ میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں متوفی کے اہلخانہ، عزیزواقارب اور علاقہ مکین بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔




نمازجنازہ کے بعد متوفی کی نارتھ کراچی میں بہشت زہرہ قبرستان لے جائے گئی جہاں متوفی کوآہوں اور سسکیوں میں سپرد خاک کردیا گیا ، متوفی کے قریبی رشتے دار محمد ذکی نے ایکسپریس کو بتایا کہ متوفی 3 بیٹوں اور3 بیٹیوں کے والد تھے ،متوفی یوبی ایل بینک سے ریٹائرڈ ہوکر اسٹیٹ ایجنسی کا کام کرتے تھے۔

لاپتہ ہونے والا حیدر عباس نقوی سیکٹر سی مکان B-38 میں رہائش پذیر تھا ، حیدر عباسی نقوی مرثیہ خوانی بھی کیا کرتے تھے، سیلابی ریلے میں بچائے جانے والے مناظر رضا نے ایکسپریس کو بتایا کہ جس وقت سیلابی ریلا آیا وہ اپنے ایک عزیز کے ساتھ قریب واقع امام بار گاہ سے واپس گھر آ رہے تھے اچانک سیلابی ریلے میں بہہ گئے، وہ سیلابی پانی میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے جھاڑیوں کو پکڑ کر لٹکے رہے اور جب ان کو علاقے کے لوگوں نے بچایا اسی دوران اطلاع ملی کی کچھ اور لوگ بھی سیلابی پانی میں بہہ گئے ہیں ، انھوں نے بتایا کہ پانی کا دباؤ انتہائی شدید تھا۔
Load Next Story