کراچی میں امن وامان کیلیے فوج کی مددلی جاسکتی ہےممنون حسین

پیپلز پارٹی نے صدارتی الیکشن کو چیلنج کیا تو دفاع کرنے کو تیار ہوں آئینی صدر ہوں, ممنون حسین

پیپلز پارٹی نے صدارتی الیکشن کو چیلنج کیا تو دفاع کرنے کو تیار ہوں آئینی صدر ہوں, ممنون حسین فوٹو : فائل

نو منتخب صدر ممنون حسین نے کہاہے کہ کراچی میں امن وامان کیلیے فوج کی مدد لی جا سکتی ہے، طالبان سے مذاکرات کے حق میں ہوں۔


پیپلز پارٹی نے صدارتی الیکشن کو چیلنج کیا تو دفاع کرنے کو تیار ہوں آئینی صدر ہوں، نجی ٹی وی کوانٹرویو میںانھوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کی وجہ صدارتی انتخابات نہیں تھے وہ پہلے ہی اپنا عہدہ چھوڑنے کا سوچ رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے مسئلے کے حل کیلیے خفیہ اداروں کے کردار کو مضبوط کرنے کی اشد ضرورت ہے، اگر ضرورت پڑی تو فوج کی مدد بھی لی جائیگی۔ ادھرنومنتخب صدر ممنون حسین کراچی پہنچ گئے، کراچی ایئرپورٹ پر انھوں نے صحافیوں سے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ وہ یہاں لوگوںکے ہجوم کے باعث صحافیوں سے گفتگو نہیںکرسکتے کراچی ایئرپورٹ پراس موقع پر سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی تھی۔ ممنون حسین نے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملک کی سیاسی بالخصوص سندھ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل اکمل الدین احسان اوگلو، قازقستان کے صدرنورسلطان نذر بایوف اور ازبکستان کے صدراسلام کریموف نے ممنون حسین کو پاکستان کا صدرمنتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ بہاولنگر سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ممنون حسین نے شوکت لالیکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی خاص پارٹی نے بلکہ پورے ملک کے عوام کا صدر ہوں ۔ اپنے عمل قول وفعل سے ظاہر کروں گا کہ غیر متنازعہ صدر ہوں، ایوان صدر کو سیاست سے پاک رکھوں گا۔

Recommended Stories

Load Next Story