لاہور ہائی کورٹ میں تصاویر بنانے والے ملزم سے بم بنانے کی وڈیو برآمد

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کے حکم پر عدالت میں سائلین کے موبائل فون لیجانے پر پابندی عائد،سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کے حکم پر عدالت میں سائلین کے موبائل فون لیجانے پر پابندی عائد،سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا۔ فوٹو: ایکسپریس

PARIS:
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت میں تصاویر بناتے گرفتار ہونے والے ملزم رحیم سلیم کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پانچ دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے 29اگست کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔


پرانی انارکلی پولیس نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کے موبائل فون میں تحریک طالبان کی تصاویر کے علاوہ جہادی تنظیموں کو ٹریننگ کرنے کی فوٹیج اور حساس معلومات بھی موجود تھی جس سے اس کا کردار مشکوک ہے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کا 14روز کا ریمانڈ جاری کیا جائے تاکہ تفتیش کر کے اصل حقائق کو سامنے لایا جا سکے۔ ثنا نیوز، آئی این پی کے مطابق پولیس نے ملزم رحیم سلیم سے جہادی لٹریچر اور ٹریننگ و بم بنانے کی وڈیوز سمیت قابل اعتراض مواد برآمد کیا ہے، ملزم نے ابتدائی تفتیش میں بتایا کہ وہ آزاد کشمیر کا رہائشی ہے جبکہ پولیس کے مطابق ملزم رحیم سے کالعدم تنظیم سے روابط کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

دریں اثنا چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر عدالت میں سائلین کے موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، عام سائلین عدالت میں پیش ہونے سے قبل اپنا موبائل سیکیورٹی عملے کو دیکر داخل ہوںگے اور واپسی پر ان سے موبائل وصول کریںگے۔
Load Next Story