پی آئی اے بزنس پلان کی تیاری حتمی مرحلہ میں داخل

پلان کے تحت جہازوں کی تعداد کو آئندہ پانچ سال میں 32 سے بڑھا کر50 کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

نقصان کا سبب بننے والے روٹس بند اور منافع بخش روٹس بحال کرنے کی تجاویز بھی پلان میں شامل . فوٹو : فائل

وزیراعظم کی ہدایت پر قومی ایئر لائن کی بزنس پلان کی تیاریں حتمی مراحل میں داخل ہوگی جسی تشکیل کے بعد مجوزہ ڈرافٹ کو منظوری کے لئے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ ڈرافٹ میں پی آئی اے فلیٹ کو بڑھانے اور مالی خسارے میں کمی کی تجاویز شامل کرنے کے ساتھ مالی خسارہ کا سبب بننے والے روٹس کو بند اور منافع بخش روٹس بحال کرنے کی تجاویز کو بھی بزنس پلان میں شامل کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بزنس پلان میں قومی ایئر لائن کے آپریشنل اخراجات میں بھی کمی لانے کافیصلہ کیا گیا ہے جس سے ابتداء میں اخراجات میں کمی سے قومی ایئر لائن کو سالانہ دو ارب 77 کروڑ روپے بچت ہو گی جس آئندہ پانچ سال میں مزید بڑھایا جائیگا۔

پی آئی اے ذرائع کے مطابق اوپن اسکائی پالیسی کے تحت قومی ایئر لائن کے روٹس بڑھانے کی تجویز بھی مجوزہ پلان میں شامل ہے جب کہ نئے بزنس پلان میں سول ایوی ایشن چارجز میں کمی اور ڈالر کی بجائے روپے میں ادائیگی کا مطالبہ بھی رکھا جائیگا۔

ذرائع نے کہا کہ سی اے اے چارجز دنیا کے دیگر ایئر پورٹس کی نسبت زیا دہ ہیں سول ایوی ایشن کی جانب سے اسلام آباد ایئر پورٹ پر بوئنگ 777 کے چارجز 5 ہزار ڈالر فی لینڈنگ، ایئر بس اے 320 کے لینڈنگ چارجز 1155 ڈالر تک ہیں، اسی طرح لاہور ایئر پورٹ پر ایئر بس اے 320 کے لینڈنگ چارجز 870 ڈالر اور بوئنگ 777 کے 3348 ڈالر ہیں جب کہ کراچی ایئر پورٹ پر بوئنگ 777 کے چارجز 3074,اوراے 320 کے 696 ڈالر فی لینڈنگ چارجز وصولکیے جا رہے ہیں، دبئی، دہلی، کولالمپور اور بیجنگ سے زیادہ ہیں۔


ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر کی جانب پی آئی اے کی اندرون ملک ٹیکٹس پر 3251 روپے جب کہ انٹرنیشنل پرواز کی ٹکٹس پر 8960 روپے ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ لیز پرنئے جہازوں کی خریداری بھی پی آئی اے بزنس پلان میں شامل قومی ایئر لائن فلیٹ کو 32 اسے بڑھا کر50تک آئندہ پانچ سال تک لے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں پی آئی اے کے گراوٴنڈ کیے گئے جہازوں کو بھی آپریشنل کرنے کی تجویز شامل ہیں۔

پی آئی اے ذرائع کے مطابق مجوزہ پلان کے تحت دو بوئنگ 777، دو اے ٹی ار،دو اے 320 گراوٴنڈ جہازوں کو آپریشنل کرنے کے لئے حکومت سے گرانٹ بھی طلب کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ پی آئی اے خسارہ کی تفصیلات بھی بزنس پلان کا حصہ، بنایا جا رہا ہے ایئر لائن کا مجموعی خسارہ 414 ارب روپے ہے247 ارب 70 کروڑ قرض،114ارب سترکروڑ بقایا جات کی مد میں واجب الادا ہیں جب کہ قرض کی مد میں ماہانہ چار ارب روپے سود کی مد میں ادا کیا جارہا ہے۔

پی آئی اے ذرائع کے مطابق بزنس پلان کے تحت پی آئی اے بکنگ آفس کو کراچی سے پشاور منتقل کرنے پر غور کیساتھ مالیاتی خسارہ پر قابو پانے کے لئے فیول پالیسی کی تیاری آئل ڈپو کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کی تجویز بھی بزنس پلان میں شامل ہے۔
Load Next Story