پاکستان کے اقدامات کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے ایکسپریس فورم

مودی بدلہ لینے کیلیے تخریب کاری کرا سکتا ہے، ،جاوید حسین،بریگیڈیئر (ر)غضنفر

طالبان کے ساتھ مذاکرات میں محتاط رہنا ہوگا،ڈاکٹر زمرد،امجدمگسی کا اظہار خیال۔ فوٹو: فائل

لاہور:
کرتار پور کو ریڈور سے لے کر ابھی نندن کی واپسی تک پاکستان کے اقدامات کودنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے، بھارت کو اندازہ ہی نہیں تھاکہ پلوامہ ڈرامہ سے مسئلہ کشمیر ایک بار پھر عالمی سطح پر اجاگر ہوجائے گا۔

بھارت کو نہ صرف بین الاقوامی بلکہ قومی سطح پر بھی بہت نقصان ہوا، مودی بدلہ لینے کیلیے تخریب کاری کرسکتے ہیں لہٰذا ملک میں لانگ ٹرم سکیورٹی پالیسی بنائی جائے۔ ان خیالات کا اظہار سابق سفارتکاراور دفاعی وسیاسی تجزیہ نگاروں نے''خطے کی موجودہ صورتحال''کے حوالے سے منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔

سابق سفارتکار جاوید حسین نے کہاکہ چین ، امریکا کی اجارہ داری کوچیلنج کر رہا ہے جسے روکنے کیلیے امریکا، بھارت کو سپورٹ کر رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک میں ہر سطح پر تعاون جاری ہے۔ بھارت اس خطے میں بالادستی چاہتا ہے جس میں پاکستان بڑی رکاوٹ ہے جس کی وجہ سے پاک بھارت تعلقات نارمل نہیں ہوسکتے لہٰذا پاکستان کوخودکومزید مضبوط کرنا ہوگا اورلانگ ٹرم سکیورٹی پالیسی بنانا ہوگی۔


انھوں نے کہا موجودہ صورتحال میں اگرچہ خطرہ ٹل گیا ہے مگر یہ کافی نہیں ہے، مودی مزید تخریب کاری کی کوشش کریگا۔ انھوں نے کہا تمام چیلنجز سے نمٹنے کیلیے ہمیں سیاسی اور معاشی طور پر مستحکم ہونا ہوگا۔

دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر(ر)سید غضنفرعلی نے کہا کہ پاکستان اور اسرائیل دو ایسے ملک ہیں جو نظریاتی طور پر وجود میں آئے لہٰذا اسرائیل پاکستان کوخطرہ سمجھتا ہے، پاک بھارت حالیہ کشیدگی میں بھارت اکیلا نہیں بلکہ عالمی طاقتیں اس کے ساتھ ہیں۔

سیاسی تجزیہ نگار ڈاکٹر امجد مگسی نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعدسے مسئلہ کشمیرکوعالمی سطح پر اہمیت ملی ہے جبکہ بھارت کونہ صرف بین الاقوامی بلکہ قومی سطح پر بھی نقصان ہوا ہے، مودی نے الیکشن کیلیے ڈرامہ رچایا مگر پاکستان نے اس معاملے پر بہتر ردعمل کا اظہارکرکے بازی پلٹ دی۔

ایف سی کالج یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر زمرد اعوان نے کہا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں جب FATF نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالا اس وقت لوگوں کو اسکا معلوم نہیں تھا مگر آج اس پر بحث ہورہی ہے، یہ صورتحال موجودہ حکومت کیلیے چیلنجز سے بھرپور ہے۔
Load Next Story