پشاور کی سینٹرل جیل میں دہشتگردی کے خطرات کے پیش نظر پاک فوج کے دستے تعینات
ممکنہ حملے کے پیش نظر جیل پر پولیس کی نفری میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے اور تمام عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
سینٹرل جیل میں دہشت گردوں کی جانب سے ممکنہ حملے کے پیش نظر پاک فوج کے دستے تعینات کردیئے گئے ہیں جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع کی جیلوں میں بھی پاک فوج کے دستوں کی تعیناتی کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ابتدائی طور پر فوج کے چند اہلکاروں کو پشاور کی سینٹرل جیل میں تعینات کیا گیا جن کو جیل کےعملے کی جانب سے بریفنگ بھی دی گئی ، جیل میں پولیس کی نفری میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ عملے کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں 24 گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر حملے کے بعد ملک کی دیگر جیلوں میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور سینٹرل جیل پشاور میں ایبٹ آباد آپریشن میں مبینہ طور پر ملوث ڈاکٹر شکیل آفریدی اور دہشت گرد تنظیموں کے کئی اہم ارکان بھی قید ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ابتدائی طور پر فوج کے چند اہلکاروں کو پشاور کی سینٹرل جیل میں تعینات کیا گیا جن کو جیل کےعملے کی جانب سے بریفنگ بھی دی گئی ، جیل میں پولیس کی نفری میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ عملے کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں 24 گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان جیل پر حملے کے بعد ملک کی دیگر جیلوں میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور سینٹرل جیل پشاور میں ایبٹ آباد آپریشن میں مبینہ طور پر ملوث ڈاکٹر شکیل آفریدی اور دہشت گرد تنظیموں کے کئی اہم ارکان بھی قید ہیں۔