جولین اسانج سفارتخانے سے نکلے تو گرفتار کرلیں گے برطانیہ

جولین اسانج جون سے لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں، صدر ایکواڈور۔

برطانیہ نے سفارتخانے میں داخل ہونیکی کوشش کی تو یہ سفارتی خودکشی ہوگی، صدر ایکواڈور. فوٹو: اے ایف پی

برطانوی حکومت یہ واضح کر چکی ہے کہ اگر اسانج سفارتخانے سے باہر نکلے تو انہیں گرفتار کر لیا جائیگا۔ جولین اسانج کو سیاسی پناہ دینے والے ملک ایکواڈور کے صدر رافائل کوریا کا کہنا ہے یہ سفارتی تنازع کل ختم ہو سکتا ہے اگر برطانیہ جولین کو محفوظ راستے سے ملک سے باہر جانے دے۔


بی بی سی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کئی ماہ یا کئی ماہ تک جاری رہ سکتا ہے۔ جولین اسانج جون سے لندن میں ایکواڈور کے سفارتخانے میں پناہ لیے ہوئے ہیں ۔ گزشتہ جمعرات کو انہیں باضابطہ طور پر سیاسی پناہ دینے کا اعلان کیا گیا۔ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج مجرمانہ جنسی حملے کے الزامات میں ایک مقدمے میں سوئیڈن اور برطانوی حکام کو مطلوب ہیں جن سے وہ انکار کرتے ہیں۔

اس سے پہلے ایکواڈور کے صدر کہہ چکے ہیں کہ اگر برطانوی حکومت اس بات کی ضمانت دے کہ انہیں 'کسی تیسرے ملک' کے حوالے نہیں کیا جائیگا تو انہیں برطانوی حکام کے حوالے کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔ادھر برطانیہ کا موقف ہے کہ وہ اسانج کو ملک چھوڑنے کا محفوظ راستہ فراہم نہیں کریگا۔ برطانیہ کی جانب سے سفارتخانے میں داخل ہونیکی دھمکی کے بارے میں صدر رافائل کوریا کا کہنا تھا کہ اگر برطانیہ نے ایسا کیا تو وہ سفارتی خودکشی کرے گا۔

Recommended Stories

Load Next Story