پاکستانی خاتون شادی کے22 سال بعدبھی بھارتی شہریت سے محروم

انھوں نے کہا کہ اس نے سات سال کی مطلوبہ لازمی قیام کی مدت کی تکمیل کے بعد بھارتی شہریت کے لیے درخواست دی تھی۔

خاتون کوخاونداوربچوں کے مساوی حقوق حاصل نہیں،آج بھی پاکستانی سمجھا جاتاہے. فوٹو: فائل

KARACHI:
بھارتی شہری سے شادی کرنے والی پاکستانی خاتون کو 22سال بعد بھی بھارت کی شہریت نہ مل سکی اور وہ اپنے خاوند کے مساوی حقوق حاصل نہیں کرسکی جس سے پاکستان کے حوالے سے بھارت کی سخت پالیسیوں کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے،21سالہ بیٹی سمیت چار بچوں کی ماں رخسانہ بیگم کو بھارت میں خاوند اوربچوں کے مساوی حقوق حاصل نہیں اسے آج بھی بھارتی شہری کے بجائے پاکستانی شہری سمجھا جاتا ہے۔


بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی شہری رخسانہ بیگم جس کی 22سال قبل بھارتی شہری خواجہ مبارک سے شادی ہوئی 21سالہ بیٹی سمیت 4بچوں کے ساتھ اس نے بھارت میں 22سال گزار دیے لیکن بھارتی شہریت ابھی تک نہ مل سکی،رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز جب وہ پاکستان آنا چاہتی تھی اس وقت وہ اپنا ذہنی توازن کھونے کے قریب تھی جب اسے اٹاری کے بین الاقوامی ریلوے اسٹیشن میں داخلے سے منع کردیا گیا اسے بھارتی حکام نے کہا کہ وہ دہلی اٹاری ٹرین پر سوار ہوکر اٹاری ریلوے اسٹیشن جائے اورپاکستان جانے کے لیے سمجھوتا ایکسپریس پر سوار ہو۔

رخسانہ بیگم نے میڈیا کو بتایا کہ صرف ان کی وجہ پورا خاندان اذیت کا شکار ہے ،انھوں نے کہا کہ اس نے سات سال کی مطلوبہ لازمی قیام کی مدت کی تکمیل کے بعد بھارتی شہریت کے لیے درخواست دی تھی لیکن ان کی درخواست کسی نہ کسی رسمی وجوہ کی بنا پر روک دی گئی۔
Load Next Story