سابق ٹیسٹ کپتان نوجوان کرکٹرز کو موقع نہ دینے پر مایوس

کمزور حریف زمبابوے سے میچز میں سینئر کھلاڑیوں کو آرام دینا بہتر ہوتا، ظہیر عباس

سمجھ نہیں آرہا سلیکٹرز ملکی کرکٹ کو ترقی دینا یا ختم کرنا چاہتے ہیں،عامر سہیل فوٹو: ٹی ایم این

KARACHI:
سابق ٹیسٹ کپتانوں نے دورہ زمبابوے میں نوجوان کرکٹرز کو موقع نہ دیے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے، ان کے مطابق مستقبل میں مضبوط ٹیم کی تشکیل کیلیے نئے کھلاڑیوں کو گروم کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت تھی۔

تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے سبب ملکی میدان 2009 سے ویران ہیں،کوئی ہوم سیریز نہ ہونے کے باعث پاکستان کو مستقبل کیلیے نئے کرکٹرز گروم کرنے کا موقع نہیں مل رہا، اس کمی کو پورا کرنے کیلیے دورہ زمبابوے میں نیا ٹیلنٹ آزمانے کی تجاویز سامنے آئیں لیکن سلیکٹرز نے روایتی انداز میں چند تبدیلیاں کرکے اسکواڈز کا اعلان کردیا۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ظہیر عباس نے کہا کہ ٹیسٹ ٹیم میں بہت کم نئے کھلاڑیوں کو موقع فراہم کیا گیا، مستقبل کی مضبوط ٹیمیں تشکیل کیلیے ضروری ہے کہ نوجوان کرکٹرز کوصلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا جائے، ایشین ڈان بریڈ مین نے کہا کہ زمبابوے جیسے کمزور حریف کیخلاف نئے ٹیلنٹ کو آزمانے کا اچھا موقع تھا جس سے فائدہ نہیں اٹھایا گیا، انور علی کو صرف ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں رکھا جانا مستقبل میں اس کی ٹیسٹ کرکٹ نہ ہونے کی طرف اشارہ کررہا ہے۔




ظہیر عباس نے کہا کہ زمبابوے کے خلاف سیریز سے کئی کھلاڑیوں کے مستقبل کا حتمی فیصلہ بھی ہوجائے گا، ہمیشہ کی طرح قوم کی نظریں آل راؤنڈر شاہد آفریدی پر ہوں گی۔ سابق کپتان عامر سہیل نے کہا کہ سلیکٹرز کے فیصلے سمجھ سے باہر ہیں،یہ لوگ پاکستان کی کرکٹ کو آگے لے جانے کیلیے کوشاں ہیں یا اسے ختم کرنا چاہتے ہیں، میں نہیں سمجھتا کہ مستقبل کی کوئی پلاننگ ان کی نظر میں ہے، دورہ زمبابوے میں صرف سینئرز کو پرفارمنس بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔

انھوں نے کہا کہ وہاب ریاض کو پہلے لائے کیوں تھے اور اب باہر کیوں بٹھا دیا؟ توفیق عمر ٹیسٹ میں عمدہ پرفارم کررہا تھا، اسے کیوں ڈراپ کیا گیا؟ سلیکٹرز کو بلا کر پوچھنا چاہیے کہ وہ اس طرح کے فیصلے کیوں کر رہے ہیں۔
Load Next Story