طالبان سے مذاکرات تحفظ مدارس کیلیے ن لیگ سے ملے فضل الرحمن
ہمارے بغیر بلوچستان کا مسئلہ حل نہیں ہوگا، اکثریت کے باوجود مشاورت نہیں ہوئی
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک کوموجودہ حالات میں، دہشتگردی، غربت، جہالت اور بے روزگاری جیسے سنگین بحرانوں سے نکلنے کیلیے نئی راہیں ڈھونڈنی چاہئیں۔
آبائی گاؤں عبدالخیل میں تقریب سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کو اسلامی قوانین سے مزین کرنا روز اول سے ہماری جدوجہد میں شامل تھا۔ انھوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات، قبائل میں پرامن ماحول کا قیام، دینی مدارس کا تحفظ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ انھی ترجیحات کی حمایت حاصل ہونے پر ن لیگ کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہماری عددی اکثریت کے باوجود ن لیگ کی جانب سے ہمیں مشاورت میں شریک نہیں کیا گیا اور یہی وجہ ہے کہ صوبے میںحکومت سازی کا مرحلہ مکمل نہیں ہو پا رہا۔ ہم بلوچستان کے مزاج اور طرزحکومت کوسمجھتے ہیں اور جب تک بلوچستان کے معاملات میں جے یوآئی کی مشاورت شامل نہیں کی جائیگی، مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ ادھر مولانا فضل الرحمن کے ترجمان جان اچکزئی نے کہا کہ پرویز خٹک ڈی آئی خان جیل واقعے کی شرمندگی چھپانے کے لیے بے بنیاد الزامات لگارہے ہیں۔
آبائی گاؤں عبدالخیل میں تقریب سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین کو اسلامی قوانین سے مزین کرنا روز اول سے ہماری جدوجہد میں شامل تھا۔ انھوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات، قبائل میں پرامن ماحول کا قیام، دینی مدارس کا تحفظ ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ انھی ترجیحات کی حمایت حاصل ہونے پر ن لیگ کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہماری عددی اکثریت کے باوجود ن لیگ کی جانب سے ہمیں مشاورت میں شریک نہیں کیا گیا اور یہی وجہ ہے کہ صوبے میںحکومت سازی کا مرحلہ مکمل نہیں ہو پا رہا۔ ہم بلوچستان کے مزاج اور طرزحکومت کوسمجھتے ہیں اور جب تک بلوچستان کے معاملات میں جے یوآئی کی مشاورت شامل نہیں کی جائیگی، مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ ادھر مولانا فضل الرحمن کے ترجمان جان اچکزئی نے کہا کہ پرویز خٹک ڈی آئی خان جیل واقعے کی شرمندگی چھپانے کے لیے بے بنیاد الزامات لگارہے ہیں۔