اسلحہ ڈیلرز کے کوائف سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

دہشت گردوں کو اسلحہ، گولیاں اور لائسنس فراہم کرنے سے متعلق مقدمے میں سیکریٹری داخلہ کو پھر نوٹس جاری

اسلحہ ایکٹ 4 اے پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی رپورٹ پیش کریں، عدالت۔ فوٹو: فائل

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردوں کو اسلحہ، گولیاں اور لائسنس فراہم کرنے سے متعلق مقدمے میں سیکریٹری محکمہ داخلہ کو پھر نوٹس جاری کر دیے۔

سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 16 کے روبرو دہشتگردوں کو اسلحہ، گولیاں اور لائسنس فراہم کرنے کے مقدمے کی سماعت ہوئی، مقدمے میں ضمانت پر رہا ملزمان عدالت میں پیش ہوئے، تفتیشی افسر، ڈی ایس پیز صدر، پریڈی اور ایف ایس ایل بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، ڈی ایس پی ایف ایس ایل نے رپورٹ پیش کردی، عدالت نے رپورٹ پر اظہار برہمی کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کبھی ڈیلر نے ہمیں خالی خول ریکارڈ کے لیے نہیں بھیجے،نہ ہی کبھی اعلیٰ حکام کی طرف سے ایسے احکامات موصول ہوئے، عدالت نے سیکریٹری محکمہ داخلہ کو ایک بارپھر نوٹس جاری کردیا،عدالت نے حکم دیا کہ اسلحہ ایکٹ 4 اے پر عمل نہ کرنیوالوں کیخلاف کیا کارروائی کی گئی رپورٹ پیش کریں،عدالت نے ایس ایس پی اے وی سی سی کو ان پرسن رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے ڈی ایس پی صدر کنور آصف کو بھی اسلحہ ڈیلرز کے کوائف سے متعلق رپورٹ پیش کا حکم دیا ہے، عدالت نے 26 مارچ تک تمام متعلقہ حکام کو رپورٹ پیش کرنے حکم دیا ہے۔


گذشتہ سماعت پر بھی اپنے احکامات میں عدالت نے محکمہ داخلہ سے رپورٹ مانگی تھی، حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ محکمہ داخلہ نے اسلحہ ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والے کتنے ڈیلرز کیخلاف کارروائی کی ہے۔ کتنے ایسے ڈیلرز ہیں جو اسلحہ پی نے کے بعد محکمہ فارنسک کو رپورٹ نہیں کرتے، عدالت کے واضح احکامات کے باوجود محکمہ فارنسک کے سوا کسی بھی متعلقہ محکمے نے رپورٹ پیش نہیں کی۔

پولیس کے مطابق یکم جنوری کو ایم اے جناح روڈ سے 2 ملزمان عمران نیازی اور سعید نواز کو گرفتار کیا گیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور لائسنس برآمد کی گئے، دوران تفتیش ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ رجسٹرڈ اسلحہ ڈیلرز کی مدد سے شہر میں دہشتگردوں کو اسلحہ فراہم کرتے ہیں۔

چالان کے مطابق ڈی سی آفس ساؤتھ اور ایسٹ کے ملازمین جعلی لائسنس بناتے تھے،مقدمے میں ڈی سی آفس کے ملازمین اوراسلحہ ڈیلرز سمیت 9 ملزمان گرفتار کیا گیا تھا، تمام ملزمان اب ضمانت پر ہیں، 7 سے زائد ملزمان تاحال مفرور ہیں۔

 
Load Next Story