کوئٹہ گلیڈی ایٹرز پی ایس ایل فور کی چیمپئن بن گئی
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کے 139 رنز کا ہدف 2 وکٹوں پر حاصل کر لیا
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے فائنل میں پشاور زلمی کوآؤٹ کلاس کرتے ہوئے پاکستان سپرلیگ فور کا چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
گلیڈی ایٹرز نے پشاورزلمی کا 139 رنز کا ہدف 2 وکٹوں پر حاصل کر کے پہلی بار ٹائٹل اپنے نام کرلیا، اوپنر احمد شہزاد نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 59 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا جب کہ روسو 39 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، شین واٹسن 7 اور احسان علی 25 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
زلمی کی جانب سے وہاب ریاض واحد بولر تھے جنہوں نے ایک وکٹ حاصل کی، ان کے سوا کوئی بولر بھی متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکا۔
گلیڈی ایٹرز کی جیت کے ساتھ ہی اسٹیڈیم کوئٹہ کے حق میں نعروں سے گونج اٹھا اور فاتح ٹیم نے گراؤنڈ کا چکر لگا کر تماشائیوں کے نعروں کا جواب دیا، سرفراز الیون کو تمائشیوں کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئےمیچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیتا اور فیلڈنگ کو ترجیح دیتے ہوئے زلمی کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی، گلیڈی ایٹرز کے بولرز کی نپی تلی بولنگ کے سامنے بیٹسمین جم کر نہ کھیل سکے اور تیز رفتاری سے رنز بنانے کی کوشش میں وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتے رہے، زلمی کی ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر 138 رنز ہی بنا سکی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نوجوان پیسرمحمد حسین نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے زلمی کی مضبوط بیٹنگ لائن کو اکھاڑ پھینکا اور صرف 4 اوورز کے کوٹے میں تیز رفتار بولنگ کرتے ہوئے 30 رنز دے کر 3 اہم وکٹیں حاصل کیں۔
زلمی کے مستقل اوپنرز امام الحق اور کامران اکمل نے اننگز کا آغاز محتاط انداز میں کیا تاہم بائیں ہاتھ کے بیٹسمین امام الحق جلد بازی میں صرف 3 رنز پر اونچی شارٹ کھیلتے ہوئے پیسر محمد حسنین کا شکار ہوگئے جس کے بعد 31 کے مجموعے پر کامران اکمل 21 رنز بنا کر چلتے بنے، زلمی کی تیسری وکٹ 62 رنز پر صہیب مقصود کی صورت میں گری جو 20 رنز بنا کر چلتے بنے۔
بائیں ہاتھ کے بیٹسمین عمرامین نے کچھ مزاحمت دکھائی اور 38 رنز بنائے ،نبی گل 9، پولارڈ7، سیمی 18 اور وہاب ریاض 12 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے، جورڈن بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹے۔
کوئٹہ کی جانب سے حسنین نے 3، براوو نے 2، فواد احمد اور محمد نواز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ کوئٹہ اور پشاور کی ٹیمیں تیسری بار فیصلہ کن معرکے میں پہنچی تھیں، دونوں فرنچائز ٹیمیں اس سے قبل 2017 کے ایڈیشن میں بھی مدمقابل آئیں تھیں، جس میں پشاور زلمی نے اولین بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا تاہم اس بارکوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 2برس قبل ملنے والی ناکامی کا حساب چکتا کر دیا ہے۔
گلیڈی ایٹرز نے پشاورزلمی کا 139 رنز کا ہدف 2 وکٹوں پر حاصل کر کے پہلی بار ٹائٹل اپنے نام کرلیا، اوپنر احمد شہزاد نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 59 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا جب کہ روسو 39 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، شین واٹسن 7 اور احسان علی 25 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔
زلمی کی جانب سے وہاب ریاض واحد بولر تھے جنہوں نے ایک وکٹ حاصل کی، ان کے سوا کوئی بولر بھی متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکا۔
گلیڈی ایٹرز کی جیت کے ساتھ ہی اسٹیڈیم کوئٹہ کے حق میں نعروں سے گونج اٹھا اور فاتح ٹیم نے گراؤنڈ کا چکر لگا کر تماشائیوں کے نعروں کا جواب دیا، سرفراز الیون کو تمائشیوں کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئےمیچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیتا اور فیلڈنگ کو ترجیح دیتے ہوئے زلمی کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی، گلیڈی ایٹرز کے بولرز کی نپی تلی بولنگ کے سامنے بیٹسمین جم کر نہ کھیل سکے اور تیز رفتاری سے رنز بنانے کی کوشش میں وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتے رہے، زلمی کی ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر 138 رنز ہی بنا سکی۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نوجوان پیسرمحمد حسین نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے زلمی کی مضبوط بیٹنگ لائن کو اکھاڑ پھینکا اور صرف 4 اوورز کے کوٹے میں تیز رفتار بولنگ کرتے ہوئے 30 رنز دے کر 3 اہم وکٹیں حاصل کیں۔
زلمی کے مستقل اوپنرز امام الحق اور کامران اکمل نے اننگز کا آغاز محتاط انداز میں کیا تاہم بائیں ہاتھ کے بیٹسمین امام الحق جلد بازی میں صرف 3 رنز پر اونچی شارٹ کھیلتے ہوئے پیسر محمد حسنین کا شکار ہوگئے جس کے بعد 31 کے مجموعے پر کامران اکمل 21 رنز بنا کر چلتے بنے، زلمی کی تیسری وکٹ 62 رنز پر صہیب مقصود کی صورت میں گری جو 20 رنز بنا کر چلتے بنے۔
بائیں ہاتھ کے بیٹسمین عمرامین نے کچھ مزاحمت دکھائی اور 38 رنز بنائے ،نبی گل 9، پولارڈ7، سیمی 18 اور وہاب ریاض 12 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے، جورڈن بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹے۔
کوئٹہ کی جانب سے حسنین نے 3، براوو نے 2، فواد احمد اور محمد نواز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ کوئٹہ اور پشاور کی ٹیمیں تیسری بار فیصلہ کن معرکے میں پہنچی تھیں، دونوں فرنچائز ٹیمیں اس سے قبل 2017 کے ایڈیشن میں بھی مدمقابل آئیں تھیں، جس میں پشاور زلمی نے اولین بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا تاہم اس بارکوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 2برس قبل ملنے والی ناکامی کا حساب چکتا کر دیا ہے۔