PSL کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو فاتح کا اعزاز حاصل

ملکی کرکٹ کو جس ٹیلنٹ کی اشد ضرورت ہے پی سی ایل کے ذریعے اس کمی کو بخوبی پورا کیا جاسکتا ہے۔

ملکی کرکٹ کو جس ٹیلنٹ کی اشد ضرورت ہے پی سی ایل کے ذریعے اس کمی کو بخوبی پورا کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: فائل

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پی سی ایل 4 کے فائنل میچ میں پشاور زلمی کو8وکٹوں سے شکست دے کر پہلی بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

فاتح ٹیم نے 139 رنز کا ہدف 18ویں اوور میں حاصل کیا، اوپنر احمد شہزاد نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے59 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی اور ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا جب کہ روسو 39 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے، شین واٹسن 7 اور احسان علی 25 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ زلمی کی جانب سے وہاب ریاض واحد بولر تھے جنہوں نے ایک وکٹ حاصل کی، ان کے سوا کوئی بولر بھی متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکا۔

قبل ازیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیتا اور زلمی کو بیٹنگ کی دعوت دی، گلیڈی ایٹرز کے بولرز کی نپی تلی بولنگ کے سامنے زلمی کے بیٹسمین جم کر نہ کھیل سکے اور تیز رفتاری سے رنز بنانے کی کوشش میں وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتے رہے، زلمی کی ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر 138 رنز ہی بنا سکی۔

شین واٹسن اور عمر اکمل اپنی دھواںدار بیٹنگ کا رنگ نہ جما سکے، شین واٹسن ابتدا ہی میں رن آؤٹ ہونے پر رنجیدہ ہوگئے، مغموم ڈیرن سیمی نے پاکستان سے اپنی محبت کا لازوال اظہار کیا، لیجنڈ ویوین رچرڈز شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نوجوان پیسر محمد حسنین نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے زلمی کی مضبوط بیٹنگ لائن کو اکھاڑ پھینکا اور صرف 4 اوورز کے کوٹے میں تیز رفتار بولنگ کرتے ہوئے 30 رنز دے کر 3 اہم وکٹیں حاصل کیں۔

وہ اپنی اسپیڈ اور بہترین ورائٹی کی بدولت پاکستان کی قومی ٹیم میں بجا طور پر اپنا نام لکھوانے کی پوزیشن میں آگئے، پی سی ایل کے کراچی میں کھیلے گئے میچز اور فائنل کو امن کی جیت اور انٹرنیشنل کرکٹ کی پاکستان واپسی کے حوالہ سے سنگ میل قراردیا جاسکتا ہے، بلاشبہ سندھ حکومت نے سیکیورٹی کے انتہائی موثر انتظامات کیے، کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، کرکٹ شائقین کو کھلاڑیوں نے بہترین تفریح اور کھیل سے لطف اندوز کیا۔


ملکی کرکٹ کو جس ٹیلنٹ کی اشد ضرورت ہے پی سی ایل کے ذریعے اس کمی کو بخوبی پورا کیا جاسکتا ہے، پاکستان کو بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ کے شعبے میں متعدد باصلاحیت نوجوان کھلاڑی دستیاب ہوگئے ہیں، ان کی مناسب گرومنگ قومی ٹیم کو مزید مستحکم اور مضبوط بنائے گی۔ پشاور زلمی حسب توقع جارحانہ کھیل پیش نہ کرسکی، وجہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نپی تلی بولنگ تھی۔

زلمی کے مستقل اوپنرز امام الحق اور کامران اکمل نے اننگز کا آغاز محتاط انداز میں کیا تاہم بائیں ہاتھ کے بیٹسمین امام الحق جلد بازی میں صرف 3 رنز پر اونچی شارٹ کھیلتے ہوئے پیسر محمد حسنین کا شکار ہوگئے جس کے بعد 31 کے مجموعے پر کامران اکمل 21 رنز بنا کر چلتے بنے، زلمی کی تیسری وکٹ 62 رنز پر صہیب مقصود کی صورت میں گری جو 20 رنز بنا پائے۔بائیں ہاتھ کے بیٹسمین عمرامین نے کچھ مزاحمت دکھائی اور 38 رنز بنائے، نبی گل 9، پولارڈ7، سیمی 18 اور وہاب ریاض 12 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے، جورڈن بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹے۔

کوئٹہ کی جانب سے حسنین نے 3، براوو نے 2، فواد احمد اور محمد نواز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ شاندار باؤلنگ پر محمد حسنین کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا، کوئٹہ اور پشاور کی ٹیمیں تیسری بار فیصلہ کن معرکے میں پہنچی تھیں، دونوں ٹیمیں اس سے قبل 2017 کے ایڈیشن میں بھی مدمقابل آئیں جس میں پشاور زلمی نے اولین بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا ۔

میچ شروع ہونے سے قبل سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہدا ء کی یاد میں گراؤنڈ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ صدرعارف علوی، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ، نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی، گورنر سندھ عمران اسماعیل، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ ، وفاقی وزرا شیخ رشید احمد، شہریار آفریدی، ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے بھی میچ دیکھا، رنگا رنگ تقریب میں گلوکار ابرار الحق، آئمہ بیگ، زوہیب حسن، فواد خان اور جنون بینڈ نے پرفارمنس دی جس پر شائقین جھوم اٹھے۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 2سال پہلے وعدہ کیا تھا پی ایس ایل یہاں لائیں گے، اس سال سارے میچز یہاں ہو رہے ہیں، جیت کرکٹ اور پاکستان کی ہوگی۔

چیئر مین پی سی بی احسان مان کا کہنا تھا کہ کراچی میں پی ایس ایل کا فائنل کرانا فخر ہے، دریں اثنا پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے میچز شمالی وزیرستان کے شہر میرانشاہ اور آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں بھی کرائے جائیں گے۔
Load Next Story