مولانا فضل الرحمان کا نیشنل ایکشن پلان پر حکومتی اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان

نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں دینی مدارس کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،مولانا فضل الرحمان

حکمرانوں میں ایک محلہ اور گلی چلانے کی صلاحیت بھی نہیں، سربراہ جے یو آئی (ف) فوٹو:فائل

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نیشنل ایکشن پلان پر طلب کردہ حکومتی اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم شروع سے ہی کہتے آئے ہیں کہ کالعدم تنظیمیں اسٹیبلشمنٹ کے پروں کے نیچے پل رہی ہیں، ایک طرف ہم بھارت سے جنگ لڑ رہے ہیں دوسری جانب مدارس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے، ہم کسی صورت بیرونی ایجنڈا کا کامیاب نہیں ہونے دیں گے، نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں دینی مدارس کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، دینی مدارس کے طلبہ پر مفروضے کی بنیاد پر کارروائیوں کو بند کیا جائے۔ حکومت کے نیشنل ایکشن پلان پر طلب کردہ اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کے لئے ملین مارچ کا سلسلہ جاری رہے گا، 24 مارچ کو وزیرستان جب کہ 31 مارچ کو سرگودھا میں مارچ ہوگا۔


ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغان طالبان نے امریکا سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا، حکومت تو اس رہائی کو روکنے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہی ہے۔

 

 
Load Next Story