سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کی بریت پر پاکستان کا احتجاج بھارتی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب

گیارہ سال بعد بھارتی عدالت کی طرف سے ملزمان کو چھوڑنے سے بھارتی عدلیہ کی ساکھ بے نقاب ہوگئی، دفترخارجہ

سانحے کے 11 سال بعد ملزمان کی بریت انصاف کے ساتھ مذاق ہے، دفترخارجہ۔ (فوٹو: فائل)

پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو دفترخارجہ طلب کرکے سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کی بریت کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔

دفترخارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو دفترخارجہ طلب کرکے سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان کی بریت پر شدید احتجاج کیا گیا ہے، دفترخارجہ نے سمجھوتہ ایکسپریس پردہشت گرد حملے کے 4 ملزمان چھوڑنے کی مذمت بھی کی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سمجھوتا ایکسپریس دھماکا کیس کے ملزمان بری


ترجمان کے مطابق بھارتی ہائی کمشنر سے کہا گیا ہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس پر ہونے والی دہشتگردی کی سنگین واردات میں 44 بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے، پاکستان سمجھوتہ ایکسپریس پر پیش رفت نہ ہونے کا معاملا مسلسل اٹھاتا رہا اور پیش رفت نہ ہونے کا معاملا ہارٹ آف ایشیا 2016 اجلاس کی سائیڈ لائن سمیت بار بار اٹھایا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی عدالت نے سرغنہ سوامی اسمانند سمیت ہندو انتہاپسند تنظیم آر ایس ایس کے ملزمان کو چھوڑا، سانحے کے11 سال بعد ملزمان کی بریت انصاف کے ساتھ مذاق ہے، جس سے بھارتی عدلیہ کی ساکھ بے نقاب ہوگئی۔

واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والی سمجھوتا ایکسپریس پر 18 فروری 2007 پر دھماکا خیز مواد سے حملہ کیا گیا تھا، حملے میں 68 مسافر ہلاک ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر پاکستانی مسافر تھے۔ اس کیس میں 290 افراد نے گواہی دی تھی، جب کہ بھارت میں نیشنل انویسٹی گیشن کی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کے مرکزی ملزمان اسیم آنند سمیت لوکیش شرما، کمل چوہان اور رجیندر چوہدری کو بری کردیا۔
Load Next Story