پیپلز پارٹی نے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کیلیے بااثر ارکان کو نواز دیا
خورشید شاہ کے صاحبزادے فرخ احمد شاہ پہلی مرتبہ سندھ اسمبلی کی 12 کمیٹیوں میں شامل۔
ISLAMABAD:
پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کیلیے بااثر ارکان کو نواز دیا۔
سندھ اسمبلی کی 20 قائمہ کمیٹیوں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور فنانس کمیٹی کیلیے ارکان کے انتخاب میں حکمراں پیپلز پارٹی نے انوکھا طریقہ کار اپنایا ہے، سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جس کے ذمے صوبائی حکومت کے کئی سالوں سے زیر التوا مالی حسابات پر آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لینا ہے اور سندھ حکومت پر 700 ارب روپے سے زائد کے آڈٹ اعتراضات، مالی بے ضابطگیوں پر فیصلہ لینا ہے۔
اس کمیٹی میں پیپلز پارٹی کے علاوہ سندھ اسمبلی کی کسی پارلیمانی جماعت کے رکن کا انتخاب نہیں ہو سکا اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ساتوں ارکان کا تعلق حکمران جماعت سے ہے۔
سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں شامل فرخ احمد شاہ ،گھنور اسران، قاسم سراج سومرو پہلی مرتبہ سندھ اسمبلی کے ارکان منتخب ہوئے ہیں جبکہ سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین غلام قادر چانڈیو کا تعلق نوابشاہ سے اور وہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے انتہائی قریبی سمجھے جاتے ہیں۔
علاوہ ازیں سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے 2 سابق چیئرمینز جام تماچی انڑ اور سلیم رضا جلبانی کا تعلق بھی نوابشاہ سے تھا۔
پیپلزپارٹی نے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کیلیے بااثر ارکان کو نواز دیا۔
سندھ اسمبلی کی 20 قائمہ کمیٹیوں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور فنانس کمیٹی کیلیے ارکان کے انتخاب میں حکمراں پیپلز پارٹی نے انوکھا طریقہ کار اپنایا ہے، سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جس کے ذمے صوبائی حکومت کے کئی سالوں سے زیر التوا مالی حسابات پر آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لینا ہے اور سندھ حکومت پر 700 ارب روپے سے زائد کے آڈٹ اعتراضات، مالی بے ضابطگیوں پر فیصلہ لینا ہے۔
اس کمیٹی میں پیپلز پارٹی کے علاوہ سندھ اسمبلی کی کسی پارلیمانی جماعت کے رکن کا انتخاب نہیں ہو سکا اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ساتوں ارکان کا تعلق حکمران جماعت سے ہے۔
سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں شامل فرخ احمد شاہ ،گھنور اسران، قاسم سراج سومرو پہلی مرتبہ سندھ اسمبلی کے ارکان منتخب ہوئے ہیں جبکہ سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین غلام قادر چانڈیو کا تعلق نوابشاہ سے اور وہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے انتہائی قریبی سمجھے جاتے ہیں۔
علاوہ ازیں سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے 2 سابق چیئرمینز جام تماچی انڑ اور سلیم رضا جلبانی کا تعلق بھی نوابشاہ سے تھا۔