رمضان کا آخری ہفتہ مہنگائی کی شرح میں129فیصد کا نمایاں اضافہ
ٹماٹرکی قیمت 150روپے فی کلوگرام تک پہنچ گئی، پیاز20،زندہ مرغی7، آلو 5،کیلے4،لہسن3 اور انڈے 1.76فیصدمہنگے.
LONDON:
ملک میں رمضان المبارک کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.29 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔
جس کی بڑی وجہ ٹماٹر، پیاز اور مرغی کی قیمتیں بڑھنا بتائی جاتی ہے۔ پاکستان بیوروشماریات کے مطابق 7 اگست 2013 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی سطح 203.42 ریکارڈ کی گئی جو یکم اگست 2013کو 200.82 اور ایک سال قبل یعنی 9اگست 2012 کو 185.17 ریکارڈ کی گئی تھی، اس طرح ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 1.29 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر افراط زر کی شرح میں 9.86 فیصد اضافہ ہوا، سب سے زیادہ بوجھ 8 ہزار روپے ماہانہ آمدن والے گروپ پر 1.38 فیصد پڑا جبکہ 12 ہزار روپے ماہانہ کمانے والے افراد کے لیے مہنگائی کی شرح میں 1.34 فیصد، 18ہزار تک کمانے والوں کے لیے 1.36 فیصد، 35 ہزار ماہانہ آمدن والوں کے لیے 1.34 فیصد اور 35 ہزار سے زائد ماہانہ کمانے والوں کے لیے مہنگائی کی شرح میں 1.22 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ایک سال میں ان گروپ کے لیے افراط زر کی شرح بالترتیب 11فیصد، 10.33فیصد، 10.14فیصد، 9.93فیصد اور 9.35 فیصد بڑھی۔
اعدادوشمار کے مطابق7اگست2013 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ہفتہ وار بنیادوں پر 15 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، سب سے زیادہ اضافہ ٹماٹر کی قیمت میں ہوا جو 30.81 فیصد کے اضافے سے ملک میں اوسطاً 99.43 روپے فی کلوگرام ہوگئی تاہم بعض علاقوں میں ٹماٹر 120روپے کلو گرام جبکہ اسلام آباد میں 150 روپے کلو گرام تک فروخت ہوا، پیاز کی قیمت 19.71 فیصد بڑھ کر 50.59 روپے فی کلوگرام ہوگئی۔
زندہ مرغی کی قیمت 7.14 فیصد کے اضافے سے 164.99 روپے فی کلو گرام ریکارڈ کی گئی، آلو کی قیمت 5.43 فیصد، کیلے 4.28فیصد، لہسن3.35فیصد، انڈے 1.76فیصد، گڑ1.36فیصد، گندم 1.18فیصد، آٹا 0.38فیصد، مٹی کاتیل 0.25 فیصد، اری 6 چاول 0.21 فیصد، بکرے کا گوشت 0.21 فیصد، چینی 0.20 فیصد اور دال چنا 0.09 فیصد مہنگی ہوگئی۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے 5 اشیا کی قیمتوں میں 0.02 فیصد سے 1.24 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، ان اشیا میں سرخ مرچ پسی ہوئی، دال مسور، دال مونگ، ویجیٹیبل گھی (کھلا) اور ایل پی جی شامل ہیں، ان اشیا کے علاوہ 33 ضروری اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ملک میں رمضان المبارک کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.29 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔
جس کی بڑی وجہ ٹماٹر، پیاز اور مرغی کی قیمتیں بڑھنا بتائی جاتی ہے۔ پاکستان بیوروشماریات کے مطابق 7 اگست 2013 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اشاریے (ایس پی آئی) کی سطح 203.42 ریکارڈ کی گئی جو یکم اگست 2013کو 200.82 اور ایک سال قبل یعنی 9اگست 2012 کو 185.17 ریکارڈ کی گئی تھی، اس طرح ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 1.29 فیصد اور سالانہ بنیادوں پر افراط زر کی شرح میں 9.86 فیصد اضافہ ہوا، سب سے زیادہ بوجھ 8 ہزار روپے ماہانہ آمدن والے گروپ پر 1.38 فیصد پڑا جبکہ 12 ہزار روپے ماہانہ کمانے والے افراد کے لیے مہنگائی کی شرح میں 1.34 فیصد، 18ہزار تک کمانے والوں کے لیے 1.36 فیصد، 35 ہزار ماہانہ آمدن والوں کے لیے 1.34 فیصد اور 35 ہزار سے زائد ماہانہ کمانے والوں کے لیے مہنگائی کی شرح میں 1.22 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ایک سال میں ان گروپ کے لیے افراط زر کی شرح بالترتیب 11فیصد، 10.33فیصد، 10.14فیصد، 9.93فیصد اور 9.35 فیصد بڑھی۔
اعدادوشمار کے مطابق7اگست2013 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ہفتہ وار بنیادوں پر 15 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، سب سے زیادہ اضافہ ٹماٹر کی قیمت میں ہوا جو 30.81 فیصد کے اضافے سے ملک میں اوسطاً 99.43 روپے فی کلوگرام ہوگئی تاہم بعض علاقوں میں ٹماٹر 120روپے کلو گرام جبکہ اسلام آباد میں 150 روپے کلو گرام تک فروخت ہوا، پیاز کی قیمت 19.71 فیصد بڑھ کر 50.59 روپے فی کلوگرام ہوگئی۔
زندہ مرغی کی قیمت 7.14 فیصد کے اضافے سے 164.99 روپے فی کلو گرام ریکارڈ کی گئی، آلو کی قیمت 5.43 فیصد، کیلے 4.28فیصد، لہسن3.35فیصد، انڈے 1.76فیصد، گڑ1.36فیصد، گندم 1.18فیصد، آٹا 0.38فیصد، مٹی کاتیل 0.25 فیصد، اری 6 چاول 0.21 فیصد، بکرے کا گوشت 0.21 فیصد، چینی 0.20 فیصد اور دال چنا 0.09 فیصد مہنگی ہوگئی۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتے 5 اشیا کی قیمتوں میں 0.02 فیصد سے 1.24 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، ان اشیا میں سرخ مرچ پسی ہوئی، دال مسور، دال مونگ، ویجیٹیبل گھی (کھلا) اور ایل پی جی شامل ہیں، ان اشیا کے علاوہ 33 ضروری اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔