ترکی کار بم دھماکے سے تعلق کے الزام میں 13افراد گرفتار
کار بم حملے میں چار بچوں سمیت9افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے
ترکی کی پولیس نے کار بم دھماکے سے تعلق کے الزام میں 13افراد کو گرفتار کرلیا ہے جس کا الزام جنوب مشرقی شہر غازیان ٹپ میں علیحدگی پسند کردوں پر عائد کیا گیا ہے یہ بات ایک مقامی گورنر نے جمعہ کے روز کہی گورنر اردل عطاء نے ایک ٹیلی ویژن پر بیان میں کہاکہ 13افراد کو گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کیا گیا ہے۔
20اگست کو ہونیوالے کار بم حملے میں چار بچوں سمیت9افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جب کہ ملک بھر میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا پولیس ابھی تک مرکزی مشتبہ شخص کی تلاش میں ہے جس کی شناخت مورات فلیز کے طور پر کی گئی ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ باغی کردستان ورکرز پارٹی پی کے کے کا رکن ہے ترک حکام پی کے کے کو بم حملے کا ذمے دار ٹھہرا رہے ہیں تاہم باغی جو کہ 1984ء سے ترکی کے جنوب مشرق میں اٹانومی کے لیے برسرپیکار ہیں انھوں نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے غازیان ٹپ شہر جو ماضی میں پی کے کے باغیوں کی طرف سے تشدد کی زد میں رہا ہے۔
20اگست کو ہونیوالے کار بم حملے میں چار بچوں سمیت9افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے جب کہ ملک بھر میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا پولیس ابھی تک مرکزی مشتبہ شخص کی تلاش میں ہے جس کی شناخت مورات فلیز کے طور پر کی گئی ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ باغی کردستان ورکرز پارٹی پی کے کے کا رکن ہے ترک حکام پی کے کے کو بم حملے کا ذمے دار ٹھہرا رہے ہیں تاہم باغی جو کہ 1984ء سے ترکی کے جنوب مشرق میں اٹانومی کے لیے برسرپیکار ہیں انھوں نے حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے غازیان ٹپ شہر جو ماضی میں پی کے کے باغیوں کی طرف سے تشدد کی زد میں رہا ہے۔