عراق کے دریائے دجلہ میں مسافر کشتی ڈوبنے سے 100 افراد ہلاک
کشتی میں 200 افراد سوار تھے جو ’نوروز‘ کا تہوار منانے دریائے دجلہ کے کنارے ایک جزیرے پر جارہے تھے
دریائے دجلہ میں مسافروں سے بھری کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 100 افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے تاریخی شہر موصل کے قریب دریائے دجلہ میں مسافر کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے جس کے باعث کشتی ڈوبنے سے 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہوگئے ہیں، ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بڑی تعداد میں شامل ہیں۔
عراق کے محکمہ دفاع کے مطابق کشتی میں 200 افراد سوار تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جن میں اکثریت نہ تیرنے کے باعث اپنی جان نہ بچاسکے تاہم لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے جب کہ اب تک 55 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے جن میں 19 بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق کشتی میں سوار افراد جشن بہاراں کے سلسلے میں 'نوروز' کا تہوار منانے کے لیے دریائے دجلہ کے کنارے ام رباعین جزیرے کا رخ کررہے تھے جہاں ہر سال بڑٰی تعداد میں سیاح جشن منانے آتے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے تاریخی شہر موصل کے قریب دریائے دجلہ میں مسافر کشتی میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے جس کے باعث کشتی ڈوبنے سے 100 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد لاپتہ ہوگئے ہیں، ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بڑی تعداد میں شامل ہیں۔
عراق کے محکمہ دفاع کے مطابق کشتی میں 200 افراد سوار تھے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے جن میں اکثریت نہ تیرنے کے باعث اپنی جان نہ بچاسکے تاہم لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے جب کہ اب تک 55 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے جن میں 19 بچے بھی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق کشتی میں سوار افراد جشن بہاراں کے سلسلے میں 'نوروز' کا تہوار منانے کے لیے دریائے دجلہ کے کنارے ام رباعین جزیرے کا رخ کررہے تھے جہاں ہر سال بڑٰی تعداد میں سیاح جشن منانے آتے ہیں۔