القاعدہ کے علاقائی گروپوں سے اب بھی خطرہ ہے باراک اوباما
القاعدہ کےعلاقائی یونٹس اب بھی ایک خطرہ ہےلیکن مجموعی طورپرالقاعدہ کانیٹ ورک کمزورہوچکاہے، امریکی صدر کی پریس کانفرنس
امریکی صدرباراک اوباماکاکہناہے کہ القاعدہ کے علاقائی گروہ اب بھی امریکا کے لیے خطرہ ہیں۔
واشنگٹن میں نیوزکانفرنس کےدوران باراک اوباماکاکہناتھا کہ القاعدہ کےعلاقائی یونٹس اب بھی ایک خطرہ ہے لیکن مجموعی طورپرالقاعدہ کانیٹ ورک کمزورہوچکاہے،سیکیورٹی خدشات کی وجہ سےامریکی سفارت خانےبندکئےگئےہیں۔امریکی صدرکاکہناتھاکہ عسکریت پسندوں کونشانہ بنانےکےلئےانفرادی طورپرممالک کی صلاحیت مضبوط بناناچاہتےہیں۔
انہوں نےکہاکہ امریکا کوعام لوگوں کی جاسوسی میں کوئی دلچسپی نہیں،نگرانی کےعمل کوعوامی امنگوں کےمطابق بنائیں گے۔امریکی صدرنےکہاہے کہ ولادی میرپیوٹن کے صدر بنتے ہی روس کے ساتھ تعلقات میں سردمہری آئی ہے، سردجنگ کے زمانے میں صدرپیوٹن کےمؤقف سے ہمارے تعلقات مثبت سمت میں آگے نہیں بڑھ سکے،کیونکہ سوویت یونین کی تحلیل کےبعد تعلقات ہمیشہ سے کشیدہ رہے ہیں۔
واشنگٹن میں نیوزکانفرنس کےدوران باراک اوباماکاکہناتھا کہ القاعدہ کےعلاقائی یونٹس اب بھی ایک خطرہ ہے لیکن مجموعی طورپرالقاعدہ کانیٹ ورک کمزورہوچکاہے،سیکیورٹی خدشات کی وجہ سےامریکی سفارت خانےبندکئےگئےہیں۔امریکی صدرکاکہناتھاکہ عسکریت پسندوں کونشانہ بنانےکےلئےانفرادی طورپرممالک کی صلاحیت مضبوط بناناچاہتےہیں۔
انہوں نےکہاکہ امریکا کوعام لوگوں کی جاسوسی میں کوئی دلچسپی نہیں،نگرانی کےعمل کوعوامی امنگوں کےمطابق بنائیں گے۔امریکی صدرنےکہاہے کہ ولادی میرپیوٹن کے صدر بنتے ہی روس کے ساتھ تعلقات میں سردمہری آئی ہے، سردجنگ کے زمانے میں صدرپیوٹن کےمؤقف سے ہمارے تعلقات مثبت سمت میں آگے نہیں بڑھ سکے،کیونکہ سوویت یونین کی تحلیل کےبعد تعلقات ہمیشہ سے کشیدہ رہے ہیں۔