پاکستان ایک حقیقت ہے اور بھارت کو یہ تسلیم کرنا ہوگا صدر عارف علوی
امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اور بھارت بھی حقائق کوتسلیم کرے، صدر مملکت
صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک حقیقت ہے اور بھارت کو یہ تسلیم کرنا ہوگا۔
یوم پاکستان کی مناسبت سے مسلح افواج کی پریڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ 23 مارچ پاکستان کے حصول کا سنگ میل ہے، قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت نے پاکستان کے حصول کو یقینی بنایا، اللہ تعالیٰ کاشکر ادا کرتےہیں اس نےآزادی جیسی نعمت عطاکی، آج آزادی کا حصول قربانی کا متقاضی ہے، پوری قوم تجدید عہد کے ساتھ یوم پاکستان منارہی ہے۔ آج پاکستان ابھرتی ہوئی معاشی قوت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ جب پاکستان ہماری پہچان بنا تو ہمیں لامحدود چیلنجز کا سامنا تھا، ہماری زندگیوں میں بہت سے نشیب و فراز آئے اور ہم پر جنگیں مسلط کی گئیں، ہمیں حالیہ تاریخ میں اپنی قومی تاریخ کے سب سے بڑے چیلنج دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا، ہم دنیا کی واحد قوم ہیں جس نے اتنی لمبی لڑائی لڑی، جانی و مالی قربانی دی مگر بے پناہ حوصلے سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور دہشت گردوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ایک حقیقت ہے اور ہم زندہ و تابندہ آزاد قوم ہیں، بھارت کو یہ تسلیم کرنا ہوگا، ہمیں 1947 کے نظریات اور تصورات کی عینک سے دیکھنا بھارتی قیادت کی تنگ نظری ہوگی، یہ خطے کے امن کے لیے خطرناک ہے، خطے کو امن کی ضرورت ہے، ہمیں جنگ کے بجائے تعلیم، صحت اور روزگار کی فراہمی پر توجہ دینی چاہیے، ہماری اصل جنگ غربت اور بے روزگاری کے خلاف ہے۔ تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں ہم لڑائی پر یقین نہیں رکھتے، ہم مسائل کو مذاکرات سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں لیکن امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، بھارت بھی حقائق کوتسلیم کرے، ہم نے بہترین حکمت عملی سے بھارت کو جواب دیا، ہم پُر امن قوم ہیں لیکن اپنے دفاع سے ہرگز غافل نہیں۔
یوم پاکستان کی مناسبت سے مسلح افواج کی پریڈ کی تقریب سے خطاب کے دوران صدر مملکت نے کہا کہ 23 مارچ پاکستان کے حصول کا سنگ میل ہے، قائداعظم کی ولولہ انگیز قیادت نے پاکستان کے حصول کو یقینی بنایا، اللہ تعالیٰ کاشکر ادا کرتےہیں اس نےآزادی جیسی نعمت عطاکی، آج آزادی کا حصول قربانی کا متقاضی ہے، پوری قوم تجدید عہد کے ساتھ یوم پاکستان منارہی ہے۔ آج پاکستان ابھرتی ہوئی معاشی قوت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ جب پاکستان ہماری پہچان بنا تو ہمیں لامحدود چیلنجز کا سامنا تھا، ہماری زندگیوں میں بہت سے نشیب و فراز آئے اور ہم پر جنگیں مسلط کی گئیں، ہمیں حالیہ تاریخ میں اپنی قومی تاریخ کے سب سے بڑے چیلنج دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا، ہم دنیا کی واحد قوم ہیں جس نے اتنی لمبی لڑائی لڑی، جانی و مالی قربانی دی مگر بے پناہ حوصلے سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور دہشت گردوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ایک حقیقت ہے اور ہم زندہ و تابندہ آزاد قوم ہیں، بھارت کو یہ تسلیم کرنا ہوگا، ہمیں 1947 کے نظریات اور تصورات کی عینک سے دیکھنا بھارتی قیادت کی تنگ نظری ہوگی، یہ خطے کے امن کے لیے خطرناک ہے، خطے کو امن کی ضرورت ہے، ہمیں جنگ کے بجائے تعلیم، صحت اور روزگار کی فراہمی پر توجہ دینی چاہیے، ہماری اصل جنگ غربت اور بے روزگاری کے خلاف ہے۔ تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں ہم لڑائی پر یقین نہیں رکھتے، ہم مسائل کو مذاکرات سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں لیکن امن کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، بھارت بھی حقائق کوتسلیم کرے، ہم نے بہترین حکمت عملی سے بھارت کو جواب دیا، ہم پُر امن قوم ہیں لیکن اپنے دفاع سے ہرگز غافل نہیں۔