پاکستان پرحملہ کرنے والا بھارت اب خیرسگالی کا پیغام بھیج رہا ہے وزیرخارجہ
بھارت پاکستان کو ہرفورم پراکیلا کرنے کی کوشش کررہا ہے، شاہ محمودقریشی
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان پرحملہ کرنے والا بھارت اب خیرسگالی کا پیغام بھیج رہا ہے تاہم بھارت میں الیکشن تک اتارچڑھاؤ دکھائی دے گا اور بھارت نے جارحیت کی تو دفاع کا حق رکھتے ہیں۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک بھارت کو اقوام متحدہ میں سپورٹ کررہے ہیں اس پر پاکستانیوں کو متحد ہونا ہوگا، بھارت سفارت کاری کے زریعے ہمیں پیچھے دھکیلنے اور ہرفورم پراکیلا کرنے کی کوشش کررہا ہے جب کہ بھارت بہت سے معاملات پر اقوام متحدہ میں جانا جاتا ہے، اس سلسلے میں چین سے مشاورت کرنے گیا تھا، چین کل بھی پاکستان کے ساتھ تھا اور آج بھی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کے وزیراعظم کا عمران خان کو پیغام ملا ہے جس میں انہوں نے ہمیں مبارک باد بھیجی ہے، 23 مارچ پرمودی کا پیغام تبدیلی نہیں توکیا ہے، مودی کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں، یہ اللہ کا کرم ہے کہ وہ بھارت جو پاکستان پر حملہ کر رہا تھا اب خیر سگالی کا پیغام بھیج رہا ہے تاہم بھارت کی طرف سے ابھی اتار چڑھاؤ دکھائی دے گا، ہم امن کے راستے پر ہیں لیکن غافل نہیں، پاکستان نے پہلے بھی امن کو ترجیح دی،اب بھی دیتے ہیں،بھارت نے اگر جارحیت کی تو اپنا دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
ملکی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اگر (ن) لیگ سے الائنس بنانے کا فیصلہ کیا ہے تو اس کا احترام کرتا ہو، میں دونوں سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں وہ ہمیں بتا دیں کہ سکیورٹی معاملات کو کیسے بہتر کیا جا سکتا ہے، میں نے ان دونوں کو نیشنل سکیورٹی کے مسلے پر اکٹھے بیٹھنے کی دعوت دی ہے، میری زرداری اور شہباز شریف دونوں سے بات ہوئی اور ان کو خط لکھا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بلاول بتائیں کالعدم تنظیموں کےخلاف کیا اقدامات اٹھائیں، بلاول کی تجاویزکو اہمیت دیں گے، صرف بیانات سے ملکی مسائل حل نہیں ہوتے جب کہ اللہ تعالیٰ نوازشریف کو صحت یاب کرے، ہرگز نہیں چاہیں گے کہ نواز شریف کوکوئی تکلیف پہنچے، ان کو مکمل صحت کی سہولیات دی جارہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرکسی اقلیت کے ساتھ ناانصافی ہوگی تو ہم ان کا ساتھ دیں گے، اگرہندوکمیونٹی کےساتھ کوئی ناانصافی ہوئی ہوگی تو اس کادفاع کریں گے۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک بھارت کو اقوام متحدہ میں سپورٹ کررہے ہیں اس پر پاکستانیوں کو متحد ہونا ہوگا، بھارت سفارت کاری کے زریعے ہمیں پیچھے دھکیلنے اور ہرفورم پراکیلا کرنے کی کوشش کررہا ہے جب کہ بھارت بہت سے معاملات پر اقوام متحدہ میں جانا جاتا ہے، اس سلسلے میں چین سے مشاورت کرنے گیا تھا، چین کل بھی پاکستان کے ساتھ تھا اور آج بھی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت کے وزیراعظم کا عمران خان کو پیغام ملا ہے جس میں انہوں نے ہمیں مبارک باد بھیجی ہے، 23 مارچ پرمودی کا پیغام تبدیلی نہیں توکیا ہے، مودی کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں، یہ اللہ کا کرم ہے کہ وہ بھارت جو پاکستان پر حملہ کر رہا تھا اب خیر سگالی کا پیغام بھیج رہا ہے تاہم بھارت کی طرف سے ابھی اتار چڑھاؤ دکھائی دے گا، ہم امن کے راستے پر ہیں لیکن غافل نہیں، پاکستان نے پہلے بھی امن کو ترجیح دی،اب بھی دیتے ہیں،بھارت نے اگر جارحیت کی تو اپنا دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
ملکی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اگر (ن) لیگ سے الائنس بنانے کا فیصلہ کیا ہے تو اس کا احترام کرتا ہو، میں دونوں سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں وہ ہمیں بتا دیں کہ سکیورٹی معاملات کو کیسے بہتر کیا جا سکتا ہے، میں نے ان دونوں کو نیشنل سکیورٹی کے مسلے پر اکٹھے بیٹھنے کی دعوت دی ہے، میری زرداری اور شہباز شریف دونوں سے بات ہوئی اور ان کو خط لکھا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بلاول بتائیں کالعدم تنظیموں کےخلاف کیا اقدامات اٹھائیں، بلاول کی تجاویزکو اہمیت دیں گے، صرف بیانات سے ملکی مسائل حل نہیں ہوتے جب کہ اللہ تعالیٰ نوازشریف کو صحت یاب کرے، ہرگز نہیں چاہیں گے کہ نواز شریف کوکوئی تکلیف پہنچے، ان کو مکمل صحت کی سہولیات دی جارہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرکسی اقلیت کے ساتھ ناانصافی ہوگی تو ہم ان کا ساتھ دیں گے، اگرہندوکمیونٹی کےساتھ کوئی ناانصافی ہوئی ہوگی تو اس کادفاع کریں گے۔