شام میں داعش کے خاتمے کا دعویٰ
شامی جمہوری فورسز نے آئی ایس کو مکمل طور پر نیست و نابود کر دینے کا دعویٰ کیا ہے
عالمی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق شامی فورسز نے شام میں داعش کی خود ساختہ خلافت کا مکمل خاتمہ کر دیا، اطلاعات کے مطابق داعش کے زیر قبضہ آخری علاقے بغوز کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔ ساڑھے چار سال قبل داعش نے شام اور عراق میں خود ساختہ خلافت کا اعلان کیا تھا۔ شامی ڈیموکریٹک فورسز نے اعلان کیا ہے کہ شام میں داعش کے زیر قبضہ آخری علاقہ بغوز آزاد ہے اورداعش کے خلاف شامی فورسز نے فتح حاصل کرلی ہے۔ دوسری طرف امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا نے بھی داعش کے آخری ٹھکانے پر قبضے کا اعلان کر دیا ہے۔
مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام میں داعش کومکمل شکست دے دی گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز نے بھی بتایاہے کہ شام میں داعش کی خود ساختہ خلافت کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے۔عالمی رہنماؤں نے شام فورسز اورکرد ملشیا کی کامیابی کو سراہا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انتباہ کیا ہے کہ آئی ایس( یا داعش کو مکمل طور پر تباہ نہیں کیا جا سکا۔ کردوں کی زیرقیادت فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے عسکریت پسند اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کی خلافت کو شکست دے کر اسے ختم کر دیا ہے اور یہ کہ انھوں نے مشرقی شام کے جس علاقے پر قبضہ کر کے اسے اسلامی خلافت کا درجہ دیدیا تھا وہ انھوں نے ختم کر دی ہے اور عسکریت پسندوں کو وہاں سے باہر نکال دیا گیا ہے۔
ان سے مقابلہ کرنے والی شامی فورسز کو امریکا کی حمایت اور امداد حاصل تھی جو ایس ڈی ایف کے عنوان سے داعش کے ساتھ برسرپیکار تھیں۔ سیرین ڈیمو کریٹک فورسز نے اپنی شناخت کے لیے پیلے رنگ کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے جو آئی ایس کے مدمقابل تھیں۔ آئی ایس کے خلاف ایس ڈی ایف کی کارروائی گزشتہ چھ ماہ سے جاری تھی جس نے عراق اور شام کے وسیع علاقے پر قبضہ جما لیا تھا اور اس علاقے کے 70 لاکھ عوام کو اپنا باجگزار بنا رکھا تھا۔ عالمی رہنماؤں نے ایس ڈی ایف کی داعش کے خلاف کامیابی کو بہت سراہا ہے کیونکہ اس گروہ سے انسانیت کے لیے بڑا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔
شامی جمہوری فورسز نے آئی ایس کو مکمل طور پر نیست و نابود کر دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ شامی جمہوری فورسز کے ترجمان مصطفے بالی نے کہا ہے کہ آئی ایس کو اب کسی اور نام سے پکارا جانا چاہیے۔ آئی ایس نے 2014ء کے وسط میں اس علاقے میں اپنی خود مختار ریاست قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے لیڈر ابوبکر البغدادی تھے۔ اس سے قبل انھوں نے موصل اور البقاء وادی پر قبضہ کیا تھا۔ اس گروپ کو جدید تاریخ کا ظالم ترین گروہ قرار دیا گیا جس کے ساتھ5 سال تک لڑائی جاری رہی۔ بہرحال شامی اور کرد فورسز کی یہ بڑی کامیابی ہے۔
مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام میں داعش کومکمل شکست دے دی گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز نے بھی بتایاہے کہ شام میں داعش کی خود ساختہ خلافت کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے۔عالمی رہنماؤں نے شام فورسز اورکرد ملشیا کی کامیابی کو سراہا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی انتباہ کیا ہے کہ آئی ایس( یا داعش کو مکمل طور پر تباہ نہیں کیا جا سکا۔ کردوں کی زیرقیادت فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے عسکریت پسند اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کی خلافت کو شکست دے کر اسے ختم کر دیا ہے اور یہ کہ انھوں نے مشرقی شام کے جس علاقے پر قبضہ کر کے اسے اسلامی خلافت کا درجہ دیدیا تھا وہ انھوں نے ختم کر دی ہے اور عسکریت پسندوں کو وہاں سے باہر نکال دیا گیا ہے۔
ان سے مقابلہ کرنے والی شامی فورسز کو امریکا کی حمایت اور امداد حاصل تھی جو ایس ڈی ایف کے عنوان سے داعش کے ساتھ برسرپیکار تھیں۔ سیرین ڈیمو کریٹک فورسز نے اپنی شناخت کے لیے پیلے رنگ کے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے جو آئی ایس کے مدمقابل تھیں۔ آئی ایس کے خلاف ایس ڈی ایف کی کارروائی گزشتہ چھ ماہ سے جاری تھی جس نے عراق اور شام کے وسیع علاقے پر قبضہ جما لیا تھا اور اس علاقے کے 70 لاکھ عوام کو اپنا باجگزار بنا رکھا تھا۔ عالمی رہنماؤں نے ایس ڈی ایف کی داعش کے خلاف کامیابی کو بہت سراہا ہے کیونکہ اس گروہ سے انسانیت کے لیے بڑا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔
شامی جمہوری فورسز نے آئی ایس کو مکمل طور پر نیست و نابود کر دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ شامی جمہوری فورسز کے ترجمان مصطفے بالی نے کہا ہے کہ آئی ایس کو اب کسی اور نام سے پکارا جانا چاہیے۔ آئی ایس نے 2014ء کے وسط میں اس علاقے میں اپنی خود مختار ریاست قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ان کے لیڈر ابوبکر البغدادی تھے۔ اس سے قبل انھوں نے موصل اور البقاء وادی پر قبضہ کیا تھا۔ اس گروپ کو جدید تاریخ کا ظالم ترین گروہ قرار دیا گیا جس کے ساتھ5 سال تک لڑائی جاری رہی۔ بہرحال شامی اور کرد فورسز کی یہ بڑی کامیابی ہے۔